اجازت مانگنے والے سے جب پوچھا جائے کون ہو تو اس کے لئے میں کہنے کی کراہت کے بیان میں ۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَوْتُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ هَذَا قُلْتُ أَنَا قَالَ فَخَرَجَ وَهُوَ يَقُولُ أَنَا أَنَا-
محمد بن عبداللہ بن نمیر عبداللہ بن ادریس شعبہ، محمد بن منکدر حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے آواز دی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ کون ہے میں نے عرض کیا میں ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم میں میں کہتے ہوئے باہر تشریف لائے۔
Jabir b. Abdullah reported: I came to Allah's Apostle (may peace be upon him) and called him (with a view to seeking permission), whereupon Allah's Apostle (may peace be upon him) said: Who is it? I said: It is I. Thereupon he (the Holy Prophet) came out saying: It is I. it is I.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَکْرٍ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا و قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ اسْتَأْذَنْتُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ هَذَا فَقُلْتُ أَنَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا أَنَا-
یحیی بن یحیی، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوبکر یحیی ابوبکر وکیع، شعبہ، محمد بن منکدر ، حضرت جابر بن عبداللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہونے کے لئے اجازت مانگی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کون ہو میں نے عرض کیا میں ہوں تو نبی نے فرمایا میں میں۔
Jabir b. Abdullah reported: I sought permission from Allah's Messenger (may peace be upoh him) to see him. He said: Who is it? I said: It is I. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: It is I. it is I (these words lead me to no conclusion).
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ وَأَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنِي وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ح و حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ کُلُّهُمْ عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَفِي حَدِيثِهِمْ کَأَنَّهُ کَرِهَ ذَلِکَ-
اسحاق بن ابراہیم، نضر بن شمیل ابوعامر محمد بن مثنی، وہب بن جریر، عبدالرحمن بن بشر بہز ان تینوں اسناد سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے ان میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میں ہوں کہنے کو ناپسند فرمایا۔
This hadith has been transmitted on the authority of Shu'ba with a slight variation of wording and that is: The Holy Prophet (may peace be upon him) uttered these words: "It is I. it is I." in the manner as if he disapproved of this.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ قَالَا أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَی ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ فِي جُحْرٍ فِي بَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِدْرًی يَحُکُّ بِهِ رَأْسَهُ فَلَمَّا رَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ أَعْلَمُ أَنَّکَ تَنْتَظِرُنِي لَطَعَنْتُ بِهِ فِي عَيْنِکَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِذْنُ مِنْ أَجْلِ الْبَصَرِ-
یحیی بن یحیی، محمد بن رمح، لیث، یحیی قتیبہ بن سعید، لیث، ابن شہاب سہل بن سعد ساعدی حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ کے حجرہ مبارک کی درز میں سے جھانکا اور رسول اللہ کے پاس ایک آلہ تھا جس سے آپ اپنے سر مبارک کو کھجلا رہے تھے جب رسول اللہ نے اسے دیکھا تو فرمایا اگر میں جانتا ہوتا کہ تو مجھے دیکھ رہا ہے تو اسے میں تیری آنکھوں میں چبھو دیتا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلمہ نے فرمایا اجازت لینے کا حکم دیکھنے کی وجہ سے تو مقرر کیا گیا ہے۔
Sahl b. Sa'd as-Sa'id reported that a person peeped through the hole of the door of Allah's Messenger (may peace be upon him), and at that time Allah's Messenger (may peace be upon him) had with him a scratching instrument with which he had been scratching his head. When Allah's Messenger (may peace be upon him) saw him. He said: If I were to know that you had been peeping through the door, I would have thrust that into your eyes, and Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Permission is needed as a protection against glance.
