آخر زمانہ میں علم کے قبض ہونے اور اٹھ جانے جہالت اور فتنوں کے ظاہر ہونے کے بیان میں

حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَبُو التَّيَّاحِ حَدَّثَنِی أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يُرْفَعَ الْعِلْمُ وَيَثْبُتَ الْجَهْلُ وَيُشْرَبَ الْخَمْرُ وَيَظْهَرَ الزِّنَا-
شیبان بن فروخ عبدالوارث ابوتیاح حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا علم اٹھا لینا اور جہالت کا ظاہر ہو جانا شراب کا پیا جانا اور زنا کا علی الاعلان ہونا قیامت کی علامات میں سے ہے۔
Anas b. Malik reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: It is from the conditions of the Last Hour that knowledge would be taken away and ignorance would prevail (upon the world), the liquor would be drunk, and adultery would become rampant.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ سَمِعْتَ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ أَلَا أُحَدِّثُکُمْ حَدِيثًا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُحَدِّثُکُمْ أَحَدٌ بَعْدِي سَمِعَهُ مِنْهُ إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يُرْفَعَ الْعِلْمُ وَيَظْهَرَ الْجَهْلُ وَيَفْشُوَ الزِّنَا وَيُشْرَبَ الْخَمْرُ وَيَذْهَبَ الرِّجَالُ وَتَبْقَی النِّسَائُ حَتَّی يَکُونَ لِخَمْسِينَ امْرَأَةً قَيِّمٌ وَاحِدٌ-
محمد بن مثنی، ابن بشار محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں تمہیں ایسی حدیث نہ بیان کروں جسے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلمہ سے سنا ہے اور میرے بعد تمہیں کوئی بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہوئی حدیث روایت نہ کرے گا آپ نے فرمایا علم کا اٹھ جانا اور جہالت کا غالب ہو جانا اور زنا کا عام ہو جانا اور شراب کا پیا جانا مردوں کا کم ہونا اور عورتوں کا باقی رہنا یہاں تک کہ پچاس عورتوں کے لئے ایک مرد ہی نگران ہوگا قیامت کی علامات میں سے ہیں۔
This hadith has been transmitted on the authority of Anas b. Malik through another chain of narrators, but with a slight variation of wording.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ وَأَبُو أُسَامَةَ کُلُّهُمْ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي حَدِيثِ ابْنِ بِشْرٍ وَعَبْدَةَ لَا يُحَدِّثُکُمُوهُ أَحَدٌ بَعْدِي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فَذَکَرَ بِمِثْلِهِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن بشر ابوکریب عبدہ ابواسامہ سعید بن ابی عروبہ قتادہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہی حدیث ان اسناد سے بھی مروی ہے اس میں یہ ہے کہ حضرت انس نے کہا میرے بعد تم کو کوئی بھی اسی طرح حدیث روایت نہیں کرے گا کہ میں نے رسول اللہ سے سنا۔
00000 30-10-09
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ وَأَبِي قَالَا حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ح و حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ کُنْتُ جَالِسًا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَی فَقَالَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ بَيْنَ يَدَيْ السَّاعَةِ أَيَّامًا يُرْفَعُ فِيهَا الْعِلْمُ وَيَنْزِلُ فِيهَا الْجَهْلُ وَيَکْثُرُ فِيهَا الْهَرْجُ وَالْهَرْجُ الْقَتْلُ-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، وکیع، اعمش، ابوسعید اشج وکیع، اعمش، حضرت ابووائل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عبداللہ اور حضرت موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا تو ان دونوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے قریب کچھ زمانہ ایسا آئے گا جس میں علم اٹھا لیا جائے گا اور جہالت نازل کر دی جائے گی اور خون ریزی کی زیادتی ہو جائے گی۔
Abu Wa'il reported: I was sitting with 'Abdullah and Abu Musa that they reported Allah's Messenger (may peace be upon him) having said: Prior to the Last Hour, there would be a time when knowledge would be taken away, and ignorance would take its place and there would be bloodshed on a large scale.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ النَّضْرِ بْنِ أَبِي النَّضْرِ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ الْأَشْجَعِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ قَالَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّائَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْجُعْفِيُّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ شَقِيقٍ قَالَ کُنْتُ جَالِسًا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَی وَهُمَا يَتَحَدَّثَانِ فَقَالَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ وَکِيعٍ وَابْنِ نُمَيْرٍ-
ابوبکر بن نضر بن ابی نضر ابونضر عبیداللہ بن اشجعی سفیان، اعمش، ابووائل عبداللہ ابوموسی اشعری ان اسناد سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے کہ حضرت عبداللہ اور حضرت عبداللہ اشعری سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا۔
This hadith has been narrated on the authority of 'Abdullah (b. Mas'ud) and Abu Musa (al-Asha'ri) through other chains of transmitters.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ وَإِسْحَقُ الْحَنْظَلِيُّ جَمِيعًا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أَبِي مُوسَی عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب ابن نمیر، اسحاق حنظلی ابی معاویہ، اعمش، شقیق حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کرتے ہیں۔
A hadith like this has been narrated on the authority of Abu Musa through another chain of transmitters.
