اس نبیذ کے بیان میں کہ جس میں شدت نہ پیدا ہوئی ہو اور نہ ہی اس میں نشہ پیدا ہوا ہو تو وہ حلال ہے ۔

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَحْيَی بْنِ عُبَيْدٍ أَبِي عُمَرَ الْبَهْرَانِيِّ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنْتَبَذُ لَهُ أَوَّلَ اللَّيْلِ فَيَشْرَبُهُ إِذَا أَصْبَحَ يَوْمَهُ ذَلِکَ وَاللَّيْلَةَ الَّتِي تَجِيئُ وَالْغَدَ وَاللَّيْلَةَ الْأُخْرَی وَالْغَدَ إِلَی الْعَصْرِ فَإِنْ بَقِيَ شَيْئٌ سَقَاهُ الْخَادِمَ أَوْ أَمَرَ بِهِ فَصُبَّ-
عبیداللہ بن معاذ عنبری، ابی شعبہ، یحیی بن عبید، ابی عمر بہرانی، ابن عباس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے رات کے شروع میں نبیذ پانی میں بھگو دی جاتی تھی چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس نبیذ کو اس دن صبح اور رات کو پی لیتے تھے پھر اگلے دن اور پھر تیسری رات کو اور پھر دن میں عصر تک اور اگر پھر بھی کچھ بچ جاتی اور اس میں نشہ کے آثار ہوتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم خادم کو پلا دیتے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے بہا دینے کا حکم فرماتے۔
Ibn 'Abbas reported that Nabidh was prepared for Allah's Messenger (may peace be upon him) in the beginning of the night and he would drink it in the morning and the following night and the following day and the night after that up to the afternoon. If anything was left out of that he gave it to his servant, or gave orders for it to be poured out.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَحْيَی الْبَهْرَانِيِّ قَالَ ذَکَرُوا النَّبِيذَ عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنْتَبَذُ لَهُ فِي سِقَائٍ قَالَ شُعْبَةُ مِنْ لَيْلَةِ الِاثْنَيْنِ فَيَشْرَبُهُ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ وَالثُّلَاثَائِ إِلَی الْعَصْرِ فَإِنْ فَضَلَ مِنْهُ شَيْئٌ سَقَاهُ الْخَادِمَ أَوْ صَبَّهُ-
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، یحیی بہرانی، ابن عباس، حضرت یحیی بن بہرانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ لوگوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے نبیذ کا ذکر کیا تو حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے مشکیزے میں نبیذ تیار کیا جاتا تھا شعبہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس نبیذ کو سوموار کی رات کو پیتے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے سوموار کے دن اور منگل کے دن عصر تک پیتے تھے پھر اگر اس میں سے کچھ بچ جاتا تو خادم کو پلا دیتے تھے یا اسے بہا دیتے۔
Ibn 'Abbas reported that Nabidh was prepared for Allah's Messenger (may peace be upon him) in the waterskin, Shu'ba said: It was the night of Monday. He drank it on Monday and on Tuesday up to the afternoon, and If anything was left out of it he gave it to his servant or poured it out.
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَکْرٍ وَأَبِي کُرَيْبٍ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي عُمَرَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنْقَعُ لَهُ الزَّبِيبُ فَيَشْرَبُهُ الْيَوْمَ وَالْغَدَ وَبَعْدَ الْغَدِ إِلَی مَسَائِ الثَّالِثَةِ ثُمَّ يَأْمُرُ بِهِ فَيُسْقَی أَوْ يُهَرَاقُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، اسحاق بن ابرہیم، ابوبکر، ابوکریب، اسحاق ، ابومعاویہ، اعمش، ابی عمر، ابن عباس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ کے لئے کشمش پانی میں بھگوئی جاتی تھی اس دن پیتے پھر اگلے دن اور پھر تیسرے دن شام تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے پیتے تھے پھر پینے کا یا بہانے کا حکم فرماتے۔
Ibn Abbas reported that raisins were steeped in water for the Messenger of Allah (may peace be upon him) and he would drink it on that day and on the next day and on the following day until the evening of the third day. He would then order it to be drunk by (other people) or to be thrown away.
