اب ام المومنین سیدہ خدیجہ کے فضائل کے بیان میں

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ وَأَبُو أُسَامَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ وَوَکِيعٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ کُلُّهُمْ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ وَاللَّفْظُ حَدِيثُ أَبِي أُسَامَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ جَعْفَرٍ يَقُولُ سَمِعْتُ عَلِيًّا بِالْکُوفَةِ يَقُولُا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ خَيْرُ نِسَائِهَا مَرْيَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ وَخَيْرُ نِسَائِهَا خَدِيجَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ قَالَ أَبُو کُرَيْبٍ وَأَشَارَ وَکِيعٌ إِلَی السَّمَائِ وَالْأَرْضِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن نمیر ابوسامہ ابوکریب ابواسامہ بن نمیر وکیع، ابومعاویہ اسحاق بن ابراہیم، عبدہ بن سلیمان ہشام بن عروہ ابواسامہ، ابوکریب اسامہ ہشام حضرت عبداللہ بن جعفر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کوفہ میں سنا وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرماتے ہیں کہ تمام عورتوں میں سب سے افضل عورت مریم بنت عمران ہے اور سب عورتوں سے افضل عورت حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بنت خویلد ہیں ابوکریب کہتے ہیں کہ حضرت وکیع نے آسمان و زمین کی طرف اشارہ کر کے فرمایا۔
Abdullah b. Ja'far reported that he heard 'All say in Kulfa that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: The best of the women of her time was Mary, daughter of 'Imran, and the best of the women of her time was Khadija, daughter of khuwailid. Abu Kuraib said that Wakil pointed towards the sky and the earth
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ جَمِيعًا عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ مُرَّةَ عَنْ أَبِي مُوسَی قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَمَلَ مِنْ الرِّجَالِ کَثِيرٌ وَلَمْ يَکْمُلْ مِنْ النِّسَائِ غَيْرُ مَرْيَمَ بِنْتِ عِمْرَانَ وَآسِيَةَ امْرَأَةِ فِرْعَوْنَ وَإِنَّ فَضْلَ عَائِشَةَ عَلَی النِّسَائِ کَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَی سَائِرِ الطَّعَامِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب وکیع، محمد بن مثنی، ابن بشار محمد بن جعفر، شعبہ، عبیداللہ بن معاذ عنبری ابی شعبہ، عمرو بن مروہ حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا مردوں میں سے بہت سے مرد کامل ہوئے ہیں اور عورتوں میں سے کوئی عورت بھی کامل نہیں ہوئی سوائے حضرت مریم بنت عمران اور حضرت آسیہ فرعون کی بیوی کے سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی فضیلت تمام عورتوں پر اس طرح ہے جس طرح کہ ثرید کی فضیلت تمام کھانوں پر ہے۔
Abu Musa reported Allali's Messenger (may peace be upon him) as saying: There are many persons amongst men who are quite perfect but there are not perfect amongst women except Mary, daughter of 'Imran, Asiya wife of Pharaoh, and the excellence of 'A'isha as compared to women is that of Tharid over all other foods.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ أَتَی جِبْرِيلُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذِهِ خَدِيجَةُ قَدْ أَتَتْکَ مَعَهَا إِنَائٌ فِيهِ إِدَامٌ أَوْ طَعَامٌ أَوْ شَرَابٌ فَإِذَا هِيَ أَتَتْکَ فَاقْرَأْ عَلَيْهَا السَّلَامَ مِنْ رَبِّهَا عَزَّ وَجَلَّ وَمِنِّي وَبَشِّرْهَا بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ فِي رِوَايَتِهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَلَمْ يَقُلْ سَمِعْتُ وَلَمْ يَقُلْ فِي الْحَدِيثِ وَمِنِّي-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب ابن نمیر، ابن فضیل عمارہ ابوزرعہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا حضرت جبرائیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے اور عرض کیا اے اللہ کے رسول یہ حضرت خدیجہ ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جو ایک برتن لے کر آئیں ہیں اس برتن میں سالن ہے یا کھانا ہے یا پینے کی کوئی چیز تو جب وہ آپ کے پاس آیئں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو اپنے پروردگار عزوجل کی طرف سے اور میری طرف سے سلام فرمائیں اور ان کو جنت میں ایک ایسے محل کی خوشخبری دے دیں کہ جو خول دار موتیوں کا بنا ہوا ہے جس محل میں نہ کسی قسم کی گونج ہوگی اور نہ کسی قسم کی کوئی تکلیف ہو گی۔
