جو شخص کسی قوم کے گھر میں جھانکے اور وہ لوگ اس کی آنکھ پھوڑ دیں تو اس کی دیت نہیں

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ مِنْ حُجْرٍ فِي بَعْضِ حُجَرِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ إِلَيْهِ بِمِشْقَصٍ أَوْ بِمَشَاقِصَ وَجَعَلَ يَخْتِلُهُ لِيَطْعُنَهُ-
ابوالنعمان، حماد بن زید، عبیداللہ بن ابی بکر بن انس، حضرت انس سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعض حجروں میں جھانکا تو آپ اسکی طرف تیر کا پھل لے کر کھڑے ہوئے اور اس طرح ظاہر کرنے لگے گویا اس کو چبھونا چاہتے ہیں۔
Narrated Anas: A man peeped into one of the dwelling places of the Prophet. The Prophet got up and aimed a sharp-edged arrow head (or wooden stick) at him to poke him stealthily.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ فِي جُحْرٍ فِي بَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِدْرًی يَحُکُّ بِهِ رَأْسَهُ فَلَمَّا رَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ أَعْلَمُ أَنَّکَ تَنْتَظِرُنِي لَطَعَنْتُ بِهِ فِي عَيْنَيْکَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِذْنُ مِنْ قِبَلِ الْبَصَرِ-
قتیبہ بن سعید، لیث، ابن شہاب سے روایت کرتے ہیں کہ سہل بن سعد ساعدی نے بیان کیا کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حجرے کے دروازے میں سے جھانکا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کھجلانے کا آلہ تھا، جس سے آپ اپنے سر کو کھجلا رہے تھے، جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسکو دیکھا تو ارشاد فرمایا کہ اگر میں جانتا کہ تو مجھے دیکھے گا تو میں یہ تیری آنکھ میں مارتا، (اس کے بعد) نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اجازت لینے کا حکم تو دیکھنے ہی کے سبب دیا گیا ہے۔
Narrated Sahl bin Sa'd As-Sa'idi: A man peeped through a hole in the door of Allah's Apostle's house, and at that time, Allah's Apostle had a Midri (an iron comb or bar) with which he was rubbing his head. So when Allah's Apostle saw him, he said (to him), "If I had been sure that you were looking at me (through the door), I would have poked your eye with this (sharp iron bar)." Allah's Apostle added, "The asking for permission to enter has been enjoined so that one may not look unlawfully (at what there is in the house without the permission of its people)."
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ أَنَّ امْرَأً اطَّلَعَ عَلَيْکَ بِغَيْرِ إِذْنٍ فَخَذَفْتَهُ بِعَصَاةٍ فَفَقَأْتَ عَيْنَهُ لَمْ يَکُنْ عَلَيْکَ جُنَاحٌ-
علی بن عبداللہ ، سفیان، ابوالزناد، اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اگر کوئی شخص تم کو بغیر اجازت کے جھانک کر دیکھے اور اس کو کنکر پھینک کر مارے اور اس کی آنکھ پھوٹ جائے تو تجھ پر کوئی گناہ نہیں۔
Narrated Abu Huraira: Abul Qasim said, "If any person peeps at you without your permission and you poke him with a stick and injure his eye, you will not be blamed."