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي عُمَرَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنْبَذُ لَهُ الزَّبِيبُ فِي السِّقَائِ فَيَشْرَبُهُ يَوْمَهُ وَالْغَدَ وَبَعْدَ الْغَدِ فَإِذَا کَانَ مَسَائُ الثَّالِثَةِ شَرِبَهُ وَسَقَاهُ فَإِنْ فَضَلَ شَيْئٌ أَهَرَاقَهُ-
اسحاق بن ابراہیم، جریر، اعمش، یحیی، ابوعمر، ابن عباس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کشمش مشکیزے میں بھگوئی جاتی تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس دن اسے پیتے پھر اگلے دن اور پھر اس کے بعد اس سے اگلے دن جب شام ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے پیتے اور پلاتے اور اگر کچھ بچ جاتی تو اسے بہا دیتے۔
Ibn Abbas reported that Nabidh was prepared from raisins for Allah's Messenger (may peace be upon him) in the waterskin and he would drink it on that day and on the next day and the day following and when it was the evening of the third day, and he would drink it and give it to (his Companions) and if something was left over, he threw that away.
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ بْنُ عَدِيٍّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ زَيْدٍ عَنْ يَحْيَی أَبِي عُمَرَ النَّخَعِيِّ قَالَ سَأَلَ قَوْمٌ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ بَيْعِ الْخَمْرِ وَشِرَائِهَا وَالتِّجَارَةِ فِيهَا فَقَالَ أَمُسْلِمُونَ أَنْتُمْ قَالُوا نَعَمْ قَالَ فَإِنَّهُ لَا يَصْلُحُ بَيْعُهَا وَلَا شِرَاؤُهَا وَلَا التِّجَارَةُ فِيهَا قَالَ فَسَأَلُوهُ عَنْ النَّبِيذِ فَقَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ ثُمَّ رَجَعَ وَقَدْ نَبَذَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِهِ فِي حَنَاتِمَ وَنَقِيرٍ وَدُبَّائٍ فَأَمَرَ بِهِ فَأُهْرِيقَ ثُمَّ أَمَرَ بِسِقَائٍ فَجُعِلَ فِيهِ زَبِيبٌ وَمَائٌ فَجُعِلَ مِنْ اللَّيْلِ فَأَصْبَحَ فَشَرِبَ مِنْهُ يَوْمَهُ ذَلِکَ وَلَيْلَتَهُ الْمُسْتَقْبَلَةَ وَمِنْ الْغَدِ حَتَّی أَمْسَی فَشَرِبَ وَسَقَی فَلَمَّا أَصْبَحَ أَمَرَ بِمَا بَقِيَ مِنْهُ فَأُهْرِيقَ-
محمد بن احمد، ابوخلف، زکریا بن عدی، عبید اللہ، زید، ابوعمر، نخعی، حضرت یحیی نخعی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ لوگوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے شراب کی خرید وفروخت اور اس کی تجارت کے بارے میں پوچھا تو حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا شراب کی نہ خریدوفرخت درست ہے اور نہ ہی اس کی تجارت جائز ہے راوی کہتے ہیں کہ لوگوں نے پھر نبیذ کے بارے میں پوچھا تو حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک سفر میں نکلے پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم واپس تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام میں سے کچھ لوگوں نے سبز گھڑوں، لکڑی کے گٹھیلے اور کدو کے تونبے میں نبیذ بنائی ہوئی تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بارے میں حکم فرمایا کہ اسے بہا دیا جائے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مشکیزے میں نبیذ بنانے کے بارے میں فرمایا تو مشکیزے میں کشمش اور پانی ڈالا گیا اور رات بھر اسے بھگوئے رکھا پھر صبح کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیا اور پلایا پھر تیسرے دن کی صبح کو اس میں سے جو نبیذ بچ گئی اسے بہا دینے کا حکم فرمایا تو اسے بہا دیا گیا۔
Yahya Abu 'Umar al-Nakhai reported that some people asked Ibn Abbas about the sale and purchase of wine and its commerce. He asked (them): Are you Muslims? They said, Yes. Thereupon he said: Its sale and purchase and its trade are not permissible. They then asked him about Nabidh and he said: Allah's Messenger (may peace be upon him) went out on a journey and then came back and some persons amongst his Companions prepared Nabidh for him in green pitcher, hollow stump and gourd. He commanded it to be thrown away, and it was done accordingly. He then ordered them (to prepare it) in a waterskin and it was prepared in that by steeping raisins in water, and it was prepared in the night. In the morning he drank out of that and on that day and then the next night, and then on the next day until the evening. He drank and gave others to drink. When it was morning (of the third night) he commanded what was left of that to be thrown away.
