برے نام رکھنے کی کراہت کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ الرُّکَيْنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَمُرَةَ و قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ الرُّکَيْنَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ قَالَ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نُسَمِّيَ رَقِيقَنَا بِأَرْبَعَةِ أَسْمَائٍ أَفْلَحَ وَرَبَاحٍ وَيَسَارٍ وَنَافِعٍ-
یحیی بن یحیی، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوبکر معتمر بن سلیمان سمرہ یحیی معتمر بن سلیمان حضرت سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن جندب سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہیمں اپنے غلاموں کے چار نام افلح رباح یسار اور نافع رکھنے سے منع فرمایا۔
Samura b. Jundub reported: Allah's Messenger (may peace be upon him) forbade us to give names to our servants as these four names: Aflah (Successful), Rabah (Profit), Yasar (Wealth), and Nafi' (Beneficial).
و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الرُّکَيْنِ بْنِ الرَّبِيعِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُسَمِّ غُلَامَکَ رَبَاحًا وَلَا يَسَارًا وَلَا أَفْلَحَ وَلَا نَافِعًا-
قتیبہ بن سعید، جریر، ابن ربیع ابنہ سمرہ بن جندب حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اپنے لڑکے کا نام رباح یسار افلح اور نافع نہ رکھو۔
Samura b. Jundub reported AUah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Don't give names to your servants as Rabah, 'Yasar, Aflah and Nafi'.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ عَنْ رَبِيعِ بْنِ عُمَيْلَةَ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَبُّ الْکَلَامِ إِلَی اللَّهِ أَرْبَعٌ سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ لَا يَضُرُّکَ بِأَيِّهِنَّ بَدَأْتَ وَلَا تُسَمِّيَنَّ غُلَامَکَ يَسَارًا وَلَا رَبَاحًا وَلَا نَجِيحًا وَلَا أَفْلَحَ فَإِنَّکَ تَقُولُ أَثَمَّ هُوَ فَلَا يَکُونُ فَيَقُولُ لَا إِنَّمَا هُنَّ أَرْبَعٌ فَلَا تَزِيدُنَّ عَلَيَّ-
احمد بن عبداللہ بن یونس زہیر منصور ہلال بن یساف ربیع بن عمیلہ سمرہ بن جندب حضرت سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جندب سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب کلمات چار ہیں (سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ اور اللَّهُ أَکْبَرُ اور تجھے اس میں سے کسی بھی کلمہ کو شروع کرنا نقصان نہ دے گا اور تم اپنے بچے کا نام یسار رباح تجیح اور افلح نہ رکھنا کیونکہ تم کہو گے فلاں یعنی افلح اور وہ نہ ہوگا تو کہنے کہے گا نہیں ہے اور یاد رکھو یہ الفاظ چار ہی ہیں انہیں زیادہ کے ساتھ میری طرف منسوب نہ کرنا۔
Samura b. Jundub reprted: The dearest words to Allah are four: Subhan Allah (Hallowed be Allah), Al-Hamdulillah (Praise be to Allah), Wa la ilaha illa-Allah (There is no god but Allah), Allah-o-Akbar (God is the Greatest). There is no harm for you in which order you begin (them while remembering Allah), and he also said: Do not give these names to your servants, Yasar and Rabah and Nafi and Nafi.
