یہ باب بھی سرخی سے خالی ہے۔

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ الْحُسَيْنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ يَعْمَرَ أَنَّ أَبَا الْأَسْوَدِ الدِّيلِيَّ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَيْسَ مِنْ رَجُلٍ ادَّعَی لِغَيْرِ أَبِيهِ وَهُوَ يَعْلَمُهُ إِلَّا کَفَرَ وَمَنْ ادَّعَی قَوْمًا لَيْسَ لَهُ فِيهِمْ فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ-
ابو معمر عبدالوارث حسین عبداللہ یحیی ابوالاسود حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص اپنے آپ کو اپنے باپ کے علاوہ کسی دوسرے شخص کی طرف منسوب کرے اور وہ اس بات کا جانتا بھی ہو تو وہ درحقیقت خدا تعالیٰ کے ساتھ کفر کرتا ہے اور جو شخص کسی ایسی قوم میں سے ہونے کا دعویٰ کرے جس میں اس کا کوئی قرابت دار نہ ہو تو اس کا ٹھکانہ جہنم میں ہے۔
Narrated Abu Dhar: The Prophet said, "If somebody claims to be the son of any other than his real father knowingly, he but disbelieves in Allah, and if somebody claims to belong to some folk to whom he does not belong, let such a person take his place in the (Hell) Fire."
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا حَرِيزٌ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ النَّصْرِيُّ قَالَ سَمِعْتُ وَاثِلَةَ بْنَ الْأَسْقَعِ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ أَعْظَمِ الْفِرَی أَنْ يَدَّعِيَ الرَّجُلُ إِلَی غَيْرِ أَبِيهِ أَوْ يُرِيَ عَيْنَهُ مَا لَمْ تَرَ أَوْ يَقُولُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَمْ يَقُلْ-
علی جریر عبدلواحد سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا میں نے واثلہ بن الاسقع کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حقیقتا سب سے بڑا بہتان یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے باپ کے علاوہ اپنے آپ کو کسی اور شخص کی طرف منسوب کرے یا اپنی آنکھ کی طرف یا کسی ایسی بات کے دیکھنے کو منسوب کرے جس کو اس نے دیکھا نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب ایسی بات منسوب کرے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں کہی۔
Narrated Wathila bin Al-Asqa: Allah's Apostle said, "Verily, one of the worst lies is to claim falsely to be the son of someone other than one's real father, or to claim to have had a dream one has not had, or to attribute to me what I have not said."
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا مِنْ هَذَا الْحَيِّ مِنْ رَبِيعَةَ قَدْ حَالَتْ بَيْنَنَا وَبَيْنَکَ کُفَّارُ مُضَرَ فَلَسْنَا نَخْلُصُ إِلَيْکَ إِلَّا فِي کُلِّ شَهْرٍ حَرَامٍ فَلَوْ أَمَرْتَنَا بِأَمْرٍ نَأْخُذُهُ عَنْکَ وَنُبَلِّغُهُ مَنْ وَرَائَنَا قَالَ آمُرُکُمْ بِأَرْبَعٍ وَأَنْهَاکُمْ عَنْ أَرْبَعٍ الْإِيمَانِ بِاللَّهِ شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَإِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَائِ الزَّکَاةِ وَأَنْ تُؤَدُّوا إِلَی اللَّهِ خُمْسَ مَا غَنِمْتُمْ وَأَنْهَاکُمْ عَنْ الدُّبَّائِ وَالْحَنْتَمِ وَالنَّقِيرِ وَالْمُزَفَّتِ-
مسدد حماد ابوحمزہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے ابن عباس کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ قبیلہ عبدالقیس کے کچھ لوگوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ ہم ربیعہ کے قبیلہ میں سے ہیں چونکہ ہمارے اور آپ کے درمیان قبیلہ مضر کے کفار حائل ہیں اس لئے ہم اشہر حرم کے علاوہ کسی دوسرے زمانہ میں آپ میں خدمت میں نہیں آ سکتے لہذا آپ ہمیں ایسی بات کا حکم دیں جس کو ہم لوگ یاد کر کے پیچھے والوں کو آگاہ کر دیں آپ نے فرمایا میں تمہیں چار باتوں کے کرنے کا حکم دیتا ہوں اور چار باتوں سے روکتا ہوں خدا پر ایمان لانے اور اس امر کی شہادت دینے کا کہ اللہ کے سوائی کوئی معبود نہیں اور نماز ادا کرنے کا اور زکوۃ دینے اور مال غنیمت میں سے پانچواں حصہ دینے کا حکم دیتا ہوں۔ اور تم کو چار چیزوں سے باز رہنے کو کہتا ہوں۔ دباء (کدو کے تو نبوں) اور حنتم (لاکھ کئے ہوئے مرتبان یا ٹھلیوں) نقیر (درختوں کی جڑوں کو کھوکھلا کر کے بنائے ہوئے برتوں) اور مزفت (رال کئے ہوئے برتنوں) کے استعمال سے۔
Narrated Ibn Abbas: The delegates of 'Abd-ul-Qais came to Allah's Apostle and said, "O Allah's Apostle! We are from the tribe of Rabi'a and the infidels of Mudar tribe stand between us and you, so that we cannot come to you except in the Sacred Months. Therefore we would like you to give us some instructions which we may follow and convey to our people staying behind us." The Prophet said, "I order you to observe four things and forbid you (to do) four things: (I order you) to believe in Allah testifying that None has the right to be worshipped except Allah; to offer the prayer perfectly; to pay the Zakat; and to give one-fifth of the war booty to Allah. And I forbid you to use Ad-Dubba, Al-Hantam, An-Naqir and Al-Muzaffat." (These are names of utensils in which alcoholic drinks were served.)
