اہل کتاب کو ابتداء سلام کرنے کی ممانعت اور ان کے سلام کے جواب کیسے دیا جائے کے بیان میں ۔

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنِي إِسْمَعِيلُ بْنُ سَالِمٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَکْرٍ عَنْ جَدِّهِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا سَلَّمَ عَلَيْکُمْ أَهْلُ الْکِتَابِ فَقُولُوا وَعَلَيْکُمْ-
یحیی بن یحیی، ہشیم عبیداللہ بن ابوبکر انس، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا جب تمہیں اہل کتاب السَّلَامُ عَلَيْکُمْ کہیں تو تم وَعَلَيْکُمْ کہو۔
Anas b. Malik reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: When the People of the Book offer you salutations, you should say: The same to you.
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لَهُمَا قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ أَصْحَابَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَهْلَ الْکِتَابِ يُسَلِّمُونَ عَلَيْنَا فَکَيْفَ نَرُدُّ عَلَيْهِمْ قَالَ قُولُوا وَعَلَيْکُمْ-
عبیداللہ بن معاذ ابویحیی بن حبیب، خالد ابن حارث شعبہ، محمد بن مثنی بن بشار حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا اہل کتاب ہمیں سلام کرتے ہیں ہم انہیں کیسے جواب دیں آپ نے فرمایا تم وَعَلَيْکُمْ کہو۔
Anas reported that the Companions of Allah's Apostle (may peace be upon him) said to him: The People of the Book offer us salutations (by saying as-Salamu-'Alaikum). How should we reciprocate them? Thereupon he said: Say: Wa 'Alaikum (and upon you too).
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَيَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَی بْنِ يَحْيَی قَالَ يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْيَهُودَ إِذَا سَلَّمُوا عَلَيْکُمْ يَقُولُ أَحَدُهُمْ السَّامُ عَلَيْکُمْ فَقُلْ عَلَيْکَ-
یحیی بن یحیی ابن ایوب قتیبہ بن حجر، اسماعیل ابن جعفر عبداللہ بن دینار ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا یہودیوں میں جب کوئی سلام کرے اور (اَلسَّامُ عَلَيْکُمْ) کہے تو تم (وَعَلَيْکَ) کہہ دو۔
Ibn 'Umar reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: When the Jews offer you salutations, some of them say as-Sam-u-'Alaikum (death be upon you). You should say (in response to it): Let it be upon you.
و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَقُولُوا وَعَلَيْکَ-
زہیر بن حرب، عبدالرحمن سفیان، عبداللہ بن دینار، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کی ہے اور اس میں ہے کہ آپ نے فرمایا تم وَعَلَيْکَ کہہ دو۔
This hadith has been narrated on the authority of Ibn 'Umar through another chain of transmitters with a slight variation of wording.
و حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ اسْتَأْذَنَ رَهْطٌ مِنْ الْيَهُودِ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا السَّامُ عَلَيْکُمْ فَقَالَتْ عَائِشَةُ بَلْ عَلَيْکُمْ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الْأَمْرِ کُلِّهِ قَالَتْ أَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا قَالَ قَدْ قُلْتُ وَعَلَيْکُمْ-
عمرو ناقد زہیر بن حرب، زہیر سفیان بن عیینہ، زہری، عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ یہودیوں کے ایک گروہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنے کی اجازت طلب کی تو انہوں نے اَلسَّامُ عَلَيْکُمْ کہا تو سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا بلکہ تم پر موت اور لعنت ہو رسول اللہ نے فرمایا اے عائشہ اللہ تعالیٰ تمام معاملات میں نرمی کو پسند کرتے ہیں عائشہ نے عرض کیا! کیا آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے نہیں سنا انہوں نے کیا کہا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں وَعَلَيْکُمْ کہہ چکا ہوں۔
'A'isha reported that a group of Jews came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and sought his audience and said: As-Sam-u-'Alaikum. A'isha said in response: As-Sam-u-'Alaikum (death be upon you) and curse also, whereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: 'A'isha, verily Allah loves kindness in every matter. She said: Did you hear what they said? Thereupon he said: Did you not hear that I said (to them): Wa 'Alaikum.
