کیچڑ میں ناک کے بل سجدہ کرنے کا بیان

حَدَّثَنَا مُوسَی قَالَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ انْطَلَقْتُ إِلَی أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ فَقُلْتُ أَلَا تَخْرُجُ بِنَا إِلَی النَّخْلِ نَتَحَدَّثُ فَخَرَجَ فَقَالَ قُلْتُ حَدِّثْنِي مَا سَمِعْتَ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ قَالَ اعْتَکَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشْرَ الْأُوَلِ مِنْ رَمَضَانَ وَاعْتَکَفْنَا مَعَهُ فَأَتَاهُ جِبْرِيلُ فَقَالَ إِنَّ الَّذِي تَطْلُبُ أَمَامَکَ فَاعْتَکَفَ الْعَشْرَ الْأَوْسَطَ فَاعْتَکَفْنَا مَعَهُ فَأَتَاهُ جِبْرِيلُ فَقَالَ إِنَّ الَّذِي تَطْلُبُ أَمَامَکَ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطِيبًا صَبِيحَةَ عِشْرِينَ مِنْ رَمَضَانَ فَقَالَ مَنْ کَانَ اعْتَکَفَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلْيَرْجِعْ فَإِنِّي أُرِيتُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ وَإِنِّي نُسِّيتُهَا وَإِنَّهَا فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ فِي وِتْرٍ وَإِنِّي رَأَيْتُ کَأَنِّي أَسْجُدُ فِي طِينٍ وَمَائٍ وَکَانَ سَقْفُ الْمَسْجِدِ جَرِيدَ النَّخْلِ وَمَا نَرَی فِي السَّمَائِ شَيْئًا فَجَائَتْ قَزْعَةٌ فَأُمْطِرْنَا فَصَلَّی بِنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی رَأَيْتُ أَثَرَ الطِّينِ وَالْمَائِ عَلَی جَبْهَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَرْنَبَتِهِ تَصْدِيقَ رُؤْيَاهُ-
موسی ، ہمام، یحیی، ابوسلمہ روایت کرتے ہیں کہ میں (ایک روز) ابوسعید حدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس گیا اور میں نے ان سے کہا کہ آپ ہمارے ساتھ فلاں درخت کی طرف کیوں نہیں چلتے، تاکہ ہم ذکر و تذکرہ کریں، پس وہ نکلے، ابوسلمہ کہتے ہیں میں نے کہا کہ مجھ سے بیان کیجئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے آپ نے شب قدر کے بارے میں کیا سنا ہے؟ وہ بولے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار رمضان کے پہلے عشرہ میں اعتکاف کیا، اور ہم لوگوں نے بھی آپ کے ہمراہ اعتکاف کیا، اس عرصہ میں جبریل علیہ السلام آپ کے پاس آئے اور کہ جس کی آپ کو تلاش ہے (یعنی شب قدر) اس عشرہ کے آگے ہے، لہٰذا آپ نے درمیانی عشرہ میں اعتکاف فرمایا، اور ہم نے بھی آپ کے ہمراہ اعتکاف کیا، پھر جبریل آپ کے پاس آئے اور کہا کہ جس کی تمہیں تلاش ہے وہ اس عشرہ کے آگے ہے پس بیسویں رمضان کی صبح کو آپ خطبہ پڑھنے کھڑے ہوئے اور فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اعتکاف کیا ہو وہ دوبارہ پھر کرے کیونکہ میں نے شب قدر کو دیکھ لیا لیکن میں اسے بھول گیا، اور اب صرف اتنا یاد ہے کہ وہ آخر عشرہ میں طاق رات ہے، اور میں نے خواب میں یہ دیکھا کہ گویا میں مٹی اور پانی میں سجدہ کر رہا ہوں، اور اسوقت تک مسجد کی چھت چھوہارے کی شاخ سے بنی تھی اور اسوقت ہم آسمان میں کوئی چیز ابر وغیرہ نہ دیکھتے تھے اتنے میں ایک ٹکڑا بادل کا آیا اور ہم پر پانی برسا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نماز پڑھائی یہاں تک کہ میں نے کیچڑ کا نشان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی پر اور آپ کی ناک پر دیکھا یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خواب کی تصدیق تھی،
Narrated Abu Salama: Once I went to Abu- Sa'id Al-Khudri and asked him, "Won't you come with us to the date-palm trees to have a talk?" So Abu Said went out and I asked him, "Tell me what you heard from the Prophet about the Night of Qadr." Abu Said replied, "Once Allah's Apostle performed I'tikaf (seclusion) on the first ten days of the month of Ramadan and we did the same with him. Gabriel came to him and said, 'The night you are looking for is ahead of you.' So the Prophet performed the I'tikaf in the middle (second) ten days of the month of Ramadan and we too performed I'tikaf with him. Gabriel came to him and said, 'The night which you are looking for is ahead of you.' In the morning of the 20th of Ramadan the Prophet delivered a sermon saying, 'Whoever has performed I'tikaf with me should continue it. I have been shown the Night of "Qadr", but have forgotten its date, but it is in the odd nights of the last ten nights. I saw in my dream that I was prostrating in mud and water.' In those days the roof of the mosque was made of branches of date-palm trees. At that time the sky was clear and no cloud was visible, but suddenly a cloud came and it rained. The Prophet led us in the prayer and I saw the traces of mud on the forehead and on the nose of Allah's Apostle. So it was the confirmation of that dream."