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنِي جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ وَهُوَ ابْنُ الْقَاسِمِ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ کُلُّهُمْ عَنْ مَنْصُورٍ بِإِسْنَادِ زُهَيْرٍ فَأَمَّا حَدِيثُ جَرِيرٍ وَرَوْحٍ فَکَمِثْلِ حَدِيثِ زُهَيْرٍ بِقِصَّتِهِ وَأَمَّا حَدِيثُ شُعْبَةَ فَلَيْسَ فِيهِ إِلَّا ذِکْرُ تَسْمِيَةِ الْغُلَامِ وَلَمْ يَذْکُرْ الْکَلَامَ الْأَرْبَعَ-
اسحاق بن ابرہیم جریر، امیہ بن بسطام یزید بن زریع روح ابن قاسم محمد بن مثنی ابن بشار محمد بن جعفر، شعبہ، منصور زہیر جریر، روح زہیر شعبہ، ان تین اسناد سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے حضرت شعبہ کی حدیث میں بچے کا نام رکھنے کا ذکر ہے اور چار کلمات ذکر نہیں ہیں۔
This hadith has been reported on the authority of Shu'ba and there is no mention but of the fact about giving the name to the servant and there is no mention of the four expressions (of remembrance) and he did not mention the four words
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا أَرَادَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَنْهَی عَنْ أَنْ يُسَمَّی بِيَعْلَی وَبِبَرَکَةَ وَبِأَفْلَحَ وَبِيَسَارٍ وَبِنَافِعٍ وَبِنَحْوِ ذَلِکَ ثُمَّ رَأَيْتُهُ سَکَتَ بَعْدُ عَنْهَا فَلَمْ يَقُلْ شَيْئًا ثُمَّ قُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَنْهَ عَنْ ذَلِکَ ثُمَّ أَرَادَ عُمَرُ أَنْ يَنْهَی عَنْ ذَلِکَ ثُمَّ تَرَکَهُ-
محمد بن احمد بن ابی خلف روح ابن جریج، ابوزبیر، جابر بن عبد اللہ، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یعلی برکت افلح اور یسار اور نافع وغیرہ نام رکھنے سے منع فرمانے کا ارادہ فرمایا پھر میں نے دیکھا کہ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے خاموش ہو گئے اور اس بارے میں کچھ نہ فرمایا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انتقال فرما گئے اور اس سے منع نہ فرمایا پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس سے منع کرنے کا ارادہ کیا لیکن یونہی رہنے دیا۔
Jabir b. 'Abdullah reported: Allah's Messenger (may peace be upon him) decided to forbid (his followers) to name persons as Ya'la (Elevated), Baraka (Blessing), Aflah (Successful), Yasar and Nafi', but I saw that he kept silent after that and he did not say anything until Allah's Messenger (may peace be upon him) died. And he did not forbid (his followers to do this), then 'Umar decided to prohibit (people) from giving these names, but later on gave up the idea.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالُوا حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيَّرَ اسْمَ عَاصِيَةَ وَقَالَ أَنْتِ جَمِيلَةُ قَالَ أَحْمَدُ مَکَانَ أَخْبَرَنِي عَنْ-
احمد بن حنبل زہیر بن حرب، محمد بن مثنی، عبیداللہ بن سعید محمد بن بشار، یحیی بن سعید عبیداللہ نافع ابن عمر حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عاصیہ کا نام تبدیل کر دیا اور فرمایا تو جمیلہ ہے اور احمد نے أَخْبَرَنِي کی جگہ عَنْ کا لفظ ذکر کیا ہے۔
Ibn 'Umar reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) changed the name of 'Asiya (Disobedient) and said: You are Jamila (i. e. good and handsome). Ahmad (one of the narrators) narrated it with a slight variation of wording.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ ابْنَةً لِعُمَرَ کَانَتْ يُقَالُ لَهَا عَاصِيَةُ فَسَمَّاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمِيلَةَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، حسب بن موسیٰ حماد بن سلمہ عبیداللہ نافع ابن عمر حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ایک بیٹی کو عاصیہ کہا جاتا تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا نام جمیلہ رکھا۔
Ibn 'Umar reported that 'Umar had a daughter who was called 'Asiya. Allah's Messenger (may peace be upon him) gave her the name of Jamila.