و حَدَّثَنَاه حَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ کِلَاهُمَا عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَفِي حَدِيثِهِمَا جَمِيعًا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ قُلْتُ عَلَيْکُمْ وَلَمْ يَذْکُرُوا الْوَاوَ-
حسن بن علی حلوانی عبد حمید، یعقوب بن ابراہیم بن سعد ابوصالح عبدحمید عبدالرزاق، معمر، زہری، ان دونوں اسناد سے بھی یہ حدیث منقول ہے لیکن اس میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں عَلَيْکُمْ کہہ چکا ہوں اور واؤ مذکور نہیں۔
This hadith has been transmitted on the authority of Zuhri that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: I said 'Alaikam, and the transmitter did not make mention of the word "and".
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُنَاسٌ مِنْ الْيَهُودِ فَقَالُوا السَّامُ عَلَيْکَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ قَالَ وَعَلَيْکُمْ قَالَتْ عَائِشَةُ قُلْتُ بَلْ عَلَيْکُمْ السَّامُ وَالذَّامُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشَةُ لَا تَکُونِي فَاحِشَةً فَقَالَتْ مَا سَمِعْتَ مَا قَالُوا فَقَالَ أَوَلَيْسَ قَدْ رَدَدْتُ عَلَيْهِمْ الَّذِي قَالُوا قُلْتُ وَعَلَيْکُمْ-
ابوکریب ابومعاویہ اعمش، مسلم، مسروق، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس یہودیوں میں سے کچھ آدمیوں نے آکر کہا السَّامُ عَلَيْکَ اے ابوالقاسم! آپ نے فرمایا وَعَلَيْکُمْ۔ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے کہا بلکہ تم پر موت اور ذلت ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے عائشہ تم بد زبان نہ بنو تو انہوں نے کہا کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں سنا جو انہوں نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں نے ان کے قول کو ان پر واپس نہیں کردیا جو انہوں نے کہا، میں نے کہا وَعَلَيْکُمْ۔
'A'isha reported that some Jews came to Allah's Apostle (may peace be upon him) and they said: Abu'l-Qasim (the Kunya of the Holy Prophet), as-Sam-u-'Alaikum, whereupon he (the Holy Prophet) said: Wa 'Alaikum. A'isha reported: In response to these words of theirs, I said: But let there be death upon you and disgrace also, whereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: 'A'isha, do not use harsh words. She said: Did you hear what they said? Thereupon he (the Holy Prophet) said: Did I not respond to them when they said that; I said to them: Wa'Alaikum (let it be upon you).
حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا يَعْلَی بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَفَطِنَتْ بِهِمْ عَائِشَةُ فَسَبَّتْهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَهْ يَا عَائِشَةُ فَإِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْفُحْشَ وَالتَّفَحُّشَ وَزَادَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَإِذَا جَائُوکَ حَيَّوْکَ بِمَا لَمْ يُحَيِّکَ بِهِ اللَّهُ إِلَی آخِرِ الْآيَةِ-
اسحاق بن ابراہیم، یعلی بن عبید اعمش، اس سند سے بھی یہ حدیث مروی ہے اس میں بھی ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے ان کی بددعا کو جان لیا جو سلام کے ضمن میں تھی پھر عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے ان کو برا بھلا کہا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے عائشہ رک جاؤ کیونکہ اللہ تعالیٰ بد زبانی اور بد گوئی کو پسند نہیں کرتا اور مزید اضافہ یہ ہے کہ اللہ عزوجل نے یہ آیت اس کے بعد نازل کی (وَاِذَاجَاؤُا) اور جب یہ آپ کے پاس آتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس طرح سلام کرتے ہیں جس طرح اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام نہیں کیا۔
This hadith has been reported on the authority of A'znash with a slight variation of wording. 'A'isha understood their meaning and cursed them and Allah's Messenger (may peace be upon him) said: 'A'isha. (do not do that) for Allah does not like the use of harsh words, and it was at this stage that this verse of Allah, the Exalted and Glorious was revealed: "And when they come to thee, they greet thee with a greeting with which Allah greets thee not" (Iviii. 8) to the end of the verse.