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ إِنِّي لَجَالِسٌ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَی وَهُمَا يَتَحَدَّثَانِ فَقَالَ أَبُو مُوسَی قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ-
اسحاق بن ابراہیم، جریر، اعمش، حضرت ابووائل سے روایت ہے کہ میں حضرت ابوموسی اور حضرت عبداللہ کے پاس بیٹھا ہوا تھا اور وہ دونوں آپس میں گفتگو کر رہے تھے تو حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح فرمایا۔
Abu Wa'il reported: I was sitting with Abu Musa and 'Abdullah and they were conversing with each other and Abu Musa reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying (that we find in the above-mentioned ahadith).
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَقَارَبُ الزَّمَانُ وَيُقْبَضُ الْعِلْمُ وَتَظْهَرُ الْفِتَنُ وَيُلْقَی الشُّحُّ وَيَکْثُرُ الْهَرْجُ قَالُوا وَمَا الْهَرْجُ قَالَ الْقَتْلُ-
حرملہ بن یحیی ابن وہب، یونس ابن شہاب حمید بن عبدالرحمن بن عوف حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا زمانہ باہم قریب ہو جائے گا اور علم قبض کرلیا جائے گا اور فتنے ظاہر ہو جائیں گے بخل ڈال دیا جائے گا اور ہرج کی کثرت ہو جائے گی صحابہ نے عرض کیا ہرج کیا ہے آپ نے فرمایا قتل۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: (When) the time would draw close to the Last Hour, knowledge would be snatched away, turmoil would be rampant, miserliness would be put (in the hearts of the people) and therewould be much bloodshed. They said: What is al-harj? Thereupon he said: It is bloodshed.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الزُّهْرِيُّ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَقَارَبُ الزَّمَانُ وَيُقْبَضُ الْعِلْمُ ثُمَّ ذَکَرَ مِثْلَهُ-
عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، ابویمان شعیب زہری، حمید بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا زمانہ باہم قریب ہو جائے گا اور علم اٹھا لیا جائے گا پھر اسی طرح حدیث ذکر کی۔
This hadith has been transmitted on the authority of Abu Huraira with a slight variation of wording.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَتَقَارَبُ الزَّمَانُ وَيَنْقُصُ الْعِلْمُ ثُمَّ ذَکَرَ مِثْلَ حَدِيثِهِمَا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبدالاعلی معمر، زہری، سعید حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا زمانہ قریب ہو جائے گا اور علم کم ہو جائے گا پھر ان کی حدیثوں کی طرح ہی ذکر کی ہے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) having said: The time would draw close to the Last Hour and knowledge would decrease. The rest of the hadith is the same.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَائِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ حَنْظَلَةَ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ح و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِي يُونُسَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ کُلُّهُمْ قَالَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ غَيْرَ أَنَّهُمْ لَمْ يَذْکُرُوا وَيُلْقَی الشُّحُّ-
یحیی بن ایوب، قتیبہ بن حجر اسماعیل ابن جعفر علاء، ابن نمیر، ابوکریب عمرو ناقد اسحاق بن سلیمان حنظلہ سالم محمد بن رافع عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ ابوطاہر ابن وہب، عمرو بن حارث، ابی یونس ابوہریرہ، ان اسناد سے بھی یہ حدیث مبارکہ اسی طرح مروی ہے لیکن ان میں بخل کے ڈالے جانے کا ذکر نہیں کیا گیا۔
This hadith has been transmitted on the authority of Abu Huraira through other chains of narrators and there is no mention of: "Miserliness would be put (in the hearts of the people)."
