چھڑیوں اور جوتوں سے مارنے کا بیان

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِنُعَيْمَانَ أَوْ بِابْنِ نُعَيْمَانَ وَهُوَ سَکْرَانُ فَشَقَّ عَلَيْهِ وَأَمَرَ مَنْ فِي الْبَيْتِ أَنْ يَضْرِبُوهُ فَضَرَبُوهُ بِالْجَرِيدِ وَالنِّعَالِ وَکُنْتُ فِيمَنْ ضَرَبَهُ-
سلیمان بن حرب، وہیب بن خالد، ایوب، عبداللہ بن ابی ملیکہ، عقبہ بن حارث سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس نعیمان یا ابن نعیمان کونشہ کی حالت میں لایا گیا تو آپ کو بہت ناگوار معلوم ہوا، اور جو لوگ گھر میں تھے آپ نے ان کو حکم دیا کہ اسکو ماریں