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ وَهُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ أَلَا إِنَّ الْفِتْنَةَ هَا هُنَا يُشِيرُ إِلَی الْمَشْرِقِ مِنْ حَيْثُ يَطْلُعُ قَرْنُ الشَّيْطَانِ-
ابوالیمان شعیب زہری سالم حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے برسر منبر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ آگاہ رہو فتنہ یہاں سے اٹھے گا آپ صلی اللہ علیہ وسلم مشرق کی طرف اشارہ کر رہے تھے اور یہیں سے شیطان کا سینگ ظاہر ہوتا ہے۔
Narrated 'Abdullah bin 'Umar: I heard Allah's Apostle on the pulpit saying, "Verily, afflictions (will start) from here," pointing towards the east, "whence the side of the head of Satan comes out."
حَدَّثَنِا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُعَاذٌ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ حَدَّثَنَا أَنَسٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلَيْنِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَا مِنْ عِنْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي لَيْلَةٍ مُظْلِمَةٍ وَمَعَهُمَا مِثْلُ الْمِصْبَاحَيْنِ يُضِيئَانِ بَيْنَ أَيْدِيهِمَا فَلَمَّا افْتَرَقَا صَارَ مَعَ کُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا وَاحِدٌ حَتَّی أَتَی أَهْلَهُ-
محمد بن مثنیٰ معاذ ابومعاذ قتادہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے دو شخص اندھیری رات میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے چلے۔ ان کے ساتھ دو چیزیں تھیں جو چراغوں کے مانند تھیں جو ان کے سامنے روشن تھیں پھر جب وہ علیحدہ ہوئے تو وہ چراغ ان دونوں میں سے ہر ایک کے ساتھ ہو گیا یہاں تک کہ ہر ایک شخص اپنے گھر پہنچ گیا۔
Narrated Anas: Once two men from the companions of Allah's Apostle went out of the house of the Prophet on a very dark night. They were accompanied by two things that resembled two lamps lighting the way in front of them, and when they parted, each of them was accompanied by one of those two things (lamps) till they reached their homes.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا قَيْسٌ سَمِعْتُ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَزَالُ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي ظَاهِرِينَ حَتَّی يَأْتِيَهُمْ أَمْرُ اللَّهِ وَهُمْ ظَاهِرُونَ-
عبداللہ بن ابی الاسود یحیی اسماعیل قیس سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت مغیرہ بن شعبہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میری امت کے کچھ لوگ ہمیشہ غالب رہیں گے یہاں تک کہ قیامت آ جائے گی اور وہ لوگ غالب ہی رہیں گے۔
Narrated Al-Mughira bin Shu'ba: The Prophet said, "Some of my followers will remain victorious (and on the right path) till the Last Day comes, and they will still be victorious."