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ يَعْنِي ابْنَ الْفَضْلِ الْحُدَّانِيَّ حَدَّثَنَا ثُمَامَةُ يَعْنِي ابْنَ حَزْنٍ الْقُشَيْرِيَّ قَالَ لَقِيتُ عَائِشَةَ فَسَأَلْتُهَا عَنْ النَّبِيذِ فَدَعَتْ عَائِشَةُ جَارِيَةً حَبَشِيَّةً فَقَالَتْ سَلْ هَذِهِ فَإِنَّهَا کَانَتْ تَنْبِذُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ الْحَبَشِيَّةُ کُنْتُ أَنْبِذُ لَهُ فِي سِقَائٍ مِنْ اللَّيْلِ وَأُوکِيهِ وَأُعَلِّقُهُ فَإِذَا أَصْبَحَ شَرِبَ مِنْهُ-
شیبان بن فروخ، قاسم، ابن فضل حدانی، ثمامہ ابن حزن قشیری، حضرت ثمامہ بن حزن قشیری فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ملاقات کی اور ان سے نبیذ کے بارے میں پوچھا تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے حبشہ کی ایک باندی کو بلوایا اور فرمایا اس باندی سے پوچھو کیونکہ یہ باندی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے نبیذ بنایا کرتی تھی تو وہ حبشی باندی کہنے لگی کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے رات کو مشکیزے میں نبیذ بھگوتی اور اس کا منہ باندھ کر اسے لٹکا دیا کرتی تھی تو جب صبح ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں سے پی لیتے تھے۔
Thumama (i. e. Ibn Hazn al-Qushairi) reported: I met 'A'isha and asked her about Nabidh (that was served to the Holy Prophet). 'A'isha called an Abyssinian maid (servant) and said: Ask her (about it) for it was she, who prepared the Nabidh for the Messenger of Allah (may peace be upon him). The Abyssinian (maid-servant) said: I prepared Nabidh for him in a waterskin in the night and tied its mouth and then suspended it; and when it was morning he (the Holy Prophet) drank from it.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی الْعَنَزِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کُنَّا نَنْبِذُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سِقَائٍ يُوکَی أَعْلَاهُ وَلَهُ عَزْلَائُ نَنْبِذُهُ غُدْوَةً فَيَشْرَبُهُ عِشَائً وَنَنْبِذُهُ عِشَائً فَيَشْرَبُهُ غُدْوَةً-
محمد بن مثنی عنزی، عبدالوہاب ثقفی، یونس، حسن، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم رسول اللہ کے لئے ایک مشکیزے میں نبیذ بناتے تھے اور اس مشکیزے کے اوپر کے حصہ کو باندھ دیتے تھے اور اس مشکیزے میں سوارخ تھے صبح کو ہم نبیذ بھگوتے تو شام کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پی لیتے اور شام کو نبیذ بھگوتے تو صبح کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پی لیتے تھے۔
'A'isha reported: We prepared Nabidh for Allah's Messenger (may peace be upon him) in a waterskin, the upper part of which was tied and it (the waterskin) had a hole (in its lower part). We prepared the Nabidh in the morning and he drank it in the evening and we prepared the Nabidh in the night, and he would drink it in the morning.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ دَعَا أَبُو أُسَيْدٍ السَّاعِدِيُّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عُرْسِهِ فَکَانَتْ امْرَأَتُهُ يَوْمَئِذٍ خَادِمَهُمْ وَهِيَ الْعَرُوسُ قَالَ سَهْلٌ تَدْرُونَ مَا سَقَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْقَعَتْ لَهُ تَمَرَاتٍ مِنْ اللَّيْلِ فِي تَوْرٍ فَلَمَّا أَکَلَ سَقَتْهُ إِيَّاهُ-
