ہامہ کوئی چیز نہیں

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَکَمِ حَدَّثَنَا النَّضْرُ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَصِينٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا عَدْوَی وَلَا طِيَرَةَ وَلَا هَامَةَ وَلَا صَفَرَ-
محمد بن حکم، نضر، اسماعیل، ابوحصین، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مرض کا ایک سے دوسرے کو لگنا، شگون لینا، ہامہ (یعنی الو) اور صفر کوئی چیز نہیں ہے۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "There is no 'Adha, nor Tiyara, nor Hama, nor Safar."
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَی فِي امْرَأَتَيْنِ مِنْ هُذَيْلٍ اقْتَتَلَتَا فَرَمَتْ إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَی بِحَجَرٍ فَأَصَابَ بَطْنَهَا وَهِيَ حَامِلٌ فَقَتَلَتْ وَلَدَهَا الَّذِي فِي بَطْنِهَا فَاخْتَصَمُوا إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَضَی أَنَّ دِيَةَ مَا فِي بَطْنِهَا غُرَّةٌ عَبْدٌ أَوْ أَمَةٌ فَقَالَ وَلِيُّ الْمَرْأَةِ الَّتِي غَرِمَتْ کَيْفَ أَغْرَمُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ لَا شَرِبَ وَلَا أَکَلَ وَلَا نَطَقَ وَلَا اسْتَهَلَّ فَمِثْلُ ذَلِکَ يُطَلُّ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا هَذَا مِنْ إِخْوَانِ الْکُهَّانِ-
سعید بن عفیر، لیث عبدا لرحمن بن خالد، ابن شہاب، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہذیل کی دو جھگڑا کرنے والی عورتوں کے متعلق فیصلہ کیا جن میں سے ایک عورت نے دوسری کو پتھر پھینک کر مارا جو اس کے پیٹ میں لگا، اور وہ حاملہ تھی، (پتھر کے صدمہ سے) پیٹ کا بچہ مر گیا، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں مقدمہ پیش ہوا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بچہ کی دیت میں ایک غلام یا لونڈی دینے کا حکم دیا، قتل کرنے والی عورت کے وارث نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میں اس بچے کی دیت کیونکردوں جس نے نہ تو پیا اور نہ کھایا نہ ہی بات کی اور نہ ہی چیخا، اس جیسے کی دیت تو قابل معافی ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ تو کاہنوں کا بھائی ہے۔
Narrated Abu Huraira : Allah's Apostle gave his verdict about two ladies of the Hudhail tribe who had fought each other and one of them had hit the other with a stone. The stone hit her abdomen and as she was pregnant, the blow killed the child in her womb. They both filed their case with the Prophet and he judged that the blood money for what was in her womb. was a slave or a female slave. The guardian of the lady who was fined said, "O Allah's Apostle! Shall I be fined for a creature that has neither drunk nor eaten, neither spoke nor cried? A case like that should be nullified." On that the Prophet said, "This is one of the brothers of soothsayers.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ امْرَأَتَيْنِ رَمَتْ إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَی بِحَجَرٍ فَطَرَحَتْ جَنِينَهَا فَقَضَی فِيهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِغُرَّةٍ عَبْدٍ أَوْ وَلِيدَةٍ وَعَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَی فِي الْجَنِينِ يُقْتَلُ فِي بَطْنِ أُمِّهِ بِغُرَّةٍ عَبْدٍ أَوْ وَلِيدَةٍ فَقَالَ الَّذِي قُضِيَ عَلَيْهِ کَيْفَ أَغْرَمُ مَا لَا أَکَلَ وَلَا شَرِبَ وَلَا نَطَقَ وَلَا اسْتَهَلَّ وَمِثْلُ ذَلِکَ يُطَلُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا هَذَا مِنْ إِخْوَانِ الْکُهَّانِ-
قتیبہ، مالک، ابن شہاب، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ دو عورتوں میں سے ایک نے دوسری کو پتھر مارا جس سے اس کے پیٹ کا بچہ مر گیا تو اس کے بدلے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لونڈی یا غلام تاوان میں دینے کا حکم دیا، اور ابن شہاب سے بواسطہ سعید بن مسیب منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پیٹ کے بچہ کے بدلے جو قتل ہو جائے، ایک غلام یا لونڈی تاوان میں دئیے جانے کا حکم دیا، جس کے خلاف فیصلہ کیا گیا تھا اس نے عرض کیا میں اس کا تاوان کس طرح دوں جس نے نہ تو کھایا اور نہ پیا اور نہ بولا اور نہ چلایا اس جیسے کا خون تو قابل معافی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ تو کاہنوں کا بھائی ہے۔
Narrated Abu Huraira: Two ladies (had a fight) and one of them hit the other with a stone on the abdomen and caused her to abort. The Prophet judged that the victim be given either a slave or a female slave (as blood-money). Narrated Ibn Shihab: Said bin Al-Musayyab said, "Allah's Apostle judged that in case of child killed in the womb of its mother, the offender should give the mother a slave or a female slave in recompense The offender said, How can I be fined for killing one who neither ate nor drank, neither spoke nor cried: a case like that should be denied ' On that Allah's Apostle said 'He is one of the brothers of the foretellers
