گھوڑے اور گدھے کے نام رکھنے کا بیان۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَخَلَّفَ أَبُو قَتَادَةَ مَعَ بَعْضِ أَصْحَابِهِ وَهُمْ مُحْرِمُونَ وَهُوَ غَيْرُ مُحْرِمٍ فَرَأَوْا حِمَارًا وَحْشِيًّا قَبْلَ أَنْ يَرَاهُ فَلَمَّا رَأَوْهُ تَرَكُوهُ حَتَّى رَآهُ أَبُو قَتَادَةَ فَرَكِبَ فَرَسًا لَهُ يُقَالُ لَهُ الْجَرَادَةُ فَسَأَلَهُمْ أَنْ يُنَاوِلُوهُ سَوْطَهُ فَأَبَوْا فَتَنَاوَلَهُ فَحَمَلَ فَعَقَرَهُ ثُمَّ أَكَلَ فَأَكَلُوا فَنَدِمُوا فَلَمَّا أَدْرَكُوهُ قَالَ هَلْ مَعَكُمْ مِنْهُ شَيْءٌ قَالَ مَعَنَا رِجْلُهُ فَأَخَذَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَكَلَهَا.-
محمد بن ابی بکر، فضیل بن سیلمان، ابوحازم ، عبداللہ ابن ابی قتادہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ وہ رسول اللہ کے ہمراہ کہیں چلے، وہ اپنے چند ہمراہیوں کے ساتھ پیچھے رہ گئے، اور یہ سب احرام باندے ہوئے تھے، البتہ ابوقتادہ غیر محرم تھے، پھر ان سب نے ایک گورخر کو دیکھا، مگر کچھ نہ کہا، لیکن ابوقتادہ نے جب اسے دیکھا، تو وہ اپنے گھوڑے پر جس کا نام جرادہ تھا، سوار ہو گئے اور ان لوگوں سے کہا کہ وہ انکا کوڑا انہیں دیدیں، مگر ان لوگوں نے نہ دیا آخرکار انہوں نے خود اتر کے کوڑا لیا، اور گورخر پر حملہ کرکے اس کو زخمی کردیا، پھر اس کا گوشت ابوقتادہ نے بھی کھایا، اور ان لوگوں نے بھی کھایا، پھر وہ لوگ نادم ہوئے کہ ہم تو محرم تھے، ہم نے گوشت کیوں کھایا، اور رسول اللہ سے ابوقتادہ نے مل کر اس کی بابت دریافت کیا، آپ نے فرمایا کیا، تمہارے پاس اس کا کچھ گوشت بچا ہے، لوگوں نے کہا ہاں اس کا پیر بچ گیا ہے آپ نے وہ لے لیا اور تناول فرمایا۔
Narrated 'Abdullah bin Abi Qatada: (from his father) Abu Qatada went out (on a journey) with Allah's Apostle but he was left behind with some of his companions who were in the state of Ihram. He himself was not in the state of Ihram. They saw an opener before he could see it. When they saw the opener, they did not speak anything till Abu Qatada saw it. So, he rode over his horse called Al-Jarada and requested them to give him his lash, but they refused. So, he himself took it and then attacked the opener and slaughtered it. He ate of its meat and his companions ate, too, but they regretted their eating. When they met the Prophet (they asked him about it) and he asked, "Have you some of its meat (left) with you?" Abu Qatada replied, "Yes, we have its leg with us." So, the Prophet took and ate it.
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا أُبَيُّ بْنُ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ كَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَائِطِنَا فَرَسٌ يُقَالُ لَهُ اللُّحَيْفُ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَقَالَ بَعْضُهُمُ اللُّخَيْفُ بالخاء.-
علی بن عبداللہ بن جعفر، معن بن عیسیٰ ابی بن عباس بن سہل اپنے والد سے وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا ہمارے باغ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایک گھوڑا تھا جس کا نام لحیف تھا، اور بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اس کا نام لخیف(خ کے ساتھ) تھا۔
Narrated Sahl: In our garden there was a horse belonging to the Prophet called Al-Luhaif or Al-Lakhif.
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ سَمِعَ يَحْيَى بْنَ آدَمَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ مُعَاذٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنْتُ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى حِمَارٍ يُقَالُ لَهُ عُفَيْرٌ فَقَالَ يَا مُعَاذُ هَلْ تَدْرِي حَقَّ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ وَمَا حَقُّ الْعِبَادِ عَلَى اللَّهِ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّ حَقَّ اللَّهِ عَلَى الْعِبَادِ أَنْ يَعْبُدُوهُ وَلَا يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا وَحَقَّ الْعِبَادِ عَلَى اللَّهِ أَنْ لَا يُعَذِّبَ مَنْ لَا يُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلَا أُبَشِّرُ بِهِ النَّاسَ قَالَ لَا تُبَشِّرْهُمْ فَيَتَّكِلُوا.-
اسحاق بن ابراہیم، یحیی بن آدم، ابوالا حوص ابواسحاق ، عمر بن میمون، حضرت معاذ سے روایت کرتے ہیں کہ میں ایک گدھے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے سوار تھا، آپ کے اس گدھے کا نام عفیر تھا، آپ نے فرمایا کہا اے معاذ! کیا تم جانتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کا حق اس کے بندوں پر کیا ہے، میں نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کا رسول ہی خوب جانتا ہے، فرمایا اللہ کا حق بندوں پر یہ ہے، کہ اس کی عبادت کریں، اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں اور بندوں کا حق اللہ پر یہ ہے کہ جو شخص اس کے ساتھ شرک نہ کرتا، اس کو عذاب نہ دے، میں نے عرض کیا میں اس بات کی لوگوں کو بشارت دیتا ہوں فرمایا بشارت نہ دو، ورنہ وہ اسی پر تکیہ کرلیں گے، اور اعمال صالحہ چھوڑ بیٹھیں گے۔
Narrated Mu'adh: I was a companion rider of the Prophet on a donkey called 'Ufair. The Prophet asked, "O Mu'adh! Do you know what Allah's right on His slaves is, and what the right of His slaves on Him is?" I replied, "Allah and His Apostle know better." He said, "Allah's right on His slaves is that they should worship Him (Alone) and should not worship any besides Him. And slave's right on Allah is that He should not punish him who worships none besides Him." I said, "O Allah's Apostle! Should I not inform the people of this good news?" He said, "Do not inform them of it, lest they should depend on it (absolutely)."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ سَمِعْتُ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ فَزَعٌ بِالْمَدِينَةِ فَاسْتَعَارَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا لَنَا يُقَالُ لَهُ مَنْدُوبٌ فَقَالَ مَا رَأَيْنَا مِنْ فَزَعٍ وَإِنْ وَجَدْنَاهُ لَبَحْرًا.-
محمد بن بشار، غندر، شعبہ قتادہ انس بن مالک سے روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ مدینہ میں کچھ خوف تھا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عاریتہ ہمارے مندوب نامی گھوڑا لیا، اور اس پر سوار کی اور سفر سے لوٹ کر فرمایا کہ ہم نے کوئی خوف کی بات نہیں دیکھی، اور بیشک ہم نے اس گھوڑے کو دریا کی طرح سبک روپایا۔
Narrated Anas bin Malik: Once there was a feeling of fright in Medina, so the Prophet borrowed a horse belonging to us called Mandub (and he rode away on it). (When the Prophet returned) he said, "I have not seen anything of fright and I found it (i.e. this horse) very fast."