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز، ابن ابی حازم، حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابواسید ساعدی نے اپنی شادی میں رسول اللہ کی دعوت کی حضرت ابواسید کی بیوی ہی اس دن کام کر رہی تھی اور دلہن بھی وہی تھی حضرت سہل کہنے لگے کہ تم جانتے ہو کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا پلایا تھا رات کو اس نے ایک بڑے پیالہ میں کچھ کھجور ریں بھگو دی تھیں تو جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھانے سے فارغ ہوئے تو اس نے وہی بھگوئی ہوئی کھجوریں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پلا دیں۔
Sahl b. Sa'd reported that Abu Usaid al-Sa'idi invited Allah's Messenger (may peace be upon him) to his wedding feast, and his wife had been serving them on that day while yet a bride. Sahl said ' Do you know what she served as a drink to Allah's Messenger (may peace be upon him)? She steeped the dates in water during the night in a big bowl, and when he (the Holy Prophet) had eaten food she served him this drink.
و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ سَهْلًا يَقُولُا أَتَی أَبُو أُسَيْدٍ السَّاعِدِيُّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ وَلَمْ يَقُلْ فَلَمَّا أَکَلَ سَقَتْهُ إِيَّاهُ-
قتیبہ بن سعید، یعقوب ابن عبدلرحمن، ابی حازم، حضرت سہل فرماتے ہیں کہ ابواسید ساعدی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دعوت دی اور پھر مذکورہ حدیث کی طرح حدیث ذکر کی لیکن اس میں یہ ذکر نہیں کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھانے سے فارغ ہوئے تو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نبیذ پلایا۔
Sahl reported that Abu Usaid al-Sa'idi came to Allah's Messenger (may peace be upon him); the rest of the hadith is the same, but he did not mention this: when he had eaten (the food) she gave him this to drink".
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلٍ التَّمِيمِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي أَبَا غَسَّانَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ وَقَالَ فِي تَوْرٍ مِنْ حِجَارَةٍ فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الطَّعَامِ أَمَاثَتْهُ فَسَقَتْهُ تَخُصُّهُ بِذَلِکَ-
محمد بن سہل تمیمی، ابن ابی مریم، محمد ابوغسان، ابوحازم ، سہل بن سعد، حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہی حدیث منقول ہے اور اس میں پتھر کے پیالے کا ذکر ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھانے سے فارغ ہوئے تو حضرت سہل نے بھگوئی ہوئی ان کھجوروں کو خاص طور پر صرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پلایا۔
Sahl b. Sa'd reported (this hadith through another chain of transmitters) and he said (these words): "In a big bowl of stone, and when Allah's Messenger (may peace be upon him) had taken the food, she drenched the dates and served (this) especially to him."
