ہدیہ قبول کرنے کا بیان

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عَبْدَةُ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّاسَ کَانُوا يَتَحَرَّوْنَ بِهَدَايَاهُمْ يَوْمَ عَائِشَةَ يَبْتَغُونَ بِهَا أَوْ يَبْتَغُونَ بِذَلِکَ مَرْضَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
ابراہیم بن موسیٰ عبدۃ ہشام عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ لوگ اپنا ہدیہ بھیجنے میں اس دن کا انتظار کرتے جب حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی باری ہوتی اس سے ان کی غرض رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا جوئی ہوتی تھی۔
Narrated Aisha: The people used to look forward for the days of my ('Aisha's) turn to send gifts to Allah's Apostle in order to please him.
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ إِيَاسٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَهْدَتْ أُمُّ حُفَيْدٍ خَالَةُ ابْنِ عَبَّاسٍ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقِطًا وَسَمْنًا وَأَضُبًّا فَأَکَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْأَقِطِ وَالسَّمْنِ وَتَرَکَ الضَّبَّ تَقَذُّرًا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَأُکِلَ عَلَی مَائِدَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَوْ کَانَ حَرَامًا مَا أُکِلَ عَلَی مَائِدَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
آدم شعبہ جعفر بن ایاس سعید بن جبیر حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ام حفید نے جو حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خالہ تھیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پنیر گھی اور گوہ ہدیہ کے طور پر بھیجے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پنیر اور گھی میں سے تو کھا لیا لیکن گوہ کو نفرت کے ساتھ چھوڑ دیا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دسترخوان پر کھایا گیا اگر وہ حرام ہوتا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دسترخوان پر اسے نہ کھایا جاتا۔
Narrated Said bin Jubair: Ibn Abbas said: Um Hufaid, Ibn 'Abbas's aunt sent some dried yogurt (butter free), ghee (butter) and a mastigar to the Prophet as a gift. The Prophet ate the dried yogurt and butter but left the mastigar because he disliked it. Ibn 'Abbas said, "The mastigar was eaten at the table of Allah's Apostle and if it had been illegal to eat, it could not have been eaten at the table of Allah's Apostle."
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُتِيَ بِطَعَامٍ سَأَلَ عَنْهُ أَهَدِيَّةٌ أَمْ صَدَقَةٌ فَإِنْ قِيلَ صَدَقَةٌ قَالَ لِأَصْحَابِهِ کُلُوا وَلَمْ يَأْکُلْ وَإِنْ قِيلَ هَدِيَّةٌ ضَرَبَ بِيَدِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَکَلَ مَعَهُمْ-
ابراہیم بن منذر معن ابراہیم بن طہمان محمد بن زیاد حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب کوئی کھانا لایا جاتا تو اس کے متعلق دریافت فرماتے آیا وہ ہدیہ ہے یا صدقہ ہے؟ اگر کہا جاتا کہ صدقہ ہے تو اپنے صحابہ سے فرماتے کہ کھاؤ اور خود نہ کھاتے اور اگر کہا جاتا کہ ہدیہ ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنا ہاتھ لگاتے اور لوگوں کے ساتھ شامل ہو کر کھاتے۔
Narrated Abu Huraira: Whenever a meal was brought to Allah's Apostle, he would ask whether it was a gift or Sadaqa (something given in charity). If he was told that it was Sadaqa, he would tell his companions to eat it, but if it was a gift, he would hurry to share it with them.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَحْمٍ فَقِيلَ تُصُدِّقَ عَلَی بَرِيرَةَ قَالَ هُوَ لَهَا صَدَقَةٌ وَلَنَا هَدِيَّةٌ-
محمد بن بشار غندر شعبہ قتادہ انس بن مالک سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گوشت لایا گیا تو کہا گیا کہ بریرہ کو صدقہ میں دیا گیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ اس کے لیے صدقہ ہے اور ہمارے لیے ہدیہ ہے۔
Narrated Anas bin Malik: Some meat was brought to the Prophet and it was said that the meat had been given in charity to Buraira. He said, "It was Sadaqa for Buraira but a gift for us."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ قَالَ سَمِعْتُهُ مِنْهُ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ بَرِيرَةَ وَأَنَّهُمْ اشْتَرَطُوا وَلَائَهَا فَذُکِرَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَرِيهَا فَأَعْتِقِيهَا فَإِنَّمَا الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْتَقَ وَأُهْدِيَ لَهَا لَحْمٌ فَقِيلَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا تُصُدِّقَ عَلَی بَرِيرَةَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ لَهَا صَدَقَةٌ وَلَنَا هَدِيَّةٌ وَخُيِّرَتْ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ زَوْجُهَا حُرٌّ أَوْ عَبْدٌ قَالَ شُعْبَةُ سَأَلْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ عَنْ زَوْجِهَا قَالَ لَا أَدْرِي أَحُرٌّ أَمْ عَبْدٌ-
محمد بن بشار غندر شعبہ عبدالرحمن بن قاسم قاسم حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو خریدنے کا ارادہ کیا اور اس کے مالکوں نے شرط کی کہ ولاء ہم لیں گے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بیان کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اسے خرید لو اور آزاد کردو اس لیے کہ ولاء اسی کو ملے گی جو آزاد کرے اور بریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس گوشت ہدیہ بھیجا گیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ بریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو صدقہ میں ملا تھا اس کے لیے تو یہ صدقہ ہے لیکن میرے لیے ہدیہ ہے اور بریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ان کے شوہر کے متعلق اختیار دیا گیا عبدالرحمن نے پوچھا اس کا شوہر غلام تھا یا آزاد شعبہ نے بیان کیا میں نے عبدالرحمن سے بریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے شوہر کے متعلق دریافت کیا تو کہا میں نہیں جانتا کہ وہ آزاد تھا یا غلام۔
Narrated 'Aisha: I intended to buy Buraira but her masters stipulated that her Wala should be for them. When the Prophet was told about it, he said to me, "Buy and manumit her, as the Wala' is for the liberator." Once Buraira was given some meat, and the Prophet asked, "What is this?" I said, "It has been given to Buraira in charity." He said, "It is sadaqa for her but a gift for us." Buraira was given the option (to stay with her husband or to part with him). AbdurRahman (a sub-narrator) wondered, "Was her husband a slave or a free man?" Shu'ba (another sub-narrator) said, "I asked 'Abdur-Rahman whether her husband was a slave or a free man. He replied that he did not know whether he was a slave or a free man."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقَالَ عِنْدَکُمْ شَيْئٌ قَالَتْ لَا إِلَّا شَيْئٌ بَعَثَتْ بِهِ أُمُّ عَطِيَّةَ مِنْ الشَّاةِ الَّتِي بَعَثْتَ إِلَيْهَا مِنْ الصَّدَقَةِ قَالَ إِنَّهَا قَدْ بَلَغَتْ مَحِلَّهَا-
محمد بن مقاتل ابوالحسن خالد بن عبداللہ خالد حذاء حفصہ بنت سیرین ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتی ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس تشریف لائے اور پوچھا کیا تمہارے پاس کچھ (کھانے کو) ہے؟ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے جواب دیا۔ نہیں لیکن ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بھیجا ہوا بکری کا وہ گوشت ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو بھیجا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا صدقہ تو اپنی جگہ پر پہنچ گیا۔
Narrated Um 'Atiyya: Once the Prophet went to 'Aisha and asked her whether she had something (to eat). She said that she had nothing except the mutton which Um 'Atiyya had sent to (Buraira) in charity. The Prophet said that it had reached its destination (i.e. it is no longer an object of charity.)