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا سَلَّمَ نَاسٌ مِنْ يَهُودَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا السَّامُ عَلَيْکَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ فَقَالَ وَعَلَيْکُمْ فَقَالَتْ عَائِشَةُ وَغَضِبَتْ أَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا قَالَ بَلَی قَدْ سَمِعْتُ فَرَدَدْتُ عَلَيْهِمْ وَإِنَّا نُجَابُ عَلَيْهِمْ وَلَا يُجَابُونَ عَلَيْنَا-
ہارون بن عبداللہ حجاج بن شاعر، حجاج بن محمد ابن جریج، ابوزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ یہودیوں میں سے کچھ لوگوں نے رسول اللہ کو سلام کیا کہا السَّامُ عَلَيْکَ اے ابوالقاسم تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وَعَلَیکُم سیدہ عائشہ نے غصہ میں آکر عرض کیا کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں سنا کہ انہوں نے کیا کہا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیوں نہیں بلکہ میں نے سنا پھر ان کو جواب دے دیا اور ہماری بد دعا ان کے خلاف مقبول ہوگی اور ان کی بددعا ہمارے خلاف قبول نہ کی جائے گی۔
Jabir b. Abdullah reported that some people from amongst the Jews said to Allah's Messenger (may peace be upon him) Abu'l-Qasim as-Sam-u-'Alaikum, whereupon he said: Wa 'Alaikum. A'isha was enraged and asked him (Allah's Apostle) whether he had not heard what they had said. He said, I did hear and I retorted to them (and the curse that I invoked upon them would receive response from Allah), but (the curse that they invoked upon us) would not be responded.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَبْدَئُوا الْيَهُودَ وَلَا النَّصَارَی بِالسَّلَامِ فَإِذَا لَقِيتُمْ أَحَدَهُمْ فِي طَرِيقٍ فَاضْطَرُّوهُ إِلَی أَضْيَقِهِ-
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز در اور دی سہیل حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا یہود اور نصاری کو سلام کرنے میں ابتداء نہ کرو اور جب تمہیں ان میں سے کوئی راستہ میں ملے تو اسے تنگ راستہ کی طرف مجبور کر دو۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Do not greet the Jews and the Christians before they greet you and when you meet any one of them on the roads force him to go to the narrowest part of it.
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ کُلُّهُمْ عَنْ سُهَيْلٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَفِي حَدِيثِ وَکِيعٍ إِذَا لَقِيتُمْ الْيَهُودَ وَفِي حَدِيثِ ابْنِ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ فِي أَهْلِ الْکِتَابِ وَفِي حَدِيثِ جَرِيرٍ إِذَا لَقِيتُمُوهُمْ وَلَمْ يُسَمِّ أَحَدًا مِنْ الْمُشْرِکِينَ-
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، وکیع، سفیان، زہیر بن حرب، جریر، سہیل وکیع، ان دونوں اسناد سے بھی یہ حدیث مروی ہے لیکن وکیع کی روایت میں ہے جب تمہاری یہود سے ملاقات ہو اور شعبہ کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل کتاب کے بارے میں فرمایا اور جریر کی حدیث میں ہے جب تم ان سے ملو اور مشرکین میں سے کسی کا نام نہیں ذکر فرمایا۔
This hadith has been narrated on the authority of Suhail with the same chain of transmitters but with a slight variation of wording. The hadith transmitted on the authority of Waki', the words are 'When you meet the Jews." And in the hadith transmitted on the authority of Shu'ba, the words are: 'When you meet the People of the Book." And in the hadith transmitted on the authority of Jarir the words are: "When you meet them," but none amongst the polytheists has been mentioned explicitly by name.