Abu Huraira reported that Gabriel came to Allah's Apostle (may peace be upon him) and said: Allah's Messenger, lo. Khadija is coming to you with a vessel of seasoned food or drink. When she comes to you, offer her greetings from her Lord, the Exalted and Glorious, and on my behalf and give her glad tidings of a palace of jewels in Paradise wherein there is no noise and no toil. This hadith has been narrated on the authority of Abu Huraira through another chain of transmitters with a slight variation of wording.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ عَنْ إِسْمَعِيلَ قَالَ قُلْتُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَی أَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَشَّرَ خَدِيجَةَ بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ قَالَ نَعَمْ بَشَّرَهَا بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابی محمد بن بشر حضرت اسماعیل سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عبداللہ بن ابی اوفی سے پوچھا کہ کیا رسول اللہ نے حضرت خدیجہ کو جنت میں ایک گھر کی خوشخبری دے ہے انہوں نے فرمایا کہ جی ہاں آپ نے حضرت خدیجہ کو جنت میں ایک خول دار موتیوں کے بنے ہوئے گھر کی خوشخبری دی ہے جس گھر میں یہ کسی قسم کا شور ہوگا اور نہ ہی کوئی تکلیف۔
Ismail reported: I said to 'Abdullah b. Abi Aufa: Did Allah's Messenger (may peace be upon him) give glad tidings of Paradise to Khadija? He said: Yes. He did give glad tidings to her of a palace of jewels in Paradise wherein there would be no noise and no toil.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ وَجَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ کُلُّهُمْ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي أَوْفَی عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ-
یحیی بن یحیی، ابومعاویہ ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، اسحاق بن ابراہیم، معتمر بن سلیمان جریر، ابن ابی عمر سفیان، اسعمیل بن ابی خالد ابن ابی اوفی حضرت عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی سے مذکورہ حدیث کی طرح روایت نقل کی ہے۔
This hadith has been narrated on the a tliority of Ibn Abi Aufa through other chains of transmitters.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ بَشَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَدِيجَةَ بِنْتَ خُوَيْلِدٍ بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ-
عثمان بن ابی شیبہ عبدہ ہشام بن عروہ سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ نے حضرت خدیجہ بنت خویلد کو جنت میں ایک گھر کی خوشخبری عطا فرمائی ہے۔
'A'isha reported that Allali's, Messenger (may peace be upon him) gave grid tidings to Khadija int Khuwailid of a palace in Paradise.
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا غِرْتُ عَلَی امْرَأَةٍ مَا غِرْتُ عَلَی خَدِيجَةَ وَلَقَدْ هَلَکَتْ قَبْلَ أَنْ يَتَزَوَّجَنِي بِثَلَاثِ سِنِينَ لِمَا کُنْتُ أَسْمَعُهُ يَذْکُرُهَا وَلَقَدْ أَمَرَهُ رَبُّهُ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يُبَشِّرَهَا بِبَيْتٍ مِنْ قَصَبٍ فِي الْجَنَّةِ وَإِنْ کَانَ لَيَذْبَحُ الشَّاةَ ثُمَّ يُهْدِيهَا إِلَی خَلَائِلِهَا-
ابوکریب محمد علاء، ابواسامہ، ہشام سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے کسی عورت پر اس قدر رشک نہیں کیا جس قدر کہ میں نے حضرت خدیجہ پر رشک کیا اور حضرت خدیجہ میری شادی سے تین سال پہلے وفات پا چکی تھیں کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت خدیجہ کا ذکر فرمایا کرتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پروردگار نے حکم فرمایا کہ حضرت خدیجہ کو جنت میں خولدار موتیوں سے بنے ہوئے گھر کی خوشخبری دے دو اور جب بھی بکری ذبح کرتے تھے تو حضرت خدیجہ رضی اللہ عنھا کی سہلیوں کو گوشت بھیجا کرتے تھے۔،
'A'isha reported: Never did I feel jealous of any woman as I was jealous of Khadija. She had died three years before he (the Holy Prophet) married me. I often heard him praise her, and his lord, the Exalted and Glorious, had commanded him to give her the glad tidings of a palace of jewels in Paradise: and whenever he slaughtered a sheep he presented (its meat) to her female companions.
حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا غِرْتُ عَلَی نِسَائِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا عَلَی خَدِيجَةَ وَإِنِّي لَمْ أُدْرِکْهَا قَالَتْ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا ذَبَحَ الشَّاةَ فَيَقُولُ أَرْسِلُوا بِهَا إِلَی أَصْدِقَائِ خَدِيجَةَ قَالَتْ فَأَغْضَبْتُهُ يَوْمًا فَقُلْتُ خَدِيجَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي قَدْ رُزِقْتُ حُبَّهَا-
سہل بن عثمان حفص بن عیاث ہشام بن عروہ سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات میں سے کسی پر رشک نہیں کیا سوائے حضرت خدیجہ کے اور میں نے حضرت خدیجہ کو نہیں پایا سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ جب بکری ذبح کرتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے کہ اس کا گوشت حضرت خدیجہ کی سہیلیوں کو بھیج دو سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے ایک دن غصہ میں آ گئی اور میں نے کہا خدیجہ خدیجہ ہی ہو رہی ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حضرت خدیجہ رضی اللہ عنھا کی محبت مجھے عطا کی گئی ہے۔
'A'isha reported: Never did I feel jealous of the wives of Allah's Apostle (may peace be upon him) but in case of Khadija, although I did no, (have the privilege to) see her. She further added that whenever Allah's Messenger (may peace be upon him) slaughtered a sheep, he said: Send it to the companions of Khadija I annoyed him one day and said: (It is) Khadija only who always prevails upon your mind. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Her love had been nurtured in my heart by Allah Himself.
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَأَبُو کُرَيْبٍ جَمِيعًا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ أَبِي أُسَامَةَ إِلَی قِصَّةِ الشَّاةِ وَلَمْ يَذْکُرْ الزِّيَادَةَ بَعْدَهَا-
زہیر بن حرب، ابوکریب ابومعاویہ، حضرت ہشام اس سند کے ساتھ ابواسامہ کی حدیث کی طرح بیان کرتے ہیں لیکن اس میں بکری کے واقعہ تک کا ذکر نہیں اور اس کے بعد کی زیادتی کا ذکر نہیں کیا۔
This hadith has been transmitted on the authority of Abu Usama up to the slaughtering of a sheep, but he. did not make mention of the subsequent words.
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا غِرْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی امْرَأَةٍ مِنْ نِسَائِهِ مَا غِرْتُ عَلَی خَدِيجَةَ لِکَثْرَةِ ذِکْرِهِ إِيَّاهَا وَمَا رَأَيْتُهَا قَطُّ-
عبد بن حمید عبدالرزاق، معمر، زہری، عروہ سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے رواتی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ازواج مطہرات میں سے کسی عورت پر اتنا رشک نہیں کیا جتنا کہ میں نے حضرت خدیجہ پر رشک کیا ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کا کثرت سے ذکر کرتے تھے اور میں ان کو کبھی بھی نہیں دیکھا۔
'A'isha reported: Never did I feel jealous of any wife amongst the wives of Allah's Apostle (may peace be upon him) as I feel in case of Khadija (though I had never seen her), for he praised her very often.
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمْ يَتَزَوَّجْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی خَدِيجَةَ حَتَّی مَاتَتْ-
عبد بن حمید عبدالرزاق، معمر، زہری، عروہ سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خدیجہ پر شادی نہیں کی یہاں تک کہ حضرت خدیجہ کا انتقال ہو گیا۔
'A'isha reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) did not marry any other woman till her (Khadija's) death.
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ اسْتَأْذَنَتْ هَالَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ أُخْتُ خَدِيجَةَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَرَفَ اسْتِئْذَانَ خَدِيجَةَ فَارْتَاحَ لِذَلِکَ فَقَالَ اللَّهُمَّ هَالَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ فَغِرْتُ فَقُلْتُ وَمَا تَذْکُرُ مِنْ عَجُوزٍ مِنْ عَجَائِزِ قُرَيْشٍ حَمْرَائِ الشِّدْقَيْنِ هَلَکَتْ فِي الدَّهْرِ فَأَبْدَلَکَ اللَّهُ خَيْرًا مِنْهَا-
سوید بن سعید علی بن مسہر، ہشام سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت خدیجہ کی بہن حضرت ہالہ بنت خویلد نے رسول اللہ کی خدمت میں آنے کی اجازت مانگی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حضرت خدیجہ کا اجازت مانگنا یاد آ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی وجہ سے خوش ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ یہ تو ہالہ بنت خویلد ہیں مجھے یہ دیکھ کر رشک آ گیا میں نے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم قریش کی بوڑھی عورتوں میں سے ایک بھاری گا لوں والی عورت کو یاد کرتے ہیں جس کی پنڈلیاں باریک تھیں اور ایک لمبی مدت ہوئی وہ انتقال کر چکیں تو اللہ پاک نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان سے بہتر بدل عطا فرمایا۔
A'isha reported that Hala b. Khuwailid (sister of Khadija) sought permission from Allah's Messenger (may peace be upon him) to see him and he was reminded of Khadija's (manner of) asking leave to enter and (was overwhelmed) with emotions thereby and said: O Allah, it is Hala, daughter of Khuwailid, and I felt jealous and said: Why do you remember one of those old women of the Quraish with gums red and who is long dead-while Allah has given you a better one in her stead?