یہ باب ترجمۃ الباب سے خالی ہے۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنِي خُبَيْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا بَيْنَ بَيْتِي وَمِنْبَرِي رَوْضَةٌ مِنْ رِيَاضِ الْجَنَّةِ وَمِنْبَرِي عَلَی حَوْضِي-
مسدد، یحیی، عبیداللہ بن عمر، خبیب بن عبدالرحمن، حفص بن عاصم، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے اور میرا منبر میرے حوض پر ہے۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "There is a garden from the gardens of Paradise between my house and my pulpit, and my pulpit is on my Lake Fount (Al-Kauthar)."
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وُعِکَ أَبُو بَکْرٍ وَبِلَالٌ فَکَانَ أَبُو بَکْرٍ إِذَا أَخَذَتْهُ الْحُمَّی يَقُولُ کُلُّ امْرِئٍ مُصَبَّحٌ فِي أَهْلِهِ وَالْمَوْتُ أَدْنَی مِنْ شِرَاکِ نَعْلِهِ وَکَانَ بِلَالٌ إِذَا أُقْلِعَ عَنْهُ الْحُمَّی يَرْفَعُ عَقِيرَتَهُ يَقُولُ أَلَا لَيْتَ شِعْرِي هَلْ أَبِيتَنَّ لَيْلَةً بِوَادٍ وَحَوْلِي إِذْخِرٌ وَجَلِيلُ وَهَلْ أَرِدَنْ يَوْمًا مِيَاهَ مَجَنَّةٍ وَهَلْ يَبْدُوَنْ لِي شَامَةٌ وَطَفِيلُ قَالَ اللَّهُمَّ الْعَنْ شَيْبَةَ بْنَ رَبِيعَةَ وَعُتْبَةَ بْنَ رَبِيعَةَ وَأُمَيَّةَ بْنَ خَلَفٍ کَمَا أَخْرَجُونَا مِنْ أَرْضِنَا إِلَی أَرْضِ الْوَبَائِ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ حَبِّبْ إِلَيْنَا الْمَدِينَةَ کَحُبِّنَا مَکَّةَ أَوْ أَشَدَّ اللَّهُمَّ بَارِکْ لَنَا فِي صَاعِنَا وَفِي مُدِّنَا وَصَحِّحْهَا لَنَا وَانْقُلْ حُمَّاهَا إِلَی الْجُحْفَةِ قَالَتْ وَقَدِمْنَا الْمَدِينَةَ وَهِيَ أَوْبَأُ أَرْضِ اللَّهِ قَالَتْ فَکَانَ بُطْحَانُ يَجْرِي نَجْلًا تَعْنِي مَائً آجِنًا-
عبید بن اسماعیل، ابواسامہ، ہشام، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو ابوبکر رضی اللہ عنہ اور بلال رضی اللہ عنہ کو بخار آ گیا اور حضرت ابوبکر کو جب بخار آتا تو یہ شعر پڑھتے ہر شخص اپنے گھر میں صبح کرتا ہے۔ حالانکہ موت اسکی جوتوں کے تسمے سے بھی زیادہ قریب ہے اور بلال کا جب بخار اترتا تو بلند آواز سے یہ شعر پڑھتے کاش میں وادی مکہ میں ایک رات پھر رہتا اس حال میں کہ میرے ارد گرد اذخر اور جلیل گھاس ہوتی، کاش میں ایک دن مجنہ کا پانی پی لیتا اور کاش میں شامہ اور طفیل کو پھر دیکھ لیتا۔ کہا یا اللہ شیبہ بن ربیعہ اور عتبہ بن ربیعہ اور امیہ بن خلف پر لعنت کر، جس طرح ان لوگوں نے ہم کو ہمارے وطن سے وبا کی زمین کی طرف دھکیل دیا۔ یہ سن کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعا فرمائی یا اللہ ہمارے دلوں میں مدینہ کی محبت پیدا کر۔ جس طرح ہمیں مکہ سے محبت ہے یا اس سے زیادہ (محبت پیدا کر) یا اللہ ہمارے صاع اور ہمارے مد میں برکت عطاء کر اور یہاں کی آب و ہوا ہمارے مناسب کر اور اس کے بخار کو جحفہ کی طرف منتقل کر۔ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہم مدینہ آئے تو وہ اللہ کی زمین میں سب سے زیادہ وبا والی زمین تھی اور وہاں بطحان ایک نالہ تھا جس سے بدبو دار پانی تھوڑا تھوڑا بہتا رہتا۔
Narrated 'Aisha: When Allah's Apostle reached Medina, Abu Bakr and Bilal became ill. When Abu Bakr's fever got worse, he would recite (this poetic verse): "Everybody is staying alive with his People, yet Death is nearer to him than His shoe laces." And Bilal, when his fever deserted him, would recite: "Would that I could stay overnight in A valley wherein I would be Surrounded by Idhkhir and Jalil (kinds of good-smelling grass). Would that one day I could Drink the water of the Majanna, and Would that (The two mountains) Shama and Tafil would appear to me!" The Prophet said, "O Allah! Curse Shaiba bin Rabi'a and 'Utba bin Rabi'a and Umaiya bin Khalaf as they turned us out of our land to the land of epidemics." Allah's Apostle then said, "O Allah! Make us love Medina as we love Mecca or even more than that. O Allah! Give blessings in our Sa and our Mudd (measures symbolizing food) and make the climate of Medina suitable for us, and divert its fever towards Aljuhfa." Aisha added: When we reached Medina, it was the most unhealthy of Allah's lands, and the valley of Bathan (the valley of Medina) used to flow with impure colored water.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ خَالِدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اللَّهُمَّ ارْزُقْنِي شَهَادَةً فِي سَبِيلِکَ وَاجْعَلْ مَوْتِي فِي بَلَدِ رَسُولِکَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ ابْنُ زُرَيْعٍ عَنْ رَوْحِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَتْ سَمِعْتُ عُمَرَ نَحْوَهُ وَقَالَ هِشَامٌ عَنْ زَيْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَفْصَةَ سَمِعْتُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ-
یحیی بن بکیر، لیث، خالد بن یزید، سعید بن ابی ہلال، زید بن اسلم اپنے والد سے وہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے دعا کی یا اللہ مجھے اپنے راستے میں شہادت نصیب فرما اور مجھے اپنے رسول اللہ کے شہر میں موت دے اور ابن زریع نے بواسطہ روح بن قاسم، زید بن اسلم، زید بن اسلم کی ماں نے حفصہ بنت عمر کا قول نقل کیا کہ میں نے عمر رضی اللہ عنہ سے سنا اور اسی طرح حدیث بیان کی اور ہشام نے زید سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت حفصہ سے روایت کیا کہ میں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا۔
Narrated Zaid bin Aslam from his father: Umar said, O Allah! Grant me martyrdom in Your cause, and let my death be in the city of Your Apostle."