گدھی کے دودھ کا بیان

حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَکْلِ کُلِّ ذِي نَابٍ مِنْ السَّبُعِ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَلَمْ أَسْمَعْهُ حَتَّی أَتَيْتُ الشَّأْمَ وَزَادَ اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ وَسَأَلْتُهُ هَلْ نَتَوَضَّأُ أَوْ نَشْرَبُ أَلْبَانَ الْأُتُنِ أَوْ مَرَارَةَ السَّبُعِ أَوْ أَبْوَالَ الْإِبِلِ قَالَ قَدْ کَانَ الْمُسْلِمُونَ يَتَدَاوَوْنَ بِهَا فَلَا يَرَوْنَ بِذَلِکَ بَأْسًا فَأَمَّا أَلْبَانُ الْأُتُنِ فَقَدْ بَلَغَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ لُحُومِهَا وَلَمْ يَبْلُغْنَا عَنْ أَلْبَانِهَا أَمْرٌ وَلَا نَهْيٌ وَأَمَّا مَرَارَةُ السَّبُعِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَبُو إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيُّ أَنَّ أَبَا ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ أَکْلِ کُلِّ ذِي نَابٍ مِنْ السَّبُاعِ-
عبداللہ بن محمد، سفیان، زہری، ابوادریس خولانی، ابوثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر کچلیوں والے درندے کے کھانے سے منع فرمایا، زہری نے کہا کہ میں نے اسکو نہیں سنا یہاں تک کہ میں شام میں آیا اور لیث نے اس زیادتی کے ساتھ بیان کیا کہ مجھ سے یونس نے انہوں نے ابن شہاب سے روایت کیا، کہ میں نے ان سے پوچھا کہ ہم گدھی کا دودھ پی سکتے ہیں یا اس سے وضو کر سکتے ہیں یادرندوں کے پتے یا اونٹوں کا دودھ استعمال کر سکتے ہیں، انہوں نے جواب دیا کہ پہلے مسلمان اس سے علاج کیا کرتے تھے اور اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے لیکن گدھی کے دودھ کے متعلق مجھے معلوم ہوا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے گوشت کے کھانے سے تو منع فرمایا ہے مگر اس کے دودھ کے متعلق کوئی حکم یا ممانعت مجھے نہیں پہنچی، اور درندوں کے پتے کے متعلق ابن شہاب نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر کچلیوں والے درندوں کے کھانے سے منع فرمایا۔
Narrated Abu Tha'laba Al-Khushani: The Prophet forbade the eating of wild animals having fangs. (Az-Zuhri said: I did not hear this narration except when I went to Sham.) Al-Laith said: Narrated Yunus: I asked Ibn Shihab, "May we perform the ablution with the milk of she-asses or drink it, or drink the bile of wild animals or urine of camels?" He replied, "The Muslims used to treat themselves with that and did not see any harm in it. As for the milk of she-asses, we have learnt that Allah's Apostle forbade the eating of their meat, but we have not received any information whether drinking of their milk is allowed or forbidden." As for the bile of wild animals, Ibn Shihab said, "Abu Idris Al-Khaulani told me that Allah's Apostle forbade the eating of the flesh of every wild beast having fangs . "
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عُتْبَةَ بْنِ مُسْلِمٍ مَوْلَی بَنِي تَيْمٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ حُنَيْنٍ مَوْلَی بَنِي زُرَيْقٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا وَقَعَ الذُّبَابُ فِي إِنَائِ أَحَدِکُمْ فَلْيَغْمِسْهُ کُلَّهُ ثُمَّ لِيَطْرَحْهُ فَإِنَّ فِي أَحَدِ جَنَاحَيْهِ شِفَائً وَفِي الْآخَرِ دَائً-
قتیبہ، اسماعیل بن جعفر، عتبہ بن مسلم (بنی تمیم کے آزاد کردہ غلام) عبید بن حنین (بنی زریق کے آزاد کردہ غلام) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کے برتن میں مکھی گر جائے تو چاہئے کہ پوری مکھی کو غوطہ دیدے، پھر اس کو پھینک دے، اس لئے کہ اس کے ایک بازو میں شفا ہے اور دوسرے میں بیماری ہے۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "If a fly falls in the vessel of any of you, let him dip all of it (into the vessel) and then throw it away, for in one of its wings there is a disease and in the other there is healing (antidote for it) i e. the treatment for that disease."