گدھے پر پیچھے بٹھانے کا بیان

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو صَفْوَانَ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکِبَ عَلَی حِمَارٍ عَلَی إِکَافٍ عَلَيْهِ قَطِيفَةٌ وَأَرْدَفَ أُسَامَةَ وَرَائَهُ-
قتیبہ ابوصفوان یونس ابن شہاب عروہ اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ ایک گدھا جس کی زین پر ایک چادر پڑی ہوئی تھی اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سوار ہو کر اپنے پیچھے اسامہ کو بٹھا لیا تھا۔
Narrated 'Urwa from Usama bin Zaid: Allah's Apostle rode a donkey on which there was a saddle covered by a velvet sheet and let Usama ride behind him (on the donkey).
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ يُونُسُ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبَلَ يَوْمَ الْفَتْحِ مِنْ أَعْلَی مَکَّةَ عَلَی رَاحِلَتِهِ مُرْدِفًا أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ وَمَعَهُ بِلَالٌ وَمَعَهُ عُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ مِنْ الْحَجَبَةِ حَتَّی أَنَاخَ فِي الْمَسْجِدِ فَأَمَرَهُ أَنْ يَأْتِيَ بِمِفْتَاحِ الْبَيْتِ فَفَتَحَ وَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ أُسَامَةُ وَبِلَالٌ وَعُثْمَانُ فَمَکَثَ فِيهَا نَهَارًا طَوِيلًا ثُمَّ خَرَجَ فَاسْتَبَقَ النَّاسُ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَوَّلَ مَنْ دَخَلَ فَوَجَدَ بِلَالًا وَرَائَ الْبَابِ قَائِمًا فَسَأَلَهُ أَيْنَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَشَارَ لَهُ إِلَی الْمَکَانِ الَّذِي صَلَّی فِيهِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَنَسِيتُ أَنْ أَسْأَلَهُ کَمْ صَلَّی مِنْ سَجْدَةٍ-
یحیی لیث یونس نافع عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ فتح مکہ کے دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ کے بالائی حصہ سے تشریف لائے اور اپنے پیچھے اسامہ کو بٹھائے ہوئے تھے اور ہم رکابی میں بلال اور عثمان بن طلحہ دربان کعبہ تھے آپ نے اپنے اونٹ کو مسجد میں بٹھا کر حضرت عثمان کو حکم دیا وہ کعبہ کی کنجی لے آئیں چنانچہ در کعبہ وا کیا گیا (کھولا گیا) اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مع اسامہ بلال اور عثمان داخل ہوئے کعبہ میں اور بہت دیر ٹھہرنے کے بعد وہاں سے نکلے تو لوگ آگے بڑھے عبداللہ بن عمر سب سے پہلے داخل ہوئے دروازہ کے پیچھے حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کھڑا پایا اور ان سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز کہاں پڑھی ہے؟چنانچہ حضرت بلال نے اشارہ سے اس جگہ کو بتایا جہاں رسالت مآب نے نماز پڑھی تھی عبداللہ کہتے ہیں یہ پوچھنا میں بھول گیا کہ آپ نے کتنی رکعتیں پڑھیں۔
Narrated Nafi from 'Abdullah: Allah's Apostle came to Mecca through its higher region on the day of the Conquest (of Mecca) riding his she-camel on which Usama was riding behind him. Bilal and 'Uthman bin Talha, one of the servants of the Ka'ba, were also accompanying him till he made his camel kneel in the mosque and ordered the latter to bring the key of the Ka'ba. He opened the door of the Ka'ba and Allah's Apostle entered in the company of Usama, Bilal and 'Uthman, and stayed in it for a long period. When he came out, the people rushed to it, and 'Abdullah bin 'Umar was the first to enter it and found Bilal standing behind the door. He asked Bilal, "Where did the Prophet offer his prayer?" He pointed to the place where he had offered his prayer. 'Abdullah said, "I forgot to ask him how many Rakat he had performed."