آدمی کا اپنے بھائی اور اسکے نرخ پر نرخ اور دھوکہ دینے اور تھنوں میں دودھ روکنے کی حرمت کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَبِعْ بَعْضُکُمْ عَلَی بَيْعِ بَعْضٍ-
یحیی بن یحیی، مالک، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی آدمی اپنے بھائی کی بیع پر بیع نہ کرے۔
Ibn 'Umar (Allah be pleased with them) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as having said this: One amongst you should not enter into a transaction when another is bargaining.
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَبِعْ الرَّجُلُ عَلَی بَيْعِ أَخِيهِ وَلَا يَخْطُبْ عَلَی خِطْبَةِ أَخِيهِ إِلَّا أَنْ يَأْذَنَ لَهُ-
زہیر بن حرب، محمد بن مثنی، زہیر، یحیی، عبید اللہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی آدمی اپنے بھائی کے بیع پر بیع نہ کرے اور نہ اس کی اجازت کے بغیر بھائی کے پیغام نکاح پر پیغام نکاح دے۔
Ibn 'Umar (Allah be pleased with them) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: A person should not enter into a transaction when his brother is already making a transaction and he should not make a proposal of marriage when his brother has already made a proposal except when lie gives permission.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَابْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَائِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَسُمْ الْمُسْلِمُ عَلَی سَوْمِ أَخِيهِ-
یحیی بن ایوب، قتیبہ بن سعید، ابن حجر، اسماعیل، ابن جعفر، العلاء، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کوئی مسلمان کے نرخ پر نرخ نہ کرے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: A Muslim should not purchase (in opposition) to his brother.
و حَدَّثَنِيهِ أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ حَدَّثَنِي عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْعَلَائِ وَسُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِمَا عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيٍّ وَهُوَ ابْنُ ثَابِتٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی أَنْ يَسْتَامَ الرَّجُلُ عَلَی سَوْمِ أَخِيهِ وَفِي رِوَايَةِ الدَّوْرَقِيِّ عَلَی سِيمَةِ أَخِيهِ-
احمد بن ابراہیم دورقی، عبدالصمد، شعبہ، العلاء، سہیل، ابوہریرہ مختلف اسانید سے یہ حدیث حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آدمی کو اپنے بھائی کے نرخ پر نرخ کرنے سے منع فرمایا۔
This hadith has been narrated on the authority of Abu Huraira through another chain of transmitters but with a slight change of words.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُتَلَقَّی الرُّکْبَانُ لِبَيْعٍ وَلَا يَبِعْ بَعْضُکُمْ عَلَی بَيْعِ بَعْضٍ وَلَا تَنَاجَشُوا وَلَا يَبِعْ حَاضِرٌ لِبَادٍ وَلَا تُصَرُّوا الْإِبِلَ وَالْغَنَمَ فَمَنْ ابْتَاعَهَا بَعْدَ ذَلِکَ فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ بَعْدَ أَنْ يَحْلُبَهَا فَإِنْ رَضِيَهَا أَمْسَکَهَا وَإِنْ سَخِطَهَا رَدَّهَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ-
یحیی بن یحیی، مالک، ابی زناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مسافر (تجارتی) قافلہ سے بیع کی غرض سے (راستہ) میں ملاقات نہ کرو اور نہ تمہارا کوئی ایک دوسرے کی بیع پر بیع کرے اور نہ ایک دوسرے کو جوش دلا و اور شہری دیہاتی کے مال کو نہ فروخت کرے اور اونٹنی یا بکری کے تھنوں میں دودھ نہ روکو اور جو آدمی اس صورت سے خرید لے تو اس کو دو صورتوں میں سے ایک کا اختیار ہے۔ دودھ دوھ لینے کے بعد اگر وہ اسی قیمت پر راضی ہو تو روک لے اور اس کو پسند نہیں تو وہ جانور ایک صاع کھجور کے ساتھ واپس کر دے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace'be upon him) as saying: Do not go out to meet riders to enter into transaction with them; none of you must buy in opposition to another, nor must you bid against one another; a townsman must not sell for a man from the desert, and do not tie up udders of carnels and sheep, and he who buys them after that has been done has two courses open to him: after he has milked them he may keep them if he is pleased with them, or he may return them along with a sit of dates if he is displeased with them.
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيٍّ وَهُوَ ابْنُ ثَابِتٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ التَّلَقِّي لِلرُّکْبَانِ وَأَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ وَأَنْ تَسْأَلَ الْمَرْأَةُ طَلَاقَ أُخْتِهَا وَعَنْ النَّجْشِ وَالتَّصْرِيَةِ وَأَنْ يَسْتَامَ الرَّجُلُ عَلَی سَوْمِ أَخِيهِ-
عبیداللہ بن معاذ عنبری، شعبہ، عدی، ابن ثابت، ابی حازم، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قافلہ سے ملنے سے اور شہری کو دیہاتی کا مال بیچنے سے اور سوکن کا اپنی بہن کی طلاق چاہنے سے جوش دلانے سے اور دودھ چھوڑنے سے اور یہ کہ آدمی اپنے بھائی کے نرخ پر نرخ کرے ان سب باتوں سے منع فرمایا۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) forbade the (people) meeting the caravan (for entering into business transaction with them), and the selling of goods by a townsman on behalf of a man of the desert, and seeking by a woman the divorce of her sister (from her husband), and outbidding (against one another), and tying up the udders (of animals), and buying of (things) in opposition to one's brother.
و حَدَّثَنِيهِ أَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ح و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا أَبِي قَالُوا جَمِيعًا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ فِي حَدِيثِ غُنْدَرٍ وَوَهْبٍ نُهِيَ وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الصَّمَدِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی بِمِثْلِ حَدِيثِ مُعَاذٍ عَنْ شُعْبَةَ-
ابوبکر بن نافع، غندر، محمد بن مثنی، وہب ابن جریر، عبدالوارث بن عبدالصمد، شعبہ، غندر اسی حدیث کی دوسری اسناد ذکر کی ہیں۔
This hadith has been narrated through another chain of transmitters.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ النَّجْشِ-
یحیی بن یحیی، مالک، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک دوسرے کے بھاو پر جوش دکھانے سے منع فرمایا۔
Ibn Umar (Allah be pleased with them) reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) forbade the outbidding (against another).