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلٍ التَّمِيمِيُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَقَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ أَخْبَرَنَا و قَالَ ابْنُ سَهْلٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ مُطَرِّفٍ أَبُو غَسَّانَ أَخْبَرَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ ذُکِرَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ امْرَأَةٌ مِنْ الْعَرَبِ فَأَمَرَ أَبَا أُسَيْدٍ أَنْ يُرْسِلَ إِلَيْهَا فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا فَقَدِمَتْ فَنَزَلَتْ فِي أُجُمِ بَنِي سَاعِدَةَ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی جَائَهَا فَدَخَلَ عَلَيْهَا فَإِذَا امْرَأَةٌ مُنَکِّسَةٌ رَأْسَهَا فَلَمَّا کَلَّمَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْکَ قَالَ قَدْ أَعَذْتُکِ مِنِّي فَقَالُوا لَهَا أَتَدْرِينَ مَنْ هَذَا فَقَالَتْ لَا فَقَالُوا هَذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائَکِ لِيَخْطُبَکِ قَالَتْ أَنَا کُنْتُ أَشْقَی مِنْ ذَلِکَ قَالَ سَهْلٌ فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَئِذٍ حَتَّی جَلَسَ فِي سَقِيفَةِ بَنِي سَاعِدَةَ هُوَ وَأَصْحَابُهُ ثُمَّ قَالَ اسْقِنَا لِسَهْلٍ قَالَ فَأَخْرَجْتُ لَهُمْ هَذَا الْقَدَحَ فَأَسْقَيْتُهُمْ فِيهِ قَالَ أَبُو حَازِمٍ فَأَخْرَجَ لَنَا سَهْلٌ ذَلِکَ الْقَدَحَ فَشَرِبْنَا فِيهِ قَالَ ثُمَّ اسْتَوْهَبَهُ بَعْدَ ذَلِکَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ فَوَهَبَهُ لَهُ وَفِي رِوَايَةِ أَبِي بَکْرِ بْنِ إِسْحَقَ قَالَ اسْقِنَا يَا سَهْلُ-
محمد بن سہل تمیمی، ابوبکر بن اسحاق ، ابوبکر، ابن ابی مریم، محمد بن مطرف، ابوغسان، ابوحازم ، حضرت سہل بن سعد فرماتے ہیں کہ رسول اللہ کے سامنے عرب کی ایک عورت کا ذکر کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابواسید کو حکم فرمایا کہ اس عورت کی طرف جاؤ۔
Sahl b. Sa'd reported: An Arab woman was mentioned before Allah's Messenger (may peace be upon him). He commanded Abu Usaid to send a message to her and he (accordingly) sent a message to her. She came and stayed in the fortresses of Banu Sa'idah. Allah's Messenger (may peace be upon him) went out until he came to her while she was (at that time) sitting with her head downcast. When Allah's Messenger (may peace be upon him) talked to her, she said: I seek refuge with Allah from you. Thereupon he said: I (have decided to) keep you away from me. They (the people near her) said: Do you know who he is? She said: No. They said: He is the Messenger of Allah (may peace be upon him). He came to you in order to give you the proposal of marriage. She said: Then I am the most unfortunate woman because of this (i. e. my defiance). Sahl said: Allah's Messenger (may peace be upon him) then set forth on that day until he sat in the Saqifa of Banu Sa'idah along with his Companions. He then said to Sahl: Serve us drink. He (Sahl) said: I brought out for them this bowl (containing drink) and served them this. Abu Hazim said: Sahl brought out this cup for us and we also drank from that. Then 'Umar b. 'Abd al-'Aziz asked him to give that (cup) as a gift to him and he gave (it to) him as a gift. In the narration of Abu Bakr b. Ishaq (the words) are: "Sahl, serve us drink."
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَقَدْ سَقَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ بِقَدَحِي هَذَا الشَّرَابَ کُلَّهُ الْعَسَلَ وَالنَّبِيذَ وَالْمَائَ وَاللَّبَنَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، عفان، حماد بن سلمہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے اس پیالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پینے کی تمام چیزیں یعنی شہد اور نبیذ اور پانی اور دودھ پلایا ہے۔
Anas reported: I served drink to Allah's Messenger (may peace be upon him) in this cup of mine: honey, Nabidh, water and milk.