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لِعَمْرٍو قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَی آلِ طَلْحَةَ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَتْ جُوَيْرِيَةُ اسْمُهَا بَرَّةُ فَحَوَّلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْمَهَا جُوَيْرِيَةَ وَکَانَ يَکْرَهُ أَنْ يُقَالَ خَرَجَ مِنْ عِنْدَ بَرَّةَ وَفِي حَدِيثِ ابْنِ أَبِي عُمَرَ عَنْ کُرَيْبٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ-
عمرو ناقد ابن ابی عمرو عمرو سفیان، محمد بن عبدالرحمن مولی آل طلحہ کریب حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جویریہ کا نام برہ تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا نام بدل کر جویریہ رکھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ناپسند کرتے تھے کہ یہ کہا جائے وہ برہ یعنی نیکی سے نکل گیا کریب سے سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے الفاظ ہیں۔
Ibn Abbas reported that the name of Juwairlya (the wife of the Holy Prophet) was Barra (Pious). Allah's Messenger (may peace be upon him) changed her name to Juwairiya and said: I did not like that it should be said: He had come out from Barra (Pious). The hadith transmitted on the authority of Ibn Abi 'Umar is slightly different from it.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ سَمِعْتُ أَبَا رَافِعٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ زَيْنَبَ کَانَ اسْمُهَا بَرَّةَ فَقِيلَ تُزَکِّي نَفْسَهَا فَسَمَّاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْنَبَ وَلَفْظُ الْحَدِيثِ لِهَؤُلَائِ دُونَ ابْنِ بَشَّارٍ و قَالَ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن مثنی، محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، عطاء، بن ابی میمونہ ابورافع ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ عبیداللہ بن معاذ عبیداللہ بن معاذ ابوشعبہ، عطاء بن ابومیمونہ رافع ابوہریرہ زینب برہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ زینب کا نام برہ تھا تو اسے کہا گیا کہ وہ ازخود پاکیزہ بنتی ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا نام زینب رکھ دیا۔
Abu Huraira reported that the name of Zainab was Barra. It was said of her: She presents herself to be innocent. Allah's Messenger (may peace be upon him) gave her the name of Zainab.
حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَا حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ کَثِيرٍ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ حَدَّثَتْنِي زَيْنَبُ بِنْتُ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ کَانَ اسْمِي بَرَّةَ فَسَمَّانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْنَبَ قَالَتْ وَدَخَلَتْ عَلَيْهِ زَيْنَبُ بِنْتُ جَحْشٍ وَاسْمُهَا بَرَّةُ فَسَمَّاهَا زَيْنَبَ-
اسحاق بن ابراہیم، عیسیٰ بن یونس، ابوکریب ابواسامہ ولید بن کثیر محمد بن عمرو بن عطاء، زینب بنت ام سلمہ حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا بن ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میرا نام برہ تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا نام زینب رکھ دیا آپ کے پاس زینب بنت جحش آئیں ان کو نام بھی برہ تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا نام زینب رکھ دیا۔
Zainab, daughter of Umm Salama, reported: My name first was Barra. Allah's Messenger (may peace be upon him) gave me the name of Zainab. Then there entered (into the house of Allah's Prophet as a wife) Zainab, daughter of Jahsh, and her name was also Barra, and he gave her the name of Zainab.
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ قَالَ سَمَّيْتُ ابْنَتِي بَرَّةَ فَقَالَتْ لِي زَيْنَبُ بِنْتُ أَبِي سَلَمَةَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ هَذَا الِاسْمِ وَسُمِّيتُ بَرَّةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُزَکُّوا أَنْفُسَکُمْ اللَّهُ أَعْلَمُ بِأَهْلِ الْبِرِّ مِنْکُمْ فَقَالُوا بِمَ نُسَمِّيهَا قَالَ سَمُّوهَا زَيْنَبَ-
عمرو ناقد ہاشم بن قاسم لیث، یزید بن ابی حبیب، محمد بن عمرو بن عطاء، حضرت محمد بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عطا سے روایت ہے کہ میں نے اپنی بیٹی کا نام برہ رکھا تو مجھے زینب بنت ابوسلمہ نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نام رکھنے سے منع فرمایا ہے اور میرا نام برہ رکھا گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اپنے نام کو پاکیزہ نہ کہوں اللہ ہی تم میں نیکی کرنے والوں کو جانتا ہے صحابہ نے عرض کیا ہم پھر اس کا کیا نام رکھیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کا نام زینب رکھو۔
Muhammad b. 'Amr b. 'Ata' reported: I had given the name Barra to my daughter. Zainab, daughter of Abu Salama, told me that Allah's' Messenger (may peace be upon him) had forbidden me to give this name. (She said): I was also called Barra, but Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Don't hold yourself to be pious. It is God alone who knows the people of piety among you. They (the Companions) said: Then, what name should we give to her? He said: Name her as Zainab.