کیا امام صلح کا اشارہ کر سکتا ہے۔

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي الرِّجَالِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أُمَّهُ عَمْرَةَ بِنْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَتْ سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا تَقُولُ سَمِعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَوْتَ خُصُومٍ بِالْبَابِ عَالِيَةٍ أَصْوَاتُهُمَا وَإِذَا أَحَدُهُمَا يَسْتَوْضِعُ الْآخَرَ وَيَسْتَرْفِقُهُ فِي شَيْئٍ وَهُوَ يَقُولُ وَاللَّهِ لَا أَفْعَلُ فَخَرَجَ عَلَيْهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَيْنَ الْمُتَأَلِّي عَلَی اللَّهِ لَا يَفْعَلُ الْمَعْرُوفَ فَقَالَ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَهُ أَيُّ ذَلِکَ أَحَبَّ-
اسماعیل بن ابی اویس برادر اسماعیل (عبدالحمید) سلیمان یحیی بن سعید ابوالرجال محمد بن عبدالرحمن عمرہ بنت عبدالرحمن حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا قول نقل کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو جھگڑے والوں کی آوازیں دروازے پر سنیں جو بلند ہو رہی تھیں ان میں سے ایک دوسرے سے کہہ رہا تھا کہ مہربانی کر کے کچھ قرض معاف کردے اور دوسرا کہہ رہا تھا کہ و اللہ میں نہیں کروں گا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان دونوں کے پاس تشریف لے آئے اور فرمایا کہ کہاں ہے وہ شخص جو اللہ کی قسم کھا کر کہہ رہا تھا کہ میں نیکی نہیں کروں گا؟ اس نے عرض کیا میں ہوں یا رسول اللہ اور میرا ساتھی جو چاہے میں اسے معاف کر دیتا ہوں۔
Narrated Aisha: Once Allah's Apostle heard the loud voices of some opponents quarreling at the door. One of them was appealing to the other to deduct his debt and asking him to be lenient but the other was saying, "By Allah I will not do so." Allah's Apostle went out to them and said, "Who is the one who was swearing by Allah that he would not do a favor?" That man said, "I am that person, O Allah's Apostle! I will give my opponent whatever he wishes."
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ الْأَعْرَجِ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ کَانَ لَهُ عَلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي حَدْرَدٍ الْأَسْلَمِيِّ مَالٌ فَلَقِيَهُ فَلَزِمَهُ حَتَّی ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا فَمَرَّ بِهِمَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا کَعْبُ فَأَشَارَ بِيَدِهِ کَأَنَّهُ يَقُولُ النِّصْفَ فَأَخَذَ نِصْفَ مَا لَهُ عَلَيْهِ وَتَرَکَ نِصْفًا-
یحیی بن بکیر لیث جعفر بن ربیعہ اعرج عبداللہ بن کعب بن مالک کعب بن مالک سے روایت کرتے ہیں کہ عبداللہ بن ابی حدرد اسلمی پر ان کا کچھ قرض تھا۔ کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان سے ملے اور ان کا پیچھا کیا یہاں تک کہ دوران گفتگو میں ان دونوں کی آوازیں بلند ہو گئیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان دونوں کے پاس سے گزرے اور فرمایا اے کعب! اور اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا گویا نصف (معاف کرنے) کے لیے حکم دے رہے تھے چنانچہ آدھا قرض معاف کردیا اور آدھا لے لیا۔
Narrated Abdullah bin Kab bin Malik from Kab bin Malik: Abdullah bin Abu Hadrad Al-Aslami owed Kab bin Malik some money. One day the latter met the former and demanded his right, and their voices grew very loud. The Prophet passed by them and said, "O Ka'b," beckoning with his hand as if intending to say, "Deduct half the debts." So, Kab took half what the other owed him and remitted the other half.