گالی گلوچ اور لعنت کی ممانعت کا بیان

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِبَابُ الْمُسْلِمِ فُسُوقٌ وَقِتَالُهُ کُفْرٌ تَابَعَهُ غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ-
سلیمان بن حرب، شعبہ، منصور، ابووائل، حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان کا ایک دوسرے کو گالی دینا فسق ہے اور اس سے جنگ کرنا کفر ہے، غندر نے شعبہ سے اس کے متابع حدیث روایت کی ہے۔
Narrated 'Abdullah: Allah's Apostle said, "Abusing a Muslim is Fusuq (i.e., an evil-doing), and killing him is Kufr (disbelief)."
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ الْحُسَيْنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ يَعْمَرَ أَنَّ أَبَا الْأَسْوَدِ الدِّيلِيَّ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَرْمِي رَجُلٌ رَجُلًا بِالْفُسُوقِ وَلَا يَرْمِيهِ بِالْکُفْرِ إِلَّا ارْتَدَّتْ عَلَيْهِ إِنْ لَمْ يَکُنْ صَاحِبُهُ کَذَلِکَ-
ابو معمر، عبدالوارث، حسین، عبداللہ بن برید، یحیی بن یعمر، ابوالاسود دیلی، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ کوئی شخص کسی کو فسق وکفر کے ساتھ متہم نہ کرے، اس لئے کہ اگر وہ اس کا اہل نہ ہوگا تو وہ (فسق وکفر) اسی (متہم) کی طرف لوٹ آئے گا۔
Narrated Abu Dhar: That he heard the Prophet saying, "If somebody accuses another of Fusuq (by calling him 'Fasiq' i.e. a wicked person) or accuses him of Kufr, such an accusation will revert to him (i.e. the accuser) if his companion (the accused) is innocent."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا هِلَالُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمْ يَکُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاحِشًا وَلَا لَعَّانًا وَلَا سَبَّابًا کَانَ يَقُولُ عِنْدَ الْمَعْتَبَةِ مَا لَهُ تَرِبَ جَبِينُهُ-
محمد بن سنان، فلیح بن سلیمان، ہلال بن علی، حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فحش گوئی کرنے والے اور لعنت کرنے اور گالی گلوچ کرنے والے نہ تھے اور جب کبھی ناراض ہوتے تو صرف اس قدر فرماتے کہ اس کو کیا ہوگیا ہے، اس کی پیشانی خاک آلود ہو۔
Narrated Anas: Allah's Apostle was neither a Fahish (one who had a bad tongue) nor a Sabbaba (one who abuses others) and he used to say while admonishing somebody, "What is wrong with him? May dust be on his forehead!"
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ أَنَّ ثَابِتَ بْنَ الضَّحَّاکِ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَةِ حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حَلَفَ عَلَی مِلَّةٍ غَيْرِ الْإِسْلَامِ فَهُوَ کَمَا قَالَ وَلَيْسَ عَلَی ابْنِ آدَمَ نَذْرٌ فِيمَا لَا يَمْلِکُ وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْئٍ فِي الدُّنْيَا عُذِّبَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَنْ لَعَنَ مُؤْمِنًا فَهُوَ کَقَتْلِهِ وَمَنْ قَذَفَ مُؤْمِنًا بِکُفْرٍ فَهُوَ کَقَتْلِهِ-
محمد بن بشار، عثمان بن عمر، علی بن مبارک، یحیی بن ابی کثیر، ابوقلابہ کہتے ہیں کہ ثابت بن ضحاک نے جو اصحاب شجرہ (درخت کے نیچے بیعت کرنے والوں) میں سے تھے، بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اسلام کے سوا کسی دوسری ملت کی قسم کھائے تو وہ ویسا ہے جیسا اس نے کہا اور جو چیز آدمی کے بس میں نہیں اس کے متعلق نذر کا پورا کرنا ضروری نہیں، اور جس نے کسی چیز کے ساتھ دنیا میں خود کشی کی تو اس کے ذریعے قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا، اور جس نے مومن پر لعنت کی تو وہ اسکے قتل کرنے کی طرح ہے اور جس نے کسی مومن کو کفر سے متہم کیا تو وہ اس کے قتل کی طرح ہے۔
Narrated Thabit bin Ad-Dahhak: (who was one of the companions who gave the pledge of allegiance to the Prophet underneath the tree (Al-Hudaibiya)) Allah's Apostle said, "Whoever swears by a religion other than Islam (i.e. if somebody swears by saying that he is a non-Muslim e.g., a Jew or a Christian, etc.) in case he is telling a lie, he is really so if his oath is false, and a person is not bound to fulfill a vow about a thing which he does not possess. And if somebody commits suicide with anything in this world, he will be tortured with that very thing on the Day of Resurrection; And if somebody curses a believer, then his sin will be as if he murdered him; And whoever accuses a believer of Kufr (disbelief), then it is as if he killed him."