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ جَابِرٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَيْرُ بْنُ هَانِئٍ أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَزَالُ مِنْ أُمَّتِي أُمَّةٌ قَائِمَةٌ بِأَمْرِ اللَّهِ لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَذَلَهُمْ وَلَا مَنْ خَالَفَهُمْ حَتَّی يَأْتِيَهُمْ أَمْرُ اللَّهِ وَهُمْ عَلَی ذَلِکَ قَالَ عُمَيْرٌ فَقَالَ مَالِکُ بْنُ يُخَامِرَ قَالَ مُعَاذٌ وَهُمْ بِالشَّأْمِ فَقَالَ مُعَاوِيَةُ هَذَا مَالِکٌ يَزْعُمُ أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاذًا يَقُولُ وَهُمْ بِالشَّأْمِ-
حمیدی ولید ابن جابر عمیر بن ہانی حضرت معاویہ سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میری امت کا ایک گروہ اللہ تعالیٰ کے حکم پر ہمیشہ قائم رہے گا جو کوئی ان کو ذلیل کرے گا یا ان کی مخالفت کرے گا۔ تو وہ ان کو کچھ ضرر نہ پہنچا سکے گا اور قیامت تک وہ اسی حالت (یعنی احکام الٰہی) پر ثابت قدم رہیں گے عمر بن ہانی مالک بن یخامر کی وساطت سے بیان کرتے ہیں کہ حضرت معاذ نے فرمایا یہ لوگ ملک شام میں ہوں گے تو حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ یہ مالک اس کا دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہوں نے معاذ سے سنا کہ وہ لوگ شام میں ہوں گے۔
Narrated Muawiya: I heard the Prophet saying, "A group of people amongst my followers will remain obedient to Allah's orders and they will not be harmed by anyone who will not help them or who will oppose them, till Allah's Order (the Last Day) comes upon them while they are still on the right path."
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا شَبِيبُ بْنُ غَرْقَدَةَ قَالَ سَمِعْتُ الْحَيَّ يُحَدِّثُونَ عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَاهُ دِينَارًا يَشْتَرِي لَهُ بِهِ شَاةً فَاشْتَرَی لَهُ بِهِ شَاتَيْنِ فَبَاعَ إِحْدَاهُمَا بِدِينَارٍ وَجَائَهُ بِدِينَارٍ وَشَاةٍ فَدَعَا لَهُ بِالْبَرَکَةِ فِي بَيْعِهِ وَکَانَ لَوْ اشْتَرَی التُّرَابَ لَرَبِحَ فِيهِ قَالَ سُفْيَانُ کَانَ الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَةَ جَائَنَا بِهَذَا الْحَدِيثِ عَنْهُ قَالَ سَمِعَهُ شَبِيبٌ مِنْ عُرْوَةَ فَأَتَيْتُهُ فَقَالَ شَبِيبٌ إِنِّي لَمْ أَسْمَعْهُ مِنْ عُرْوَةَ قَالَ سَمِعْتُ الْحَيَّ يُخْبِرُونَهُ عَنْهُ وَلَکِنْ سَمِعْتُهُ يَقُولُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْخَيْرُ مَعْقُودٌ بِنَوَاصِي الْخَيْلِ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ قَالَ وَقَدْ رَأَيْتُ فِي دَارِهِ سَبْعِينَ فَرَسًا قَالَ سُفْيَانُ يَشْتَرِي لَهُ شَاةً کَأَنَّهَا أُضْحِيَّةٌ-
علی بن عبداللہ سفیان شعیب بن غرقدہ حی حضرت عروہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو ایک اشرفی دی کہ ایک بکری آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے خرید کر لائیں چنانچہ انہوں نے ایک اشرفی میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے دو بکریاں خریدیں۔ ایک بکری کو تو ایک اشرفی میں فروخت کر دیا اور ایک اشرفی اور ایک بکری آپ کو لا کر دے دی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے لئے ان کی بیع میں برکت کی دعا کی جس کا یہ اثر ہوا کہ وہ اگر مٹی بھی خریدتے تو اس میں بھی ان کو فائدہ ہوتا ایک دوسری روایت میں حضرت عروہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ گھوڑے کی پیشانیوں میں قیامت تک خیر و برکت رکھ دی گئی ہے راوی کا بیان ہے کہ میں نے عروہ کے گھر میں ستر گھوڑے دیکھے۔ سفیان فرماتے ہیں کہ اس حدیث میں جو بکری خریدنے کا ذکر ہے شاید وہ بکری قربانی کے لئے ہو گی۔
Narrated 'Urwa: That the Prophet gave him one Dinar so as to buy a sheep for him. 'Urwa bought two sheep for him with the money. Then he sold one of the sheep for one Dinar, and brought one Dinar and a sheep to the Prophet. On that, the Prophet invoked Allah to bless him in his deals. So 'Urwa used to gain (from any deal) even if he bought dust. (In another narration) 'Urwa said, "I heard Allah's Apostle saying, "There is always goodness in horses till the Day of Resurrection." (The subnarrator added, "I saw 70 horses in 'Urwa's house.') (Sufyan said, "The Prophet asked 'Urwa to buy a sheep for him as a sacrifice.")
