آخرت میں مومنوں کے لئے اللہ سبحانہ وتعالی کے دیدار کے بیان میں

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ وَأَبُو غَسَّانَ الْمَسْمَعِيُّ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عَبْدِ الصَّمَدِ وَاللَّفْظُ لِأَبِي غَسَّانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ جَنَّتَانِ مِنْ فِضَّةٍ آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا وَجَنَّتَانِ مِنْ ذَهَبٍ آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا وَمَا بَيْنَ الْقَوْمِ وَبَيْنَ أَنْ يَنْظُرُوا إِلَی رَبِّهِمْ إِلَّا رِدَائُ الْکِبْرِيَائِ عَلَی وَجْهِهِ فِي جَنَّةِ عَدْنٍ-
نصر بن علی جہضمی، ابوغسان، مسمعی، اسحاق بن ابراہیم، عبدالعزیز بن عبدالصمد، ابوغسان، ابوعمران، جونی، ابوبکر بن عبداللہ بن قیس سے روایت کرتے ہیں کہ دو جنتیں تو چاندی کی ہوں گی اور دونوں کے برتن اور ان میں جو کچھ ہوگا وہ بھی چاندی کا ہوگا اور اسی طرح دو جنتیں سونے کی ہوں گی ان دونوں کے برتن اور ان میں جو کچھ ہوگا وہ سونے کا ہوگا اور اہل جنت کے اور اللہ تعالیٰ کے دیدار کے درمیان کبریائی کی چادر ہوگی جو جنتِ عدن میں اللہ کے چہرے پر ہوگی۔
'Abdullah b. Qais transmitted on the authority of his father (Abu Musa Ash'ari) that the Apostle (may peace be upon him) said: There would be two gardens (in Paradise) the vessels and contents of which would be of silver, and two gardens whose vessels and contents would be of gold. The only thing intervening to hinder the people from looking at their Lord will be the mantle of Grandeur over His face in the Garden of Eden.
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مَيْسَرَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ صُهَيْبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا دَخَلَ أَهْلُ الْجَنَّةِ الْجَنَّةَ قَالَ يَقُولُ اللَّهُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی تُرِيدُونَ شَيْئًا أَزِيدُکُمْ فَيَقُولُونَ أَلَمْ تُبَيِّضْ وُجُوهَنَا أَلَمْ تُدْخِلْنَا الْجَنَّةَ وَتُنَجِّنَا مِنْ النَّارِ قَالَ فَيَکْشِفُ الْحِجَابَ فَمَا أُعْطُوا شَيْئًا أَحَبَّ إِلَيْهِمْ مِنْ النَّظَرِ إِلَی رَبِّهِمْ عَزَّ وَجَلَّ-
عبیداللہ بن عمر بن میسرہ، عبدالرحمن بن مہدی، حماد بن سلمہ، ثابت بنانی، عبدالرحمن بن ابی لیلی حضرت صہیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تمام جنت والے جنت میں چلے جائیں گے تو اس وقت اللہ تعالیٰ ان سے فرمائیں گے کہ کیا تم مزید کچھ چاہتے ہو وہ جنتی عرض کریں گے اے اللہ کیا تو نے ہمارے چہروں کو روشن نہیں کیا کیا تو نے ہمیں جنت میں داخل نہیں کیا کیا تو نے ہم کو دوزخ سے نجات نہیں دی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ پھر اللہ ان کے اور اپنے درمیان سے پردے اٹھا دے گا اور جنتی اللہ کا دیدار کریں گے تو انکو اس دیدار سے زیادہ کوئی چیز پیاری نہیں ہو گی۔
Suhaib reported the Apostle (may peace be upon him) saying: When those deserving of Paradise would enter Paradise, the Blessed and the Exalted would ask: Do you wish Me to give you anything more? They would say: Hast Thou not brightened our faces? Hast Thou not made us enter Paradise and saved us from Fire? He (the narrator) said: He (God) would lift the veil, and of things given to them nothing would he dearer to them than the sight of their Lord, the Mighty and the Glorious.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ ثُمَّ تَلَا هَذِهِ الْآيَةَ لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا الْحُسْنَی وَزِيَادَةٌ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، حماد بن سلمہ، صہیب، حضرت حماد بن سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے اسی سند کے ساتھ یہ حدیث روایت ہے لیکن اس میں اتنا زائد ہے کہ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی (لِلَّذِيْنَ اَحْسَ نُوا الْحُسْنٰى وَزِيَادَةٌ وَلَا يَرْهَقُ وُجُوْهَھُمْ قَتَرٌ وَّلَا ذِلَّةٌ اُولٰ ى ِكَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ ھُمْ فِيْهَا خٰلِدُوْنَ) 10۔یونس : 26) نیک لوگوں کے لئے نیک انجام اور مزید انعام ہے یعنی دیدار الہی۔
Hammad b. Salama narrated it on the same authority and added: He then recited the verse:" Those who do good will have the best reward and even more" (x. 26)