اگر مہمان کے ساتھ پر کچھ اور آدمی بھی آجائیں تو میزبان کیا کرے ۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ قَالَا حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ کَانَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ أَبُو شُعَيْبٍ وَکَانَ لَهُ غُلَامٌ لَحَّامٌ فَرَأَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَرَفَ فِي وَجْهِهِ الْجُوعَ فَقَالَ لِغُلَامِهِ وَيْحَکَ اصْنَعْ لَنَا طَعَامًا لِخَمْسَةِ نَفَرٍ فَإِنِّي أُرِيدُ أَنْ أَدْعُوَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَامِسَ خَمْسَةٍ قَالَ فَصَنَعَ ثُمَّ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَاهُ خَامِسَ خَمْسَةٍ وَاتَّبَعَهُمْ رَجُلٌ فَلَمَّا بَلَغَ الْبَابَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَذَا اتَّبَعَنَا فَإِنْ شِئْتَ أَنْ تَأْذَنَ لَهُ وَإِنْ شِئْتَ رَجَعَ قَالَ لَا بَلْ آذَنُ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ-
قتیبہ بن سعید، عثمان بن ابی شبیہ، جریر، اعمش، ابووائل، حضرت ابومسعود انصاری سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ انصار کا ایک آدمی تھا جسے ابوشعیب کہا جاتا ہے اس کا ایک غلام تھا جو گوشت بیچا کرتا تھا اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ انور میں بھوک کے آثار پہچان لئے ابوشعیب نے اپنے غلام سے کہا کہ ہمارے لئے پانچ آدمیوں کا کھانا تیار کرو کیونکہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کرنا چاہتا ہوں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پانچوں میں پانچویں ہیں راوی کہتے ہیں کہ اس غلام نے حکم کے مطابق کھانا تیار کردیا پھر وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بلانے کے لئے آپکی خدمت میں آیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پانچوں میں سے پانچویں تھے اور آپ کے ساتھ ایک اور آدمی پیچھے چل پڑا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دروازہ پر پہنچے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تو چاہے تو اسے اجازت دے دے ورنہ یہ واپس لوٹ جائے ابوشعیب نے عرض کیا نہیں اے اللہ کے رسول میں اس کو اجازت دیتا ہوں۔
Abu Mas'ud Ansari reported that a person from the Ansar who was called Abu Shu'aib had a slave who was a butcher (by profession). He (Abu Mas'ud) saw Allah's Messenger (may peace be upon him) and found signs of hunger on his face. He said to the servant: 0 ye, prepare for us food sufficient for five persons, for I intend to invite Allah's Apostle (may peace be upon him) who would be the fifth amongst the five. He (the narrator) reported that he then prepared the food and came to Allah's Apostle (may peace be upon him) and invited all the five (including him) who was the fifth amongst them to the feast. A man followed him and when Allah's Apostle (may peace be upon him) reached the door, he said: This man has followed us; if you like you may permit him (to join the meal) and if you like he can go back. Thereupon the person said: Allah's Messenger, I permit him.
حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَاه نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ کُلُّهُمْ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِ حَدِيثِ جَرِيرٍ قَالَ نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ فِي رِوَايَتِهِ لِهَذَا الْحَدِيثِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا شَقِيقُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيُّ وَسَاقَ الْحَدِيثَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابرہیم، ابومعاویہ، نصر بن علی جہضمی، ابوسعید اشج، ابواسامہ، عبیداللہ بن معاذ، ابوشعبہ، عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، ان سندوں کے ساتھ حضرت ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث جریر کی حدیث کی طرح نقل کی ہے۔
This hadith has been reported on the authority of Abu Mas'ud Ansari through another chain of transmitters.
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ جَبَلَةَ بْنِ أَبِي رَوَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَوَّابِ حَدَّثَنَا عَمَّارٌ وَهُوَ ابْنُ رُزَيْقٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ ح و حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ-
محمد بن عمرو بن جبلہ بن ابی رواد، ابوجواب، عمار ابن رزیق، اعمش، ابوسفیان، جابر، سلمہ بن شبیب، حسن بن اعین، زہیر، اعمش، شقیق، ابومسعود، اعمش، ابوسفیان، جابر، حضرت جابر سے یہ حدیث اسی طرح نقل کی گئی ہے۔
This hadith has been transmitted on the authority of Jabir also.
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ جَارًا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَارِسِيًّا کَانَ طَيِّبَ الْمَرَقِ فَصَنَعَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ جَائَ يَدْعُوهُ فَقَالَ وَهَذِهِ لِعَائِشَةَ فَقَالَ لَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا فَعَادَ يَدْعُوهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَذِهِ قَالَ لَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا ثُمَّ عَادَ يَدْعُوهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَذِهِ قَالَ نَعَمْ فِي الثَّالِثَةِ فَقَامَا يَتَدَافَعَانِ حَتَّی أَتَيَا مَنْزِلَهُ-
زہیر بن حرب، یزید بن ہارون، حماد بن سلمہ، ثابت بن انس، حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک ہمسایہ تھا جو کہ فارسی تھا وہ شوربہ بہت عمدہ بناتا تھا اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کھانا بنایا پھر وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بلانے کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (حضرت عائشہ رضی اللہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے) اور ان کی دعوت بھی؟ تو اس نے کہا نہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں (یعنی میں بھی دعوت میں نہیں آتا) وہ دوبارہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بلانے کے لئے حاضر ہوا تو رسول اللہ نے فرمایا اور ان کی دعوت بھی؟ اس نے کہا نہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں بھی نہیں آتا پھر وہ تیسری مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بلانے کے لئے حاضر ہوا تو رسول اللہ نے فرمایا اور ان کی دعوت بھی؟ تو تیسری مرتبہ اس نے کہا ہاں ان کی دعوت بھی پھر وہ دونوں (حضرت عائشہ رضی اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم) کھڑے ہوئے اور چلے یہاں تک کہ اس کے گھر میں آگئے۔
Anas reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) had a neighbour who was Persian (by descent), and he was expert in the preparation of soup. He prepared (soup) for Allah's Messenger (may peace be upon him) and then came to him to invite him (to that feast). He (Allah's Messenger) said: Here is 'A'isha also (and you should also invite her to the food). He said: No. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) also said: No (then I cannot join the feast). He returned inviting him, and Allah's Messenger (may peace be upon him) said: She is also there (i. e. 'A'isha should also be invited). He said: No. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) also said: No (and declined his offer). He returned again to invite him and Allah's Messenger (may peace be upon him) again said: She is also there. He (the host) said: "Yes" for the third time. Then he accepted his invitation, and both of them set out until they came to his house.