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْخَيْلُ فِي نَوَاصِيهَا الْخَيْرُ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ-
مسدد یحیی عبیداللہ نافع حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا گھوڑے کی پیشانیوں میں قیامت تک خیر و برکت رکھ دی گئی ہے۔
Narrated Ibn Umar: Allah's Apostle said, "There is always goodness in horses till the Day of Resurrection. "
حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْخَيْلُ مَعْقُودٌ فِي نَوَاصِيهَا الْخَيْرُ-
قیس بن حفص خالد بن حارث شعبہ ابوتیاح حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ گھوڑوں کی پیشانیوں میں خیر و برکت ہے۔
Narrated Anas: The Prophet said, "There is always goodness in horses.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْخَيْلُ لِثَلَاثَةٍ لِرَجُلٍ أَجْرٌ وَلِرَجُلٍ سِتْرٌ وَعَلَی رَجُلٍ وِزْرٌ فَأَمَّا الَّذِي لَهُ أَجْرٌ فَرَجُلٌ رَبَطَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَأَطَالَ لَهَا فِي مَرْجٍ أَوْ رَوْضَةٍ وَمَا أَصَابَتْ فِي طِيَلِهَا مِنْ الْمَرْجِ أَوْ الرَّوْضَةِ کَانَتْ لَهُ حَسَنَاتٍ وَلَوْ أَنَّهَا قَطَعَتْ طِيَلَهَا فَاسْتَنَّتْ شَرَفًا أَوْ شَرَفَيْنِ کَانَتْ أَرْوَاثُهَا حَسَنَاتٍ لَهُ وَلَوْ أَنَّهَا مَرَّتْ بِنَهَرٍ فَشَرِبَتْ وَلَمْ يُرِدْ أَنْ يَسْقِيَهَا کَانَ ذَلِکَ لَهُ حَسَنَاتٍ وَرَجُلٌ رَبَطَهَا تَغَنِّيًا وَسِتْرًا وَتَعَفُّفًا وَلَمْ يَنْسَ حَقَّ اللَّهِ فِي رِقَابِهَا وَظُهُورِهَا فَهِيَ لَهُ کَذَلِکَ سِتْرٌ وَرَجُلٌ رَبَطَهَا فَخْرًا وَرِيَائً وَنِوَائً لِأَهْلِ الْإِسْلَامِ فَهِيَ وِزْرٌ وَسُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْحُمُرِ فَقَالَ مَا أُنْزِلَ عَلَيَّ فِيهَا إِلَّا هَذِهِ الْآيَةُ الْجَامِعَةُ الْفَاذَّةُ فَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ وَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ-
عبداللہ مالک زید ابوصالح حضرت ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا گھوڑوں کی تین قسمیں ہیں بعض لوگوں کے لئے موجب ثواب ہیں بعض کے لئے باعث ستر اور بعض کے لئے موجب گناہ لیکن وہ شخص جس کے لئے یہ باعث ثواب ہیں وہ ہے جس نے گھوڑے کو خدا کی راہ میں جہاد کرنے کے واسطے باندھا اور کسی چراگاہ یا کسی باغ میں چرنے کے لئے ایک بڑی رسی میں باندھ دیا تو جس قدر زمین اس چراگاہ یا باغ کی اس رسی میں آ جائے گی اتنی ہی نیکیاں اس شخص کو ملیں گی اور اگر وہ اپنی رسی توڑ کر ایک دو ٹیلے پھاند کر جائے تو اس کی لید (پیشاب وغیرہ سب کچھ) مالک کے لئے موجب ثواب ہوگی اور اگر کسی نہر پر جا کر پانی پی لے۔ اگرچہ مالک نے پانی پلانے کا ارادہ بھی نہ کیا ہو، تب بھی اس کے لئے نیکیاں ہوں گی اور جو کوئی مالداری ظاہر کرنے و پردہ پوشی کے لئے خیرات وغیرہ سے بچنے کے لئے اور اللہ کا حق ادا کرنے کے لئے جو اس کی گردن پر ہے گھوڑا پالے تو ایسا گھوڑا مالک کے لئے باعث ستر ہوگا اور اس کو بطور فخر دکھانے کی نیت سے مسلمانوں کی دشمنی کے لئے باندھے تو یہ گھوڑا اس کے لئے موجب گناہ ہوگا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں مجھے کچھ معلوم نہیں لیکن جامع اور بے مثل یہ آیت جو شخص ذرہ برابر نیکی کرے گا وہ اس کو دیکھ لے گا اور جو ذرہ برابر برائی کرے گا وہ اس کو دیکھ لے گا۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "A horse may be kept for one of three purposes: for a man it may be a source of reward; for another it may be a means of living; and for a third it may be a burden (a source of committing sins). As for the one for whom it is a source of reward, he is the one who keeps his horse for the sake of Jihad in Allah's Cause; he ties it with a long rope on a pasture or in a garden. So whatever its rope allows it to eat, will be regarded as good rewardable deeds (for its owner). And if it breaks off its rope and jumps over one or two hillocks, even its dung will be