و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ الْأَنْصَارِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ مِنْ جُحْرٍ فِي بَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِدْرًی يُرَجِّلُ بِهِ رَأْسَهُ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ أَعْلَمُ أَنَّکَ تَنْظُرُ طَعَنْتُ بِهِ فِي عَيْنِکَ إِنَّمَا جَعَلَ اللَّهُ الْإِذْنَ مِنْ أَجْلِ الْبَصَرِ-
حرملہ بن یحیی ابن وہب، یونس ابن شہاب سہل بن سعد انصاری حضرت سہل بن سعد انصاری سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ کے دروازہ کی درز میں سے جھانکا اور رسول اللہ کے پاس ایک کنگھا تھا جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سر میں کنگھی کر رہے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر مجھے معلوم ہوتا کہ تو دیکھ رہا ہے تو میں اس کنگھے کو تیری آنکھ میں چبھو دیتا، اللہ تبارک وتعالی نے اجازت لینے کا حکم دیکھنے ہی کی وجہ سے تو مقرر فرمایا ہے۔
Sahl b. Sa'd as-Sa'idi reported that a person peeped through the hole of the door of Allah's Messenger (may peace be upon him) and he had with him some pointed thing with which he had been adjusting (the hair of his head). Allah's Messenger (may peace be upon him) said to him: If I were to know that you had been peeping, I would have thrust it in your eyes. Allah has prescribed seeking permission because of protection against glance.
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ کِلَاهُمَا عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ حَدِيثِ اللَّيْثِ وَيُونُسَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد زہیر بن حرب، ابن ابی عمر سفیان بن عیینہ، ابوکامل جحدری عبدالواحد بن زیاد معمر، زہری، سہل بن سعد حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح حدیث نقل کی ہے۔
This hadith has been transmitted on the authority of Sahl b. Sa'd as-Sa'idi with a slight variation of wording.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو کَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَی وَأَبِي کَامِلٍ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ مِنْ بَعْضِ حُجَرِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ إِلَيْهِ بِمِشْقَصٍ أَوْ مَشَاقِصَ فَکَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْتِلُهُ لِيَطْعُنَهُ-
یحیی بن یحیی، ابوکامل فضیل بن حسین قتیبہ بن سعید، یحیی ابوکامل یحیی حامد بن زید عبیداللہ بن ابی بکر، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حجروں میں سے کسی حجرے کے درز میں سے جھانکا تو آپ اس کی طرف تیر لے کر اٹھے گویا میں رسول اللہ کی طرف دیکھ رہا ہوں اور اس کی تاک میں لگے رہے تاکہ اسے چبھو دیں۔
Anas b. Malik reported that a person peeped in some of the holes (in the doors) of Allah's Messenger (may peace be upon him) (and he found him) standing up (lifting) an arrow or some arrows. The narrator said: I perceived as if Allah's Messenger (may peace be upon him) was going to pierce (his eyes).
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اطَّلَعَ فِي بَيْتِ قَوْمٍ بِغَيْرِ إِذْنِهِمْ فَقَدْ حَلَّ لَهُمْ أَنْ يَفْقَئُوا عَيْنَهُ-
زہیر بن حرب، جریر، سہیل ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے کسی قوم کے گھر میں ان کی اجازت کے بغیر جھانکا تو اس نے ان کے لئے اپنی آنکھ کو پھوڑ دینا حلال و جائز کر دیا۔
Abu Huraira reported having heard Allah's Messenger (may peace be upon him) say: He who peeped into the house of people without their consent, it is permissible for them to put out his eyes.
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ عَلَيْکَ بِغَيْرِ إِذْنٍ فَخَذَفْتَهُ بِحَصَاةٍ فَفَقَأْتَ عَيْنَهُ مَا کَانَ عَلَيْکَ مِنْ جُنَاحٍ-
ابن ابی عمر سفیان، ابی زناد اعرج، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے تجھے تیری اجازت کے بغیر جھانکا اور تو نے کنکری مار کر اس کی آنکھ ضائع کردی تو تم پر کوئی جرم عائد نہ ہو گی۔
Abu Huraira reported having heard Allah's Messenger (may peace be upon him) say: He who peeped into the house of people without their consent, it is permissible for them to put out his eyes.