TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
صحیح مسلم
مقدمہ مسلم
بلا تحقیق ہر سنی ہوئی بات بیان کرنے کی ممانعت کے بیان میں
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَفَی بِالْمَرْئِ کَذِبًا أَنْ يُحَدِّثَ بِکُلِّ مَا سَمِعَ-
عبیداللہ بن معاذ عنبری ، محمد بن مثنی ، عبدالرحمن بن مہدی ، شعبہ ، خبیب بن عبدالرحمن ، حفص بن عاصم ، حضرت ابوہریرہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی شخص کے جھوٹا ہونے کے لئے یہی کافی ہے کہ وہ ہر سنی ہوئی بات کو بیان کر دے ۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ ذَلِکَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ ، علی بن حفص ، شعبہ ، خبیب بن عبدالرحمن ، حفص بن عاصم ، ابوہریرہ سیدنا ابوہریرہ سے اسی روایت کی مثل حدیث بیان کی ہے ۔
-
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِحَسْبِ الْمَرْئِ مِنْ الْکَذِبِ أَنْ يُحَدِّثَ بِکُلِّ مَا سَمِعَ-
یحیی بن یحیی ، ہشیم ، سلیمان تیمی ، حضرت ابوعثمان نہدی سے مروی ہے کہ حضرت عمر بن خطاب نے فرمایا ہر سنی ہوئی بات کو بیان کردینا ہی آدمی کے جھوٹے ہونے کے لئے کافی ہے۔
-
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ قَالَ لِي مَالِکٌ اعْلَمْ أَنَّهُ لَيْسَ يَسْلَمُ رَجُلٌ حَدَّثَ بِکُلِّ مَا سَمِعَ وَلَا يَکُونُ إِمَامًا أَبَدًا وَهُوَ يُحَدِّثُ بِکُلِّ مَا سَمِعَ-
ابوطاہر احمد بن عمرو بن عبداللہ بن عمرو بن سرح ، ابن وہب ، حضرت امام مالک نے فرمایا جان لے اس بات کو کہ جو شخص ہر سنی ہوئی بات کو بیان کر دے وہ غلطی سے محفوظ نہیں ہوسکتا اور نہ ہی ایسا شخص کبھی مقتدا اور امام بن سکتا ہے اس حال میں کہ وہ ہر سنی ہوئی بات کو بیان کردے ۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بِحَسْبِ الْمَرْئِ مِنْ الْکَذِبِ أَنْ يُحَدِّثَ بِکُلِّ مَا سَمِعَ-
محمد بن مثنی ، عبدالرحمن ، سفیان ، ابواسحاق ، ابوالاحوص ، عبداللہ بن مسعود سے مروی ہے کہ ہر سنی ہوئی بات کو نقل کر دینا ہی آدمی کے جھوٹے ہونے کے لئے کافی ہے ۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ مَهْدِيٍّ يَقُولُا لَا يَکُونُ الرَّجُلُ إِمَامًا يُقْتَدَی بِهِ حَتَّی يُمْسِکَ عَنْ بَعْضِ مَا سَمِعَ-
محمد بن مثنی ، حضرت عبدالرحمن بن مہدی نے فرمایا ایسا انسان کبھی لائق اقتداء امام نہیں بن سکتا جب تک وہ سنی ہوئی باتوں سے اپنی زبان کو نہیں روکے گا۔
-
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ مُقَدَّمٍ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حُسَيْنٍ قَالَ سَأَلَنِي إِيَاسُ بْنُ مُعَاوِيَةَ فَقَالَ إِنِّي أَرَاکَ قَدْ کَلِفْتَ بِعِلْمِ الْقُرْآنِ فَاقْرَأْ عَلَيَّ سُورَةً وَفَسِّرْ حَتَّی أَنْظُرَ فِيمَا عَلِمْتَ قَالَ فَفَعَلْتُ فَقَالَ لِيَ احْفَظْ عَلَيَّ مَا أَقُولُ لَکَ إِيَّاکَ وَالشَّنَاعَةَ فِي الْحَدِيثِ فَإِنَّهُ قَلَّمَا حَمَلَهَا أَحَدٌ إِلَّا ذَلَّ فِي نَفْسِهِ وَکُذِّبَ فِي حَدِيثِهِ-
یحیی بن یحیی ، عمر بن علی بن مقدم ، سفیان بن حسین سے مروی ہے کہ مجھ سے ایاس بن معاویہ نے پوچھا کہ میرا گمان ہے کہ تم قرآن کے حاصل کر نے میں بہت محنت کرتے ہو تو میرے سامنے ایک سورت پڑھو اور اسکی تفسیر بیان کرو تاکہ میں تمہارا علم دیکھو سفیان نے کہا کہ میں نے ایسا ہی کیا ایاس بن معاویہ نے کہا میری بات کو یاد رکھو کہ ناقابل اعتبار احادیث بیان نہ کرنا کیونکہ جس نے شناعت کو اختیار کیا وہ شخص خود بھی اپنی نظر میں حقیر ہو جاتا ہے اور دوسرے لوگ بھی اس کو جھوٹا سمجھتے ہیں ۔
-
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ قَالَ مَا أَنْتَ بِمُحَدِّثٍ قَوْمًا حَدِيثًا لَا تَبْلُغُهُ عُقُولُهُمْ إِلَّا کَانَ لِبَعْضِهِمْ فِتْنَةً-
ابوطاہر ، حرملہ بن یحیی ، ابن وہب ، یونس ، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ ، سیدنا عبداللہ بن مسعود سے مروی ہے کہ جب تم لوگوں سے ایسی احادیث بیان کروگے جہاں ان کی عقول نہ پہنچ سکیں تو بعض لوگوں کے لئے یہ فتنہ کا باعث بن جائے گی یعنی وہ گمراہ ہو جائیں گے اس لئے ہر شخص سے اس کی عقل کے موافق بات کرنے چاہئے ۔
-