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ نَهَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ثَمَنِ الْکَلْبِ وَمَهْرِ الْبَغِيِّ وَحُلْوَانِ الْکَاهِنِ-
عبداللہ بن محمد، ابن عیینہ، زہری، ابوبکربن عبدالرحمن بن حارث ابومسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کتے کی قیمت اور زناکار عورت کی خرچی (اجرت) اور کاہن کی مٹھائی (جو اجرت میں ملی) سے منع فرمایا۔
Narrated Abu Mas'ud: The Prophet forbade the utilization of the price of a dog, the earnings of prostitute and the earnings of a foreteller
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ يَحْيَی بْنِ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسٌ عَنْ الْکُهَّانِ فَقَالَ لَيْسَ بِشَيْئٍ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُمْ يُحَدِّثُونَا أَحْيَانًا بِشَيْئٍ فَيَکُونُ حَقًّا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِلْکَ الْکَلِمَةُ مِنْ الْحَقِّ يَخْطَفُهَا مِنْ الْجِنِّيِّ فَيَقُرُّهَا فِي أُذُنِ وَلِيِّهِ فَيَخْلِطُونَ مَعَهَا مِائَةَ کَذْبَةٍ قَالَ عَلِيٌّ قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ مُرْسَلٌ الْکَلِمَةُ مِنْ الْحَقِّ ثُمَّ بَلَغَنِي أَنَّهُ أَسْنَدَهُ بَعْدَهُ-
علی بن عبداللہ ، ہشام بن یوسف، معمر، زہری، یحیی بن عروہ بن زبیر، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ کچھ آدمیوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کاہنوں کے متعلق دریافت کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ کوئی چیز نہیں ہے، لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! وہ لوگ کبھی ایسی بات کرتے ہیں جو بالکل صحیح ہوتی ہے، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ بات اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہے جس کو شیطان سن کر اس میں سینکڑوں جھوٹ ملا کر اپنے ساتھیوں (کاہنوں) کے کان میں کہہ دیتا ہے، علی (بن عبد اللہ) نے بیان کیا کہ عبدالرزاق نے، الکلمۃمن الحق، کو مرسلا روایت کیا، پھر مجھے معلوم ہوا کہ انہوں نے اس کو موصولا بیان کیا۔
Narrated 'Aisha: Some people asked Allah's Apostle about the fore-tellers He said. ' They are nothing" They said, 'O Allah's Apostle! Sometimes they tell us of a thing which turns out to be true." Allah's Apostle said, "A Jinn snatches that true word and pours it Into the ear of his friend (the fore-teller) (as one puts something into a bottle) The foreteller then mixes with that word one hundred lies."
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَدْوَی وَلَا صَفَرَ وَلَا هَامَةَ فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَمَا بَالُ الْإِبِلِ تَکُونُ فِي الرَّمْلِ کَأَنَّهَا الظِّبَائُ فَيُخَالِطُهَا الْبَعِيرُ الْأَجْرَبُ فَيُجْرِبُهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَنْ أَعْدَی الْأَوَّلَ وَعَنْ أَبِي سَلَمَةَ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ بَعْدُ يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُورِدَنَّ مُمْرِضٌ عَلَی مُصِحٍّ وَأَنْکَرَ أَبُو هُرَيْرَةَ حَدِيثَ الْأَوَّلِ قُلْنَا أَلَمْ تُحَدِّثْ أَنَّهُ لَا عَدْوَی فَرَطَنَ بِالْحَبَشِيَّةِ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ فَمَا رَأَيْتُهُ نَسِيَ حَدِيثًا غَيْرَهُ-
عبداللہ بن محمد، ہشام بن یوسف، معمر، زہری، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مرض کا ایک دوسرے کو لگنا اور صفر اور الو کوئی چیز نہیں، ایک اعرابی نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا بات ہے کہ اونٹ میدان میں ہرنوں کی طرح ہوتے ہیں، ان کے ساتھ ایک خارشی اونٹ آکر ملتا ہے تو ان کو بھی خارشی بنا دیتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پہلے اونٹ کو خارش کہاں سے آئی، اور ابوسلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بیمار کو تندرست کے پاس نہ اتارو، اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے پہلی حدیث کا انکار کیا، میں نے کہا کیا تم نے یہ حدیث لاعدوی (مرض کا ایک سے دوسرے کو لگنا) بیان نہیں کی، تو انہوں نے حبشی زبان میں ایسی بات کی جو سمجھ میں نہ آئی، ابوسلمہ کا بیان ہے کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اس حدیث کے سوا کوئی حدیث نہیں بھولے۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, 'No 'Adha (i.e. no contagious disease is conveyed to others without Allah's permission); nor (any evil omen m the month of) Safar; nor Hama" A bedouin said, "O Allah's Apostle! What about the camels which, when on the sand (desert) look like deers, but when a mangy camel mixes with them they all get infected with mange?" On that Allah s Apostle said, "Then who conveyed the (mange) disease to the first (mangy) camel?"Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said: The cattle (sheep, cows, camels, etc.) suffering from a disease should not be mixed up with healthy cattle, (or said: "Do not put a patient with a healthy person ). " (as a precaution).