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ صُرَدٍ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اسْتَبَّ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَغَضِبَ أَحَدُهُمَا فَاشْتَدَّ غَضَبُهُ حَتَّی انْتَفَخَ وَجْهُهُ وَتَغَيَّرَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَعْلَمُ کَلِمَةً لَوْ قَالَهَا لَذَهَبَ عَنْهُ الَّذِي يَجِدُ فَانْطَلَقَ إِلَيْهِ الرَّجُلُ فَأَخْبَرَهُ بِقَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ تَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ فَقَالَ أَتُرَی بِي بَأْسٌ أَمَجْنُونٌ أَنَا اذْهَبْ-
عمر بن حفص، حفص، اعمش، عدی بن ثابت، سلیمان بن صرد صحابی رسول کہتے ہیں کہ دو آدمیوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک دوسرے کو گالی دی، ان میں ایک کو بہت زیادہ غصہ آ گیا یہاں تک کہ اس کا چہرہ پھول گیا اور رنگ بدل گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں ایسا کلمہ جانتا ہوں کہ اگر وہ شخص اس کو کہتا تو اس کا غصہ جاتارہتا، تو ایک شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا تو اس کو آپ نے بتایا اور کہا کہ تو شیطان سے اللہ کی پناہ مانگ (اعوذبا اللہ پڑھ) اس نے کہا کہ کیا تو مجھ سے کوئی برائی پاتا ہے، کیا میں دیوانہ ہوں؟ تو دور ہوجا۔
Narrated Sulaiman bin Surad: A man from the companions of the Prophet said, "Two men abused each other in front of the Prophet and one of them became angry and his anger became so intense that his face became swollen and changed. The Prophet said, "I know a word the saying of which will cause him to relax if he does say it." Then a man went to him and informed him of the statement of the Prophet and said, "Seek refuge with Allah from Satan." On that, angry man said, 'Do you find anything wrong with me? Am I insane? Go away!"
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ حُمَيْدٍ قَالَ قَالَ أَنَسٌ حَدَّثَنِي عُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُخْبِرَ النَّاسَ بِلَيْلَةِ الْقَدْرِ فَتَلَاحَی رَجُلَانِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجْتُ لِأُخْبِرَکُمْ فَتَلَاحَی فُلَانٌ وَفُلَانٌ وَإِنَّهَا رُفِعَتْ وَعَسَی أَنْ يَکُونَ خَيْرًا لَکُمْ فَالْتَمِسُوهَا فِي التَّاسِعَةِ وَالسَّابِعَةِ وَالْخَامِسَةِ-
مسدد، بشر بن مفضل، حمید، انس، عبادہ بن صامت کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے تاکہ لوگوں کو شب قدر کے متعلق بتلادیں، مسلمانوں میں سے دو آدمی آپس میں جھگڑ رہے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہیں یہ خبر دینے کے لئے آیا تھا تو فلاں فلاں شخص جھگڑنے لگے اور وہ علم اٹھا لیا گیا، ممکن ہے کہ تمہارے لئے بہتری اسی میں ہو، اس لئے تم اس کو انتیسویں، ستائیسویں اور پچیسویں رات میں تلاش کرو۔
Narrated 'Ubada bin As-Samit: Allah's Apostle went out to inform the people about the (date of the Night of decree (Al-Qadr). There happened a quarrel between two Muslim men. The Prophet said, "I came out to inform you about the Night of Al-Qadr, but as so-and-so and so-and-so quarrelled, so the news about it had been taken away; and may be it was better for you. So look for it in the ninth, the seventh, or the fifth (of the last ten days of Ramadan)."
حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ الْمَعْرُورِ هُوَ ابْنُ سُوَيْدٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ رَأَيْتُ عَلَيْهِ بُرْدًا وَعَلَی غُلَامِهِ بُرْدًا فَقُلْتُ لَوْ أَخَذْتَ هَذَا فَلَبِسْتَهُ کَانَتْ حُلَّةً وَأَعْطَيْتَهُ ثَوْبًا آخَرَ فَقَالَ کَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ کَلَامٌ وَکَانَتْ أُمُّهُ أَعْجَمِيَّةً فَنِلْتُ مِنْهَا فَذَکَرَنِي إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي أَسَابَبْتَ فُلَانًا قُلْتُ نَعَمْ قَالَ أَفَنِلْتَ مِنْ أُمِّهِ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ إِنَّکَ امْرُؤٌ فِيکَ جَاهِلِيَّةٌ قُلْتُ عَلَی حِينِ سَاعَتِي هَذِهِ مِنْ کِبَرِ السِّنِّ قَالَ نَعَمْ هُمْ إِخْوَانُکُمْ جَعَلَهُمْ اللَّهُ تَحْتَ أَيْدِيکُمْ فَمَنْ جَعَلَ اللَّهُ أَخَاهُ تَحْتَ يَدِهِ فَلْيُطْعِمْهُ مِمَّا يَأْکُلُ وَلْيُلْبِسْهُ مِمَّا يَلْبَسُ وَلَا يُکَلِّفُهُ مِنْ الْعَمَلِ مَا يَغْلِبُهُ فَإِنْ کَلَّفَهُ مَا يَغْلِبُهُ فَلْيُعِنْهُ عَلَيْهِ-
عمر بن حفص، حفص، اعمش، معرور کہتے ہیں کہ ابوذر رضی اللہ عنہ کو اور ان کے غلام کو ایک ہی قسم کی چادر اوڑھے ہوئے دیکھا تو میں نے کہا کہ کاش آپ اس چادر کو لے کر پہنتے اور اس غلام کو دوسرا کپڑا دے دیتے، تو آپ کے لئے ایک جوڑا ہوجاتا، تو ابوذر نے بیان کیا کہ میرے اور ایک آدمی کے درمیان گفتگو ہو رہی تھی، اس کی ماں عجمی تھی، میں نے اس کو برا بھلا کہا تو اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو میری شکایت کی، آپ نے مجھ سے فرمایا کہ تو نے فلاں فلاں کو گالی دی ہے، میں نے کہا جی ہاں، فرمایا کیا تو نے اس کی ماں کو گالی دی ہے، میں نے کہا جی ہاں، آپ نے فرمایا تو ایسا آدمی ہے جس میں اب تک جاہلیت کی بات باقی ہے، میں پوچھا کہ میری اس بڑی عمر میں بھی! آنے فرمایا ہاں ! وہ تمہارے بھائی ہیں اور اللہ نے ان کو تمہارے ہاتھوں میں دے دیا ہے اور جس کے ہاتھوں میں اس کے بھائی کو دے دے تو جو خود کھاتا ہے، اسے کھلائے اور جو خود پہنتا ہے، اس کو پہنائے اور اس کو ایسے کام کی تکلیف نہ دے، جو اس سے نہ ہوسکے اور اگر تکلیف دے تو پھر اس کے کرنے میں خود بھی مدد کرے
Narrated Ma'rur: I saw Abu Dhar wearing a Burd (garment) and his slave too was wearing a Burd, so I said (to Abu Dhar), "If you take this (Burda of your slave) and wear it (along with yours), you will have a nice suit (costume) and you may give him another garment." Abu Dhar said, "There was a quarrel between me and another man whose mother was a non-Arab and I called her bad names. The man mentioned (complained about) me to the Prophet. The Prophet said, "Did you abuse so-and-so?" I said, "Yes" He said, "Did you call his mother bad names?" I said, "Yes". He said, "You still have the traits of (the Pre-lslamic period of) ignorance." I said. "(Do I still have ignorance) even now in my old age?" He said, "Yes, they (slaves or servants) are your brothers, and Allah has put them under your command. So the one under whose hand Allah has put his brother, should feed him of what he eats, and give him dresses of what he wears, and should not ask him to do a thing beyond his capacity. And if at all he asks him to do a hard task, he should help him therein."