کسی مشرک کا مسلمان کو سوختہ کر دینے کے بدلے میں اس مشرک کو جلا دینے کا بیان۔

حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَهْطًا مِنْ عُکْلٍ ثَمَانِيَةً قَدِمُوا عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاجْتَوَوْا الْمَدِينَةَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْغِنَا رِسْلًا قَالَ مَا أَجِدُ لَکُمْ إِلَّا أَنْ تَلْحَقُوا بِالذَّوْدِ فَانْطَلَقُوا فَشَرِبُوا مِنْ أَبْوَالِهَا وَأَلْبَانِهَا حَتَّی صَحُّوا وَسَمِنُوا وَقَتَلُوا الرَّاعِيَ وَاسْتَاقُوا الذَّوْدَ وَکَفَرُوا بَعْدَ إِسْلَامِهِمْ فَأَتَی الصَّرِيخُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَعَثَ الطَّلَبَ فَمَا تَرَجَّلَ النَّهَارُ حَتَّی أُتِيَ بِهِمْ فَقَطَّعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ ثُمَّ أَمَرَ بِمَسَامِيرَ فَأُحْمِيَتْ فَکَحَلَهُمْ بِهَا وَطَرَحَهُمْ بِالْحَرَّةِ يَسْتَسْقُونَ فَمَا يُسْقَوْنَ حَتَّی مَاتُوا قَالَ أَبُو قِلَابَةَ قَتَلُوا وَسَرَقُوا وَحَارَبُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَعَوْا فِي الْأَرْضِ فَسَادًا-
معلی وہیب ایوب ابوقلابہ انس بن مالک سے روایت کرتے ہیں کہ قبیلہ عکل کے آٹھ آدمی دربار رسالت میں حاضر ہوئے اور انہوں نے مدینہ منورہ کی آب و ہوا کو ناموافق پا کر عرض کیا کہ یا رسول اللہ! ہم کو کچھ اونٹ دے دیجیے اس پر سالتمآب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارے لیے یہی مناسب ہے کہ تم جنگل میں اونٹوں کے پڑاؤں پر جا رہو چنانچہ وہ لوگ اونٹوں کے پڑاؤ پر جا رہے اور اونٹوں کا دودھ اور پیشاب پی کر تندرست اور موٹے ہو گئے اور انہوں نے چرواہوں کو قتل کرکے اونٹوں کو ہانک لیا اور اسلام لانے کے بعد مرتد ہو گئے جب یہ مقدمہ دربار رسالت صلی اللہ علیہ وسلم میں پیش کیا گیا تو آپ نے ان کی تلاش میں آدمی روانہ کیے ابھی زیادہ دن چڑھنے نہ پایا تھا کہ وہ سب گرفتار کرکے لائے گئے اور ان کے ہاتھ پاؤں کاٹ ڈالے گئے اور پھر سلاخیں گرمکرکے ان کی آنکھوں میں پھر وا دیں اور انہیں جنگل بیابان میں ڈال دیا گیا اور وہ پانی پانی کرتے سب کے سب مر گئے ابوقلابہ نے کہا کہ ان لوگوں نے قتل و غارت گری کی اور اللہ و رسول سے جنگ کی تھی اور ملک میں بد امنی پھیلائی تھی۔
Narrated Anas bin Malik: A group of eight men from the tribe of 'Ukil came to the Prophet and then they found the climate of Medina unsuitable for them. So, they said, "O Allah's Apostle! Provide us with some milk." Allah's Apostle said, "I recommend that you should join the herd of camels." So they went and drank the urine and the milk of the camels (as a medicine) till they became healthy and fat. Then they killed the shepherd and drove away the camels, and they became unbelievers after they were Muslims. When the Prophet was informed by a shouter for help, he sent some men in their pursuit, and before the sun rose high, they were brought, and he had their hands and feet cut off. Then he ordered for nails which were heated and passed over their eyes, and whey were left in the Harra (i.e. rocky land in Medina). They asked for water, and nobody provided them with water till they died (Abu Qilaba, a sub-narrator said, "They committed murder and theft and fought against Allah and His Apostle, and spread evil in the land.")