انصار کے فضائل کے بیان میں

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ وَلِأَبْنَائِ الْأَنْصَارِ وَأَبْنَائِ أَبْنَائِ الْأَنْصَارِ-
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر عبدالرحمن بن مہدی، شعبہ، قتادہ، نضر بن انس، حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاے اللہ انصار کی اور انصار کے بیٹوں کی اور انصار کے بیٹوں کے بیٹوں کی مغفرت فرما۔
Zaid b. Arqam reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: O Allah,, grant forgiveness to the Ansar, the offspring of the Ansar and the offspring of the offspring of the Ansar.
و حَدَّثَنِيهِ يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ-
یحیی بن حبیب، خالد بن حارث، حضرت شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس سند کے ساتھ روایت بیان کرتے ہیں۔
This hadith has been narrated on the authority of Shulba with the same chain of transmitters.
حَدَّثَنِي أَبُو مَعْنٍ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ وَهُوَ ابْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّ أَنَسًا حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَغْفَرَ لِلْأَنْصَارِ قَالَ وَأَحْسِبُهُ قَالَ وَلِذَرَارِيِّ الْأَنْصَارِ وَلِمَوَالِي الْأَنْصَارِ لَا أَشُکُّ فِيهِ-
ابومعن رقاشی عمر بن یونس عکرمہ ابن عمار اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ نے انصار کے لئے اور انصار کی اولاد کے لئے اور انصار کے غلاموں کے لئے مغفرت کی دعا فرمائی۔
Anas reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) sought forgiveness for the Ansar and he said: I think (he also sought forgiveness) for the children of the Ansar and the slaves and the freed men of the Ansar. I have no doubt about it.
حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَهُوَ ابْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی صِبْيَانًا وَنِسَائً مُقْبِلِينَ مِنْ عُرْسٍ فَقَامَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُمْثِلًا فَقَالَ اللَّهُمَّ أَنْتُمْ مِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ اللَّهُمَّ أَنْتُمْ مِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ يَعْنِي الْأَنْصَارَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، ابن علیہ، زہیر اسماعیل عبدالعزیز ابن صہیب حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ بچوں اور کچھ عورتوں کو ایک شادی میں سے آتے ہوئے دیکھا تو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سیدھے کھڑے ہو گئے اور پھر فرمایا اللہ کی قسم اے انصار تم مجھے لوگوں میں سب سے زیادہ محبوب ہو اللہ کی قسم اے انصار تم مجھے لوگوں میں سے سب سے زیادہ محبوب ہو۔
Anas reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) saw children and women of the Ansar coming back from a wedding feast. Allah's Apostle (may peace be upon him) stood up motionless (as a mark of respect) and said: O Allah, (bear witness) (and addressing the Ansar), said: You are dearest to me amongst people, (and said: O Allah (bear witness) (and addressing the Ansar), said: You are dearest to me amongst people. And he meant Ansar.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ جَمِيعًا عَنْ غُنْدَرٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُا جَائَتْ امْرَأَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَخَلَا بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّکُمْ لَأَحَبُّ النَّاسِ إِلَيَّ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ-
محمد بن مثنی، ابن بشار غندر ابن مثنی محمد بن جعفر، شعبہ، ہشام بن زید حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ انصار کی ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس عورت کی (بات سننے کیلئے) علیحدگی میں ہوگئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ وقدرت میں میری جان ہے تم لوگوں میں سے مجھے سب سے زیادہ محبوب ہو (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات) تین مرتبہ فرمائی۔
Anas b. Malik reported that a woman from the Ansar came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and Allah's Messenger (may peace be upon him) stood aside with her and said: By Him in Whose Hand is my life, you are dearest to me amongst the people. He repeated it thrice.
و حَدَّثَنِيهِ يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ کِلَاهُمَا عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ-
یحیی بن حبیب، خالد بن حارث، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب ابن ادریس، حضرت شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس سند کے ساتھ روایت نقل کرتے ہیں۔
This hadith has been reported on the authority of Shu'ba with the same chain of transmitters.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْأَنْصَارَ کَرِشِي وَعَيْبَتِي وَإِنَّ النَّاسَ سَيَکْثُرُونَ وَيَقِلُّونَ فَاقْبَلُوا مِنْ مُحْسِنِهِمْ وَاعْفُوا عَنْ مُسِيئِهِمْ-
محمد بن مثنی، محمد بن بشار، ابن مثنی محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، جضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انصار کے لوگ میرے بااعتماد اور مخصوص لوگوں میں سے ہیں اور لوگ تو بڑھتے چلے جائیں گے لیکن یہ کم ہوتے چلے جائیں گے لہذا ان کی نیکیوں کو قبول کرو اور ان کی خطاؤں کو معاف کر دو۔
Anas b. Malik reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: The Ansar are my family and my trusted friends. and the people would increase in number whereas they (the Ansar) would become less and less, so appreciate the deeds of those from amongst them who do good and overlook their failings.