considered amongst his good deeds. And if it passes by a river and drinks water from it, that will be considered as good deeds for his benefit) even if he has had no intention of watering it. A horse is a shelter for the one who keeps it so that he may earn his living honestly and takes it as a refuge to keep him from following illegal ways (of gaining money), and does not forget the rights of Allah (i.e. paying the Zakat and allowing others to use it for Allah's Sake). But a horse is a burden (and a source of committing sins for him who keeps it out of pride and pretense and with the intention of harming the Muslims." The Prophet was asked about donkeys. He replied, "Nothing has been revealed to be concerning them except this comprehensive Verse (which covers everything) :--'Then whosoever has done good equal to the weight of an atom (or a small ant), Shall see it (its reward) And whosoever has done evil equal to the weight of an atom (or a small ) ant), Shall see it (Its punishment)." (99.7-8)
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ صَبَّحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ بُکْرَةً وَقَدْ خَرَجُوا بِالْمَسَاحِي فَلَمَّا رَأَوْهُ قَالُوا مُحَمَّدٌ وَالْخَمِيسُ وَأَحَالُوا إِلَی الْحِصْنِ يَسْعَوْنَ فَرَفَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ وَقَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ خَرِبَتْ خَيْبَرُ إِنَّا إِذَا نَزَلْنَا بِسَاحَةِ قَوْمٍ فَسَائَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِينَ قال ابوعبدالله دع فرفع يديه فاني اخشي الاتکون محفوظاوان کان فيه فرفع يديه فانه غريب جدا-
علی بن عبداللہ سفیان ایوب محمد حضرت انس بن مالک سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کے وقت خیبر پہنچے وہاں کے لوگ پھاوڑے لے کر (اپنے کھیتوں میں جانے کے لئے) نکلے جب انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا تو کہا محمد مع لشکر کے آ گئے یہ کہہ کر وہ بھاگ کھڑے ہوئے اور قلعہ میں جا کر بند ہو گئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے اور فرمایا اللہ بزرگ و برتر ہے اللہ بزرگ و برتر ہے خیبر خراب ہوگیا۔ ہم جب کسی قوم کے میدان میں اترتے ہیں تو اس خوف زدہ قوم کی صبح خراب ہو جاتی ہے۔
Narrated Anas bin Malik: Allah's Apostle reached Khaibar in the early morning and the people of Khaibar came out with their spades, and when they saw the Prophet they said, "Muhammad and his army!" and returned hurriedly to take refuge in the fort. The Prophet raised his hands and said, "Allah is Greater! Khaibar is ruined ! If we approach a nation, then miserable is the morning of those who are warned."
حَدَّثَنِا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الْفُدَيْکِ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي سَمِعْتُ مِنْکَ حَدِيثًا کَثِيرًا فَأَنْسَاهُ قَالَ ابْسُطْ رِدَائَکَ فَبَسَطْتُ فَغَرَفَ بِيَدِهِ فِيهِ ثُمَّ قَالَ ضُمَّهُ فَضَمَمْتُهُ فَمَا نَسِيتُ حَدِيثًا بَعْدُ-
ابراہیم ابن ابی فدیک ابن ابی ذئب مقبری حضرت ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میں نے بہت سی حدیثیں سنی ہیں۔ لیکن میں ان کو بھول گیا۔ فرمایا تم اپنی چادر پھیلاؤ میں نے چادر پھیلائی تو آپ نے دونوں ہاتھ اس میں ڈال دیئے اور فرمایا کہ اس کو اپنے سینہ سے مل لو۔چنانچہ میں نے ایسا ہی کیا پھر اس کے بعد کبھی کوئی حدیث نہیں بھولا۔
Narrated Abu Huraira: I said, "O Allah's Apostle! I hear many narrations from you but I forget them." He said, "Spread your covering sheet." I spread my sheet and he moved both his hands as if scooping something and emptied them in the sheet and said, "Wrap it." I wrapped it round my body, and since then I have never forgotten a single Hadith.