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ سَمِعْتَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ يَقُولُا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ لَا يَقْبِضُ الْعِلْمَ انْتِزَاعًا يَنْتَزِعُهُ مِنْ النَّاسِ وَلَکِنْ يَقْبِضُ الْعِلْمَ بِقَبْضِ الْعُلَمَائِ حَتَّی إِذَا لَمْ يَتْرُکْ عَالِمًا اتَّخَذَ النَّاسُ رُئُوسًا جُهَّالًا فَسُئِلُوا فَأَفْتَوْا بِغَيْرِ عِلْمٍ فَضَلُّوا وَأَضَلُّوا-
قتیبہ بن سعید، جریر، ہشام بن عروہ حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ علم کو لوگوں سے چھین کر نہیں اٹھائے گا بلکہ علم کو علماء کے اٹھا لینے کے ذریعہ سے قبض کیا جائے گا یہاں تک کہ جب کوئی عالم نہیں رہے گا تو لوگ جاہلوں کو اپنا سردار بنا لیں گے پس ان سے پوچھا جائے گا تو وہ بغیر علم کے فتوی دیں گے پس وہ خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔
'Abdullah b. 'Amr b. al-'As reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Verily, Allah does not take away knowledge by snatching it from the people but He takes away knowledge by taking away the scholars, so that when He leaves no learned person, people turn to ignorant as their leaders; then they are asked to deliver religious verdicts and they deliver them without knowledge, they go astray, and lead others astray.
حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَکِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ وَأَبُو أُسَامَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ وَعَبْدَةُ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ ح و حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ بْنُ الْحَجَّاجِ کُلُّهُمْ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ جَرِيرٍ وَزَادَ فِي حَدِيثِ عُمَرَ بْنِ عَلِيٍّ ثُمَّ لَقِيتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو عَلَی رَأْسِ الْحَوْلِ فَسَأَلْتُهُ فَرَدَّ عَلَيْنَا الْحَدِيثَ کَمَا حَدَّثَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ-
ابوربیع عتکی حماد بن زید یحیی بن یحیی، عباد بن عباد ابومعاویہ ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، وکیع، ابوکریب رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابن ادریس ابواسامہ ابن نمیر، عبدہ ابن ابی عمر سفیان، محمد بن حاتم، یحیی بن سعید ابوبکر بن نافع عمر بن علی عبد بن حمید یزید بن ہارون، شیعبہ بن حجاج ہشام بن عروہ عبداللہ بن عمروان اسناد سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے البتہ عمرو بن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث میں ہے کہ پھر میں نے عبداللہ بن عمرو سے ملاقات کی تو ان سے میں نے اس حدیث کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے ہمارے سامنے اس حدیث کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے ہمارے سامنے اس حدیث کو اسی طرح دہرایا جس طرح پہلے بیان کیا تھا اور کہا میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا۔
This hadith has been narrated on the authority of 'Abdullah b. Umar through other chains of transmitters, but in the hadith transmitted by Umar b. 'Ali there is an addition of these words: I met 'Abdullah b. 'Amr at the end of the year and I asked him about it, and he narrated to us the hadith as he had narrated before that he had heard Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying.... (The rest of the hadith is the same).
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حُمْرَانَ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي أَبِي جَعْفَرٌ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْحَکَمِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ-
محمد بن مثنی، عبداللہ بن حمران عبدالحمید بن جعفر ابی جعفر عمر بن حکم حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح حدیث روایت کی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of 'Abdullah b. Amr b. al-'As through another chain of transmitters.
حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی التُّجِيبِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي أَبُو شُرَيْحٍ أَنَّ أَبَا الْأَسْوَدِ حَدَّثَهُ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ قَالَ قَالَتْ لِي عَائِشَةُ يَا ابْنَ أُخْتِي بَلَغَنِي أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو مَارٌّ بِنَا إِلَی الْحَجِّ فَالْقَهُ فَسَائِلْهُ فَإِنَّهُ قَدْ حَمَلَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِلْمًا کَثِيرًا قَالَ فَلَقِيتُهُ فَسَائَلْتُهُ عَنْ أَشْيَائَ يَذْکُرُهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عُرْوَةُ فَکَانَ فِيمَا ذَکَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ لَا يَنْتَزِعُ الْعِلْمَ مِنْ النَّاسِ انْتِزَاعًا وَلَکِنْ يَقْبِضُ الْعُلَمَائَ فَيَرْفَعُ الْعِلْمَ مَعَهُمْ وَيُبْقِي فِي النَّاسِ رُئُوسًا جُهَّالًا يُفْتُونَهُمْ بِغَيْرِ عِلْمٍ فَيَضِلُّونَ وَيُضِلُّونَ قَالَ عُرْوَةُ فَلَمَّا حَدَّثْتُ عَائِشَةَ بِذَلِکَ أَعْظَمَتْ ذَلِکَ وَأَنْکَرَتْهُ قَالَتْ أَحَدَّثَکَ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ هَذَا قَالَ عُرْوَةُ حَتَّی إِذَا کَانَ قَابِلٌ قَالَتْ لَهُ إِنَّ ابْنَ عَمْرٍو قَدْ قَدِمَ فَالْقَهُ ثُمَّ فَاتِحْهُ حَتَّی تَسْأَلَهُ عَنْ الْحَدِيثِ الَّذِي ذَکَرَهُ لَکَ فِي الْعِلْمِ قَالَ فَلَقِيتُهُ فَسَائَلْتُهُ فَذَکَرَهُ لِي نَحْوَ مَا حَدَّثَنِي بِهِ فِي مَرَّتِهِ الْأُولَی قَالَ عُرْوَةُ فَلَمَّا أَخْبَرْتُهَا بِذَلِکَ قَالَتْ مَا أَحْسَبُهُ إِلَّا قَدْ صَدَقَ أَرَاهُ لَمْ يَزِدْ فِيهِ شَيْئًا وَلَمْ يَنْقُصْ-
حرملہ بن یحیی عبداللہ بن وہب، ابوشریح ابواسود رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت عروہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ مجھے سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا اے میرے بھانجے مجھے یہ خبر بھی پہنچی ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حج کے موقعہ پر ہمارے پاس سے گزرنے والے ہیں پس تو ان سے مل کر ان سے پوچھنا کیونکہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت سا علم حاصل کیا ہے کہتے ہں میں نے ان سے ملاقات کی اور ان سے چند چیزوں کے بارے میں سوال کیا جنہیں وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے تھے عروہ نے کہا کہ اسی دوران انہوں نے روایت کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ علم کو لوگوں کے اٹھانے کے ساتھ نہیں اٹھائیں گے بلکہ علماء کو اٹھا لیا جائے گا اور ان کے ساتھ ہی علم بھی اٹھ جائے گا اور لوگوں میں جاہل سردار رہ جائیں گے جو انہیں علم کے بغیر فتوی دیں گے وہ خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے عروہ نے کہا جب میں نے یہ حدیث عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی تو انہیں اس سے تعجب ہوا اور انکار کردیا اور کہا کہ اس نے تجھ سے اس طرح روایت کیا ہے کہ اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا؟ عروہ نے کہا یہاں تک کہ آنے والا سال آیا تو سیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس سے کہا کہ ابن عمرو آ چکے ہیں آپ ان سے ملیں اور سلسلہ کلام شروع کرنے کے بعد ان سے اسی حدیث کے بارے میں دریافت کریں جو انہوں نے تجھ سے علم کے بارے میں روایت کی تھی میں نے ان سے سوال کیا تو انہوں نے مجھے یہ اسی طرح بیان کیا جس طرح پہلی مرتبہ روایت کی تھی عروہ نے کہا جب میں نے سیدہ کو اس بات کی خبر دی تو سیدہ نے کہا میں انہیں سچا ہی گمان کرتی ہوں اور میرا خیال ہے کہ انہوں نے اس حدیث میں کوئی چیز زیادہ یا کم نہیں کی۔
'Urwa b. Zubair reported that 'A'isha said to him: This news has reached me that 'Abdullah b. 'Amr al-'As would pass by us during the Hajj season, so you meet him and ask him (about religious matters) as he has acquired great knowledge from Allah's Messenger (may peace be upon him). I thus met him and asked him about things which he narrated from Allah's Messenger (may peace be upon him). And amongst these the one he mentioned was that Allah's Apostle (may peace be upon him) said: Verily, Allah does not take away knowledge from people directly but he takes away the scholars and consequently takes away (knowledge) along with them and leaves amongst persons the ignorant as their leaders who deliver religious verdicts without (adequate) knowledge and themselves go astray and lead others astray. 'Urwa said: When I narrated this to 'A'isha, she deemed it too much (to believe) and thus showed reluctance to accept that (as perfectly true) and said to 'Urwa: Did he ('Abdullah b. 'Amr) say to you that he had heard Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: ('Urwa had forgotten to ask this from 'Abdullah b. 'Amr). So when it was the next year, she ('A'isha) said to him ('Urwa): Ibn Amr has come (for Hajj), so meet him, talk to him and ask him about this hadith that he narrated to you (last year on the occasion of the Hajj) pertaining to knowledge. He ('Urwa), said: So I met him, and asked about it and he narrated to me exactly like one that he had narrated (to me) for the first time. So when I informed her ('A'isha) about that, she said: I do not think but this that he has certainly told the truth and I find that he has neither made any addition to it, nor missed anything from it.