اجنبی عورت کے ساتھ خلوت اور اس کے پاس جانے کی حرمت کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا و قَالَ ابْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا لَا يَبِيتَنَّ رَجُلٌ عِنْدَ امْرَأَةٍ ثَيِّبٍ إِلَّا أَنْ يَکُونَ نَاکِحًا أَوْ ذَا مَحْرَمٍ-
یحیی بن یحیی، علی بن حجر یحیی ابن حجر ہشیم ابی زبیر جابر، محمد بن صباح زہیر بن حرب ہشیم ابوزبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آگاہ رہو نکاح کرنے والے یا محرم کے علاوہ کوئی آدمی کسی شادی شدہ عورت کے پاس رات نہ گزارے۔
Jabir reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Behold, no person should spend the night with a married woman, but only in case he is married to her or he is her Mahram.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِيَّاکُمْ وَالدُّخُولَ عَلَی النِّسَائِ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَرَأَيْتَ الْحَمْوَ قَالَ الْحَمْوُ الْمَوْتُ-
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، یزید بن ابی حبیب، ابی خیر عقبہ بن عامر، حضرت عقبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عورتوں کے پاس جانے سے بچو انصار میں سے ایک آدمی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول آپ صلی اللہ علیہ وسلم دیور کے بارے میں کیا حکم فرماتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دیور تو موت ہے۔
'Uqba b. Amir reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Beware of getting, into the houses and meeting women (in seclusion). A person from the Ansar said: Allah's Messenger, what about husband's brother, whereupon he said: Husband's brother is like death.
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ وَاللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ وَحَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ وَغَيْرِهِمْ أَنَّ يَزِيدَ بْنَ أَبِي حَبِيبٍ حَدَّثَهُمْ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ-
ابوطاہر عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، لیث، ابن سعد حیوة بن شریح یزید ابی حبیب اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of Yazid b. Abu Habib with the same chain of transmitters.
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ وَسَمِعْتُ اللَّيْثَ بْنَ سَعْدٍ يَقُولُا الْحَمْوُ أَخُ الزَّوْجِ وَمَا أَشْبَهَهُ مِنْ أَقَارِبِ الزَّوْجِ ابْنُ الْعَمِّ وَنَحْوُهُ-
ابوطاہر ابن وہب، لیث بن سعد حضرت لیث بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ دیور سے خاوند کا بھائی اور جو اس کے مشابہ ہو خاوند کے رشتہ داروں میں سے چچا زاد بھائی وغیرہ مراد ہے۔
Ibn Wahb reported: I heard Laith b. Said as saying: Al-Hamu means the brother of husband or like it from amongst the relatives of the husband, for example, cousin, etc.
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو ح و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ أَنَّ بَکْرَ بْنَ سَوَادَةَ حَدَّثَهُ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ جُبَيْرٍ حَدَّثَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ حَدَّثَهُ أَنَّ نَفَرًا مِنْ بَنِي هَاشِمٍ دَخَلُوا عَلَی أَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ فَدَخَلَ أَبُو بَکْرٍ الصِّدِّيقُ وَهِيَ تَحْتَهُ يَوْمَئِذٍ فَرَآهُمْ فَکَرِهَ ذَلِکَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ لَمْ أَرَ إِلَّا خَيْرًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ قَدْ بَرَّأَهَا مِنْ ذَلِکَ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ لَا يَدْخُلَنَّ رَجُلٌ بَعْدَ يَوْمِي هَذَا عَلَی مُغِيبَةٍ إِلَّا وَمَعَهُ رَجُلٌ أَوْ اثْنَانِ-
ہارون بن معروف، عبداللہ بن وہب، عمرو ابوطاہر عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، بکر بن سوادہ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ عمرو بن عاص سے روایت ہے کہ بنی ہاشم میں سے چند آدمی اسماء بنت عمیس کے پاس گئے اتنے میں ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی تشریف لے آئے اور یہ ان دنوں ان کے نکاح میں تھیں سیدنا صدیق اکبر نے انہیں دیکھا تو اس بات کو ناپسند کیا حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پھر اس کا ذکر رسول اللہ سے کیا مگر یہ بھی کہا کہ میں نے اس میں سوائے بھلائی و نیکی کے کوئی بات نہیں دیکھی پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پر کھڑے ہو کر فرمایا کوئی آدمی آج کے دن کے بعد کسی عورت کے پاس اس کے خاوند کی غیر موجودگی میں نہ جائے ہاں اگر اس کے ساتھ ایک ایک دو آدمی ہوں تو پھر حرج نہیں۔
'Abdullah b. 'Amr. b. al-'As reported that some persons from Banu Hisham entered the house of Asma' daughter of 'Umais when Abu Bakr also entered (and she was at that time his wife). He (Abu Bakr) saw it and disapproved of it and he made a mention of that to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: I did not see but good only (in my wife). Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Verily Allah has made her immune from all this. Then Allah's Messenger (may peace be upon him) stood on the pulpit and said: After this day no man should enter the house of another person in his absence, but only when he is accompanied by one person or two persons.