اللہ کے راستہ میں جہاد کرنے والے کی سواری وغیرہ سے مدد کرنے کے بیان میں

و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لِأَبِي کُرَيْبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي أُبْدِعَ بِي فَاحْمِلْنِي فَقَالَ مَا عِنْدِي فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَا أَدُلُّهُ عَلَی مَنْ يَحْمِلُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ دَلَّ عَلَی خَيْرٍ فَلَهُ مِثْلُ أَجْرِ فَاعِلِهِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابن ابی عمر، ابومعاویہ، اعمش، ابوعمرو شیبانی، ابومسعود انصاری، حضرت ابومسعود انصاری سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر عرض کیا، میری سواری ہلاک ہوگئی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے سوار کر دیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے پاس تو کوئی سواری نہیں ہے ایک آدمی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میں اس کی اس آدمی کی طرف راہنمائی کرتا ہوں جو اسے سواری دے دے گا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس آدمی نے کسی کی نیکی پر راہنمائی کی تو اس کے لئے اس عمل کرنے والے کی مثل اجر وثواب ہوگا۔
It has been narrated on the authority of Abu Mas'ud al-Ansari who said: A man came to the Messenger of Allah (may peace be upon him) and said: My riding beast has been killed, so give me some animal to ride upon. He (the Holy Prophet) said: I have none with me. A man said: Messenger of Allah, I can guide him to one who will provide him with a riding beast. The Messenger of Allah (may peace be upon him) said: One who guides to something good has a reward similar to that of its doer.
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ ح و حَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ کُلُّهُمْ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ-
اسحاق بن ابراہیم، عیسیٰ بن یونس، بشر بن خالد، محمد بن جعفر، شعبہ، محمد بن رافع، عبدالرزاق، سفیان، اعمش، ان دونوں اسناد سے بھی یہ حدیث مبارکہ روایت کی گئی ہے۔
The above tradition has been handed down through a different chain of transmitters.
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ح و حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ فَتًی مِنْ أَسْلَمَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرِيدُ الْغَزْوَ وَلَيْسَ مَعِي مَا أَتَجَهَّزُ قَالَ ائْتِ فُلَانًا فَإِنَّهُ قَدْ کَانَ تَجَهَّزَ فَمَرِضَ فَأَتَاهُ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقْرِئُکَ السَّلَامَ وَيَقُولُ أَعْطِنِي الَّذِي تَجَهَّزْتَ بِهِ قَالَ يَا فُلَانَةُ أَعْطِيهِ الَّذِي تَجَهَّزْتُ بِهِ وَلَا تَحْبِسِي عَنْهُ شَيْئًا فَوَاللَّهِ لَا تَحْبِسِي مِنْهُ شَيْئًا فَيُبَارَکَ لَکِ فِيهِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عفان، حماد بن سلمہ، ثابت، انس بن مالک، ابوبکر بن نافع، بہز، حماد بن سلمہ، ثابت، انس بن مالک، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسلام کے نوجواں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں جہاد کا ارادہ رکھتا ہوں لیکن میرے پاس سامان جہاد نہیں ہے آپ نے فرمایا فلاں کے پاس جاؤ کیونکہ اس نے سامان جہاد تیار کیا تھا لیکن وہ بیمار ہوگیا ہے اس نے اس آدمی کے پاس جا کر کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تجھے سلام کہتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ تم اپنا تیار شدہ سامان مجھے عطا کر دو اس نے کہا اے فلانی اسے وہ سامان عطا کر دے جو میں نے تیار کیا تھا اور اس میں سے کسی چیز کو بھی نہ رکھنا اللہ کی قسم! اس میں سے کوئی چیز بچا کر نہ رکھنا کیونکہ اس میں تیرے لئے برکت نہ ہوگی۔
It has been narrated on the authority of Anas b. Malik that a young man from Aslam tribe said: Messenger of Allah, I wish to fight (in the way of Allah) but I don't have anything to equip myself with for fighting. He (the Holy Prophet) said: Go to so and so, for he had equipped himself (for fighting) but he fell ill. So, he (the young man) went to him and said: The Messenger of Allah (may peace be upon him) sends you his greetings and says that you should give me the equipage that you have provided yourself with. The man said (to his wife or maidservant): So and so, give him the equipage I have collected for myself and do not withhold anything from him. Do not withhold anything from him so that you may be blessed therein.
و حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَأَبُو الطَّاهِرِ قَالَ أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ و قَالَ سَعِيدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَنْ جَهَّزَ غَازِيًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَدْ غَزَا وَمَنْ خَلَفَهُ فِي أَهْلِهِ بِخَيْرٍ فَقَدْ غَزَا-
سعید بن منصور، ابوطاہر، ابن وہب، سعید، عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، بکیر بن اشج، بسر بن سعید، حضرت زید بن خالد جہنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے اللہ کے راستہ میں جہاد کرنے والے کو سامان تیار کرکے دیا تو اس نے بھی جہاد کیا اور جس نے اس مجاہد کے بعد اس کے اہل وعیال کے ساتھ بھلائی کی تو اس نے بھی جہاد کیا۔
It has been narrated on the authority of Zaid b. Kbalid al-Juhani that the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Anybody who equips a warrior (going to fight) in the way of Allah (is like one who actually) fights. And anybody who looks well after his family in his absence (is also like one who actually) fights.
حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ قَالَ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ جَهَّزَ غَازِيًا فَقَدْ غَزَا وَمَنْ خَلَفَ غَازِيًا فِي أَهْلِهِ فَقَدْ غَزَا-
ابوربیع زہرانی، یزید بن زریع، حسین معلم، یحیی بن ابی کثیر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، بسر بن سعید، زید بن خالد جہنی، حضرت زید بن خالد سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس نے کسی مجاہد کے لئے سامان تیار کیا تو اس نے جہاد کیا اور جو شخص مجاہد کے پیچھے اس کے اہل وعیال میں رہا تو اس نے بھی جہاد کیا۔
The above tradition has been narrated on the authority of Khalid al- Juhani who said: The Prophet of Allah (may peace be upon him) said: He who equips a warrior in the way of Allah (is like one who dctually fights) aud he who looks after the family of a warrior in the way of Allah in fact participated in the battle.
و حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْمُبَارَکِ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَی الْمَهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ بَعْثًا إِلَی بَنِي لَحْيَانَ مِنْ هُذَيْلٍ فَقَالَ لِيَنْبَعِثْ مِنْ کُلِّ رَجُلَيْنِ أَحَدُهُمَا وَالْأَجْرُ بَيْنَهُمَا-
زہیر بن حرب، اسماعیل بن علیۃ، علی بن مبارک، یحیی بن ابی کثیر، ابوسعید مہری، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر بنو لحیان کی طرف بھیجا تو فرمایا ہر دو آدمیوں میں سے ایک آدمی کے لئے جائے اور ثواب دونوں کے لئے برابر ہوگا۔
It has been narrated on the authority of Abu Sa'id Khudri that the Messenger of Allah (may peace be upon him) sent a force to Banu Lihyan (who are from Banu Hudhail, and said: One man from every two and the reward (will be divided) between the two.
و حَدَّثَنِيهِ إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْوَارِثِ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ عَنْ يَحْيَی حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَی الْمَهْرِيِّ حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ بَعَثَ بَعْثًا بِمَعْنَاهُ-
اسحاق بن منصور، عبدالصمد بن عبدالوارث، ابی حسین، یحیی، ابوسعید مہری، ابوسعید خدری، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر بھیجا باقی حدیث اسی طرح ہے۔
The above tradition has also been narrated through two different chains of transmitters on the authority of Abu Sa'id Khudri and Yahya, respectively.
و حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ مُوسَی عَنْ شَيْبَانَ عَنْ يَحْيَی بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ-
اسحاق بن منصور، عبیداللہ ابن موسی، شیبان، یحیی، اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح روایت کی گئی ہے۔
00000 25/09/09
و حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ مَوْلَی الْمَهْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ إِلَی بَنِي لَحْيَانَ لِيَخْرُجْ مِنْ کُلِّ رَجُلَيْنِ رَجُلٌ ثُمَّ قَالَ لِلْقَاعِدِ أَيُّکُمْ خَلَفَ الْخَارِجَ فِي أَهْلِهِ وَمَالِهِ بِخَيْرٍ کَانَ لَهُ مِثْلُ نِصْفِ أَجْرِ الْخَارِجِ-
سعید بن منصور، عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، یزید بن ابی حبیب، یزید بن ابوسعید مولی مہری، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو لحیان کی طرف ایک لشکر روانہ کیا تو فرمایا ہر دو آدمیوں میں سے ایک آدمی جائے پھر گھر پر رہنے والوں سے فرمایا تم میں سے جو شخص اللہ کے راستہ میں جانے والے کے اہل وعیال اور مال کی نگرانی کرے گا تو اس کے لئے جہاد میں جانے والے سے آدھا ثواب ہوگا۔
It has been narrated (through a still different chain of transmitters) on the authority of Abu Sa'id Khudri that the Messenger of Allah (may peace be upon him) despatched a force to Banu Lihyan. (and said: ) One man from every two should join the force. Then he said to those who stayed behind: Those of you who will look well after the family and wealth of those who are going on the expedition will be getting half the reward of the warriors.