کیاحاکم غصہ کی حالت میں فیصلہ کرسکتا ہے یا فتوی دے سکتا ہے؟

حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عُمَيْرٍ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَکْرَةَ قَالَ کَتَبَ أَبُو بَکْرَةَ إِلَی ابْنِهِ وَکَانَ بِسِجِسْتَانَ بِأَنْ لَا تَقْضِيَ بَيْنَ اثْنَيْنِ وَأَنْتَ غَضْبَانُ فَإِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَقْضِيَنَّ حَکَمٌ بَيْنَ اثْنَيْنِ وَهُوَ غَضْبَانُ-
آدم، شعبہ، عبدالملک بن عمیر، عبدالرحمن بن ابی بکرہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے بیٹے کو جو سجستان میں تھے لکھ بھیجا کہ دو آدمیوں کے درمیان فیصلہ نہ کرنا جب کہ تم غصہ کی حالت میں ہب اس لئے کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کوئی ثالث دو آدمیوں کے درمیان غصہ کی حالت فیصلہ نہ کرے
Narrated 'Abdur Rahman bin Abi Bakra: Abu Bakra wrote to his son who was in Sijistan: 'Do not judge between two persons when you are angry, for I heard the Prophet saying, "A judge should not judge between two persons while he is in an angry mood."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي وَاللَّهِ لَأَتَأَخَّرُ عَنْ صَلَاةِ الْغَدَاةِ مِنْ أَجْلِ فُلَانٍ مِمَّا يُطِيلُ بِنَا فِيهَا قَالَ فَمَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطُّ أَشَدَّ غَضَبًا فِي مَوْعِظَةٍ مِنْهُ يَوْمَئِذٍ ثُمَّ قَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ مِنْکُمْ مُنَفِّرِينَ فَأَيُّکُمْ مَا صَلَّی بِالنَّاسِ فَلْيُوجِزْ فَإِنَّ فِيهِمْ الْکَبِيرَ وَالضَّعِيفَ وَذَا الْحَاجَةِ-
محمد بن مقاتل، عبداللہ ، اسماعیل بن خالد، قیس بن ابی حازم، ابومسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آیا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خدا کی قسم میں عشاء کی نماز سے فلاں آدمی کی وجہ سے رک جاتا ہوں، جو ہم لوگوں کو طویل نماز پڑھاتا ہے، راوی کا بیان ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وعظ میں اس دن سے زیادہ غصے کی حالت میں نہیں دیکھا ہے پھر فرمایا کہ اے لوگو، تم میں سے کچھ لوگ (نماز) سے بھگانے والے ہیں اس لئے تم میں سے جو شخص لوگوں کو نماز پڑھائے تو مختصر پڑھائے اس لئے کہ ان میں بڑے اور بوڑھے اور کمزور اور ضرورت والے لوگ ہیں۔
Narrated Abu Mas'ud Al-Ansari: A man came to Allah's Apostle and said, "O Allah's Apostle! By Allah, I fail to attend the morning congregational prayer because so-and-so (i.e., Muadh bin Jabal) prolongs the prayer when he leads us for it." I had never seen the Prophet more furious in giving advice than he was on that day. He then said, "O people! some of you make others dislike (good deeds, i.e. prayers etc). So whoever among you leads the people in prayer, he should shorten it because among them there are the old, the weak and the busy (needy having some jobs to do). (See Hadith No. 90, Vol. 1)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي يَعْقُوبَ الْکَرْمَانِيُّ حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يُونُسُ قَالَ مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ ابن عَبْدَ اللَّهِ عن عبدالله ابْنَ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ فَذَکَرَ عُمَرُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَغَيَّظَ فَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ لِيُرَاجِعْهَا ثُمَّ لِيُمْسِکْهَا حَتَّی تَطْهُرَ ثُمَّ تَحِيضَ فَتَطْهُرَ فَإِنْ بَدَا لَهُ أَنْ يُطَلِّقَهَا فَلْيُطَلِّقْهَاقال ابوعبد الله محمد هوالزهری-
محمد بن ابویعقوب کرمانی، حسان بن ابراہیم، یونس، محمد، سالم، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ انہوں نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دے دی، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ بیان کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر غصہ میں آئے اور فرمایا کہ اس کو چاہیے کہ رجوع کرے اور اسے اپنے پاس رہنے دے یہاں تک کہ وہ پاک ہوجائے پھر حیض آئے اور پاک ہوجائے پھر اگر طلاق دینا چاہے تو اس کو طلاق دے۔
Narrated 'Abdullah bin 'Umar: That he had divorced his wife during her menses. 'Umar mentioned that to the Prophet. Allah's Apostle became angry and said, "He must take her back (his wife) and keep her with him till she becomes clean from her menses and then to wait till she gets her next period and becomes clean again from it and only then, if he wants to divorce her, he may do so."