اس آدمی کے لئے سخت وعید کے بیان میں جو لوگوں کو ناحق عذاب دیتا ہے ۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَکِيمِ بْنِ حِزَامٍ قَالَ مَرَّ بِالشَّامِ عَلَی أُنَاسٍ وَقَدْ أُقِيمُوا فِي الشَّمْسِ وَصُبَّ عَلَی رُئُوسِهِمْ الزَّيْتُ فَقَالَ مَا هَذَا قِيلَ يُعَذَّبُونَ فِي الْخَرَاجِ فَقَالَ أَمَا إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ يُعَذِّبُ الَّذِينَ يُعَذِّبُونَ فِي الدُّنْيَا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، حفص بن غیاث ہشام بن عروہ ہشام بن حکیم بن حزام حضرت ہشام بن حکیم حزام سے روایت ہے کہ وہ ملک شام میں کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے جنہیں دھوپ میں کھڑا کیا گیا تھا اور ان کے سروں پر روغن زیتوں بہا یا گیا تھا حضرت ہشام نے پوچھا یہ کیا ان کی حالت ہے آپ سے لوگوں نے کہا خراج کی وصولی کے سلسلہ میں ان کو عذاب دیا جا رہا ہے حضرت ہشام نے فرمایا میں نے رسول اللہ سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو عذاب دے گا جو لوگ دنیا میں عذاب دیتے ہیں۔
'Urwa reported on the authority of his father that Hisham b. Hakim b. Hizam happened to pass by some people in Syria who had been made to stand in the sun and olive-oil was being poured upon their heads. He said: What is this? It was said: They are being punished for (not paying) the Kharaj (the government revenue). Thereupon he said: Allah would punish those who torment people in this world (without any genuine reason).
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ مَرَّ هِشَامُ بْنُ حَکِيمِ بْنِ حِزَامٍ عَلَی أُنَاسٍ مِنْ الْأَنْبَاطِ بِالشَّامِ قَدْ أُقِيمُوا فِي الشَّمْسِ فَقَالَ مَا شَأْنُهُمْ قَالُوا حُبِسُوا فِي الْجِزْيَةِ فَقَالَ هِشَامٌ أَشْهَدُ لَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ يُعَذِّبُ الَّذِينَ يُعَذِّبُونَ النَّاسَ فِي الدُّنْيَا-
ابوکریب ابواسامہ، ہشام بن حکیم بن حزام رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت ہشام اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ حضرت ہشام بن حکیم بن حزام ملک شام میں کچھ نبطی لوگوں کے پاس سے گزرے جن کو دھوپ میں کھڑا کیا ہوا تھا انہوں نے فرمایا ان لوگوں کی یہ کیا حالت ہے لوگوں نے کہا جزیہ کی وصولی کے سلسلہ میں انہیں قید کیا گیا ہے تو حضرت ہشام نے فرمایا میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ نے سنا آپ فرما رہے تھے کہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو عذاب دے گا جو لوگ دنیا میں (لوگوں کو) عذاب دیتے ہیں۔
Hisham reported on the authority of his father that Hisham b. Hakim b. Hizam happened to pass by people, the farmers of Syria, who had been made to stand in the sun. He said: What is the matter with them? They said: They have been detained for Jizya. Thereupon Hisham said: I bear testimony to the fact that I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Allah would torment those who torment people in the world.
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ کُلُّهُمْ عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ فِي حَدِيثِ جَرِيرٍ قَالَ وَأَمِيرُهُمْ يَوْمَئِذٍ عُمَيْرُ بْنُ سَعْدٍ عَلَی فِلَسْطِينَ فَدَخَلَ عَلَيْهِ فَحَدَّثَهُ فَأَمَرَ بِهِمْ فَخُلُّوا-
ابوکریب وکیع، ابومعاویہ اسحاق بن ابراہیم، جریر، حضرت ہشام رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس سند کے ساتھ روایت نقل کی گئی ہے لیکن اس روایت میں یہ الفاظ زائد ہیں کہ ان دنوں فلسطین پر ان کے حکمران حضرت عمیر بن سعد تھے حضرت ہشام ان کی خدمت میں گئے اور انہیں یہ حدیث بیان کی تو حضرت عمر بن سعد نے حکم دیا کہ ان کو رہا کر دو۔
This hadith has been narrated on the authority of Hisham with the same chain of transmitters and he made this addition of Jarir that (Hisham b. Hakim) went to Umair b. Sa'd who was then ruler in Palestine and he narrated to him this hadith and he (submitting before the words of the Prophet) commanded that they should be let off and so they were let off.
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ أَنَّ هِشَامَ بْنَ حَکِيمٍ وَجَدَ رَجُلًا وَهُوَ عَلَی حِمْصَ يُشَمِّسُ نَاسًا مِنْ النَّبْطِ فِي أَدَائِ الْجِزْيَةِ فَقَالَ مَا هَذَا إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ يُعَذِّبُ الَّذِينَ يُعَذِّبُونَ النَّاسَ فِي الدُّنْيَا-
ابوطاہر ابن وہب، یونس ابن شہاب عروہ بن زبیر، ہشام بن حکیم حضرت عروہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن زیبر سے روایت ہے کہ حضرت ہشام بن حکیم نے ایک آدمی کو دیکھا جو کہ ملک حمص کا حاکم ہے اس نے کچھ نبطی لوگوں کو جزیہ کی ادائیگی کے سلسلہ میں دھوپ میں کھڑا کر رکھا ہے تو انہوں نے فرمایا یہ کیا ہے میں نے رسول اللہ سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں فریاتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو عذاب دے گا جو لوگوں کو دنیا میں عذاب دیتے ہیں۔
'Urwa b. Zubair reported that Hisham b. Hakim found a person (the ruler of Homs) who had been detaining some Nabateans in connection with the dues of Jizya. He said: What is this? I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Allah would torment those persons who torment people in the world.