یہ بات ترجمۃ الباب سے خالی ہے۔

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَکْرَةَ قَالَ لَقَدْ نَفَعَنِي اللَّهُ بِکَلِمَةٍ أَيَّامَ الْجَمَلِ لَمَّا بَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ فَارِسًا مَلَّکُوا ابْنَةَ کِسْرَی قَالَ لَنْ يُفْلِحَ قَوْمٌ وَلَّوْا أَمْرَهُمْ امْرَأَةً-
عثمان بن ہیثم، عوف، حسن، ابوبکرہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ مجھ کو جنگ جمل کے زمانہ میں اس کلمہ کے ذریعے اللہ نے نفع پہنچایا، وہ یہ کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خبر ملی کہ فارس کے لوگوں نے کسی کی بیٹی کو بادشاہ بنالیاہے، تو آپ نے فرمایا کہ وہ قوم کبھی فلاح نہیں پائے گی جس نے حکومت عورت کے سپرد کی۔
Narrated Abu Bakra: During the battle of Al-Jamal, Allah benefited me with a Word (I heard from the Prophet). When the Prophet heard the news that the people of the Persia had made the daughter of Khosrau their Queen (ruler), he said, "Never will succeed such a nation as makes a woman their ruler."
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَصِينٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَرْيَمَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زِيَادٍ الْأَسَدِيُّ قَالَ لَمَّا سَارَ طَلْحَةُ وَالزُّبَيْرُ وَعَائِشَةُ إِلَی الْبَصْرَةِ بَعَثَ عَلِيٌّ عَمَّارَ بْنَ يَاسِرٍ وَحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ فَقَدِمَا عَلَيْنَا الْکُوفَةَ فَصَعِدَا الْمِنْبَرَ فَکَانَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ فَوْقَ الْمِنْبَرِ فِي أَعْلَاهُ وَقَامَ عَمَّارٌ أَسْفَلَ مِنْ الْحَسَنِ فَاجْتَمَعْنَا إِلَيْهِ فَسَمِعْتُ عَمَّارًا يَقُولُ إِنَّ عَائِشَةَ قَدْ سَارَتْ إِلَی الْبَصْرَةِ وَ وَاللَّهِ إِنَّهَا لَزَوْجَةُ نَبِيِّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَلَکِنَّ اللَّهَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی ابْتَلَاکُمْ لِيَعْلَمَ إِيَّاهُ تُطِيعُونَ أَمْ هِيَ-
عبداللہ بن محمد، یحیی بن آدم، ابوبکر بن عیاش، ابوحصین، ابومریم، عبداللہ بن زیاد، اسد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب طلحہ اور زبیر اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بصرہ کی طرف روانہ ہوئے تو حضرت علی نے عمار بن یاسر اور حسین بن علی کو کوفہ بھیجا یہ دونوں ہمارے پاس کوفہ آئے اور منبر پر چڑھ گئے حضرت حسین اوپر اور حضرت عمار بن یاسر نیچے والے سیڑھی پر تھے، ہم لوگ ان کے ارد گرد اکٹھے ہوگئے، میں نے عمار بن یاسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بصرہ کی طرف روانہ ہوگئی ہیں اور خدا کی قسم وہ دنیا اور آخرت میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیوی ہیں لیکن اللہ تبارک وتعالی تمہیں آزماتا ہے کہ تم حضرت علی کی اطاعت کرتے ہو یا حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی اطاعت کرتے ہو۔
Narrated Abu Maryam Abdullah bin Ziyad Al-Aasadi: When Talha, AzZubair and 'Aisha moved to Basra, 'Ali sent 'Ammar bin Yasir and Hasan bin 'Ali who came to us at Kufa and ascended the pulpit. Al-Hasan bin 'Ali was at the top of the pulpit and 'Ammar was below Al-Hasan. We all gathered before him. I heard 'Ammar saying, "'Aisha has moved to Al-Busra. By Allah! She is the wife of your Prophet in this world and in the Hereafter. But Allah has put you to test whether you obey Him (Allah) or her ('Aisha)."
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي غَنِيَّةَ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَامَ عَمَّارٌ عَلَی مِنْبَرِ الْکُوفَةِ فَذَکَرَ عَائِشَةَ وَذَکَرَ مَسِيرَهَا وَقَالَ إِنَّهَا زَوْجَةُ نَبِيِّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَلَکِنَّهَا مِمَّا ابْتُلِيتُمْ-
ابونعیم، ابن عیینہ، حکم، ابووائل سے روایت کرتے ہیں حضرت عمار کوفہ کے منبر پر چڑھے اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا صدیقہ کی روانگی کا تذکرہ کیا اور کہا کہ دنیا اور آخرت میں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیوی ہیں، لیکن ان کی وجہ سے تمہیں آزمائش میں ڈالا گیا ہے۔
Narrated Abu Wail: 'Ammar stood on the pulpit at Kufa and mentioned 'Aisha and her coming (to Busra) and said, "She is the wife of your Prophet in this world and in the Hereafter, but you people are being put to test in this issue."
حَدَّثَنَا بَدَلُ بْنُ الْمُحَبَّرِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ يَقُولُ دَخَلَ أَبُو مُوسَی وَأَبُو مَسْعُودٍ عَلَی عَمَّارٍ حَيْثُ بَعَثَهُ عَلِيٌّ إِلَی أَهْلِ الْکُوفَةِ يَسْتَنْفِرُهُمْ فَقَالَا مَا رَأَيْنَاکَ أَتَيْتَ أَمْرًا أَکْرَهَ عِنْدَنَا مِنْ إِسْرَاعِکَ فِي هَذَا الْأَمْرِ مُنْذُ أَسْلَمْتَ فَقَالَ عَمَّارٌ مَا رَأَيْتُ مِنْکُمَا مُنْذُ أَسْلَمْتُمَا أَمْرًا أَکْرَهَ عِنْدِي مِنْ إِبْطَائِکُمَا عَنْ هَذَا الْأَمْرِ وَکَسَاهُمَا حُلَّةً حُلَّةً ثُمَّ رَاحُوا إِلَی الْمَسْجِدِ-
بدل بن محبر، شعبہ، عمرو، ابووائل سے روایت کرتے ہیں ابوموسیٰ اور ابومسعود، حضرت عمار رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس اس وقت گئے جب کہ حضرت علی نے ان کوفیوں کے پاس فوج جمع کرنے کو بھیجا تھا ان دونوں نے عمار سے کہا کہ جب تم مسلمان ہوئے تھے اس وقت ہم نے تمہیں اس کام میں جلدی کرنے سے زیادہ برا کوئی کام کرتے نہیں دیکھا، حضرت عمار رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ جب تم دونوں مسلمان ہوئے تھے اس وقت میں نے تمہارے اس کام میں دیر کرنے سے زیادہ برا کوئی کام نہیں دیکھا، ان دونوں کو ایک ایک جوڑا پہنایا، پھر مسجد کی طرف روانہ ہوگئے۔
Narrated Abu Wail: Abu Musa and Abii Mas'ud went to 'Ammar when 'Ali had sent him to Kufa to exhort them to fight (on 'Ali's side). They said to him, "Since you have become a Muslim, we have never seen you doing a deed more criticizable to us than your haste in this matter." 'Ammar said, "Since you (both) became Muslims, I have never seen you doing a deed more criticizable to me than your keeping away from this matter." Then Abu Mas'ud provided 'Ammar and Abu Musa with two-piece outfits to wear, and one of them went to the mosque (of Kufa).
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ کُنْتُ جَالِسًا مَعَ أَبِي مَسْعُودٍ وَأَبِي مُوسَی وَعَمَّارٍ فَقَالَ أَبُو مَسْعُودٍ مَا مِنْ أَصْحَابِکَ أَحَدٌ إِلَّا لَوْ شِئْتُ لَقُلْتُ فِيهِ غَيْرَکَ وَمَا رَأَيْتُ مِنْکَ شَيْئًا مُنْذُ صَحِبْتَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْيَبَ عِنْدِي مِنْ اسْتِسْرَاعِکَ فِي هَذَا الْأَمْرِ قَالَ عَمَّارٌ يَا أَبَا مَسْعُودٍ وَمَا رَأَيْتُ مِنْکَ وَلَا مِنْ صَاحِبِکَ هَذَا شَيْئًا مُنْذُ صَحِبْتُمَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْيَبَ عِنْدِي مِنْ إِبْطَائِکُمَا فِي هَذَا الْأَمْرِ فَقَالَ أَبُو مَسْعُودٍ وَکَانَ مُوسِرًا يَا غُلَامُ هَاتِ حُلَّتَيْنِ فَأَعْطَی إِحْدَاهُمَا أَبَا مُوسَی وَالْأُخْرَی عَمَّارًا وَقَالَ رُوحَا فِيهِ إِلَی الْجُمُعَةِ-
عبدان، ابوحمزہ، اعمش، شقیق بن مسلمہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں ابومسعود و ابوموسیٰ اور حضرت عمار کے پاس بیٹھا ہوا تھا تو ابومسعود نے عمار سے کہا کہ تمہارے علاوہ جس قدر تمہارے ساتھی ہیں، ان میں سے ہر ایک کو میں کہہ سکتا ہوں کہ جب سے تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت اختیار کی ہے میں نے اس امر میں جلدی کرنے سے زیادہ کوئی بات عیب نہیں دیکھی، حضرت عمار نے کہا کہ اے ابومسعود میں نے تم سے اور تمہارے اس ساتھی سے جب سے کہ تم دونوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت اختیار کی ہے اس امر میں تاخیر سے زیادہ کوئی بات عیب کی نہیں دیکھی، حضرت ابومسعود خوش حال تھے، انہوں نے کہا کہ اے غلام دو جوڑے لاؤ، ایک حضرت ابوموسی کو دیا اور دوسرا حضرت عمارہ کو دیا اور کہا کہ تم دونوں جمعہ کی طرف جاؤ۔
Narrated Shaqiq bin Salama: I was sitting with Abu Mas'ud and Abu Musa and 'Ammar. Abu Mas'ud said (to 'Ammar), "There is none of your companions but, if I wish, I could find fault with him except with you. Since you joined the company of the Prophet I have never seen anything done by you more criticizable by me than your haste in this issue." 'Ammar said, O Abu Mas'ud ! I have never seen anything done by you or by this companion of yours (i.e., Abu Musa) more criticizable by me than your keeping away from this issue since the time you both joined the company of the Prophet." Then Abu Mas'ud who was a rich man, said (to his servant), "O boy! Bring two suits." Then he gave one to Abu Musa and the other to 'Ammar and said (to them), "Put on these suits before going for the Friday prayer. "
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ شُعْبَةَ حَدَّثَنَا مَعْبَدٌ سَمِعْتُ حَارِثَةَ بْنَ وَهْبٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ تَصَدَّقُوا فَسَيَأْتِي عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ يَمْشِي الرَّجُلُ بِصَدَقَتِهِ فَلَا يَجِدُ مَنْ يَقْبَلُهَا قَالَ مُسَدَّدٌ حَارِثَةُ أَخُو عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ لِأُمِّهِ-
مسدد، یحیی ، شعبہ، معبد، حارثہ بن وہب سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ خیرات کرو، اس لئے کہ عنقریب ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ آدمی صدقہ لے کر پھرے گا لیکن اس کو قبول کرنے والا کوئی نہیں ہوگا، مسدد نے کہا کہ ماں کی طرف سے عبیداللہ بن عمر کے بھائی تھے۔
Narrated Haritha bin Wahb: I heard Allah's Apostle saying, "Give in charity because there will come a time on the people when a person will go out with his alms from place to place but will not find anybody to accept it."
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّی تَقْتَتِلَ فِئَتَانِ عَظِيمَتَانِ يَکُونُ بَيْنَهُمَا مَقْتَلَةٌ عَظِيمَةٌ دَعْوَتُهُمَا وَاحِدَةٌ وَحَتَّی يُبْعَثَ دَجَّالُونَ کَذَّابُونَ قَرِيبٌ مِنْ ثَلَاثِينَ کُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنَّهُ رَسُولُ اللَّهِ وَحَتَّی يُقْبَضَ الْعِلْمُ وَتَکْثُرَ الزَّلَازِلُ وَيَتَقَارَبَ الزَّمَانُ وَتَظْهَرَ الْفِتَنُ وَيَکْثُرَ الْهَرْجُ وَهُوَ الْقَتْلُ وَحَتَّی يَکْثُرَ فِيکُمْ الْمَالُ فَيَفِيضَ حَتَّی يُهِمَّ رَبَّ الْمَالِ مَنْ يَقْبَلُ صَدَقَتَهُ وَحَتَّی يَعْرِضَهُ عَلَيْهِ فَيَقُولَ الَّذِي يَعْرِضُهُ عَلَيْهِ لَا أَرَبَ لِي بِهِ وَحَتَّی يَتَطَاوَلَ النَّاسُ فِي الْبُنْيَانِ وَحَتَّی يَمُرَّ الرَّجُلُ بِقَبْرِ الرَّجُلِ فَيَقُولُ يَا لَيْتَنِي مَکَانَهُ وَحَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ مَغْرِبِهَا فَإِذَا طَلَعَتْ وَرَآهَا النَّاسُ يَعْنِي آمَنُوا أَجْمَعُونَ فَذَلِکَ حِينَ لَا يَنْفَعُ نَفْسًا إِيمَانُهَا لَمْ تَکُنْ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ أَوْ کَسَبَتْ فِي إِيمَانِهَا خَيْرًا وَلَتَقُومَنَّ السَّاعَةُ وَقَدْ نَشَرَ الرَّجُلَانِ ثَوْبَهُمَا بَيْنَهُمَا فَلَا يَتَبَايَعَانِهِ وَلَا يَطْوِيَانِهِ وَلَتَقُومَنَّ السَّاعَةُ وَقَدْ انْصَرَفَ الرَّجُلُ بِلَبَنِ لِقْحَتِهِ فَلَا يَطْعَمُهُ وَلَتَقُومَنَّ السَّاعَةُ وَهُوَ يُلِيطُ حَوْضَهُ فَلَا يَسْقِي فِيهِ وَلَتَقُومَنَّ السَّاعَةُ وَقَدْ رَفَعَ أُکْلَتَهُ إِلَی فِيهِ فَلَا يَطْعَمُهَا-
ابوالیمان، شعیب، ابوالزناد، عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت قائم نہ ہوگی، یہاں تک کہ دو بڑے گروہ، آپس میں جنگ کریں گے، اور ان کے درمیان زبردست خونریزی ہوگی، ان کا دعوی ایک ہوگا اور اس وقت تقریبا تیس دجال پیدا ہوں گے ان میں سے ہر ایک دعوی کرے گا کہ وہ اللہ کا رسول ہے اور علم اٹھالیا جائے گا، زلزلوں کی کثرت ہوگی اور زمانہ ایک دوسرے سے قریب ہوگا اور ہرج یعنی قتل کی زیادتی ہوگی اور اس وقت کہ تم میں مال کی کثرت ہوگی کہ بہتا پھرے گا، اور مال کا مالک قصد کرے گا کہ کوئی اس کو قبول کرلے اور وہ اس کو پیش کرے گا اور جس کو پیش کرے گا وہ کہے گا کہ مجھے اس کی ضرورت نہیں اور اس وقت لوگ بڑی بڑی عمارتوں میں فخر کرنے لگیں گے، اور اس وقت ایک شخص کسی کی قبر کے پاس سے گزرے گا تو کہے گا کہ کاش میں اس جگہ ہوتا، اور آفتاب مغرب سے طلوع ہوگا جب آفتاب مغرب سے طلوع ہوگا تو لوگ اسے دیکھیں گے، سب ایمان لے آئیں گے اس وقت کسی کا ایمان نفع نہ دے گا۔ جو پہلے ایمان لے آیا یا اپنے ایمان میں نیکی نہ کی، اور قیامت اس طرح قائم ہوگی کہ دو شخص کپڑے پھیلائے ہوں گے نہ تو خرید و فروخت کرنے پائیں گے اور نہ اسے لپیٹ سکیں گے، اور قیامت اس حال میں قائم ہوگی کہ ایک شخص اونٹنی کا دودھ دوھ کرلائے گا لیکن اسے پی نہ سکے گا، اور قیامت اس حال میں قائم ہوگی کہ ایک شخص اپنے مویشیوں کے لئے حوض درست کر رہا ہوگا لیکن اس میں کھلانے پلانے کی قدرت نہ ہوگی، اور قیامت اس طرح قائم ہوگی کہ ایک شخص اپنے منہ تک لقمہ اٹھائے گا لیکن کھانے نہ پائے گا۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "The Hour will not be established (1) till two big groups fight each other whereupon there will be a great number of casualties on both sides and they will be following one and the same religious doctrine, (2) till about thirty Dajjals (liars) appear, and each one of them will claim that he is Allah's Apostle, (3) till the religious knowledge is taken away (by the death of Religious scholars) (4) earthquakes will increase in number (5) time will pass quickly, (6) afflictions will appear, (7) Al-Harj, (i.e., killing) will increase, (8) till wealth will be in abundance ---- so abundant that a wealthy person will worry lest nobody should accept his Zakat, and whenever he will present it to someone, that person (to whom it will be offered) will say, 'I am not in need of it, (9) till the people compete with one another in constructing high buildings, (10) till a man when passing by a grave of someone will say, 'Would that I were in his place (11) and till the sun rises from the West. So when the sun will rise and the people will see it (rising from the West) they will all believe (embrace Islam) but that will be the time when: (As Allah said,) 'No good will it do to a soul to believe then, if it believed not before, nor earned good (by deeds of righteousness) through its Faith.' (6.158) And the Hour will be established while two men spreading a garment in front of them but they will not be able to sell it, nor fold it up; and the Hour will be established when a man has milked his she-camel and has taken away the milk but he will not be able to drink it; and the Hour will be established before a man repairing a tank (for his livestock) is able to water (his animals) in it; and the Hour will be established when a person has raised a morsel (of food) to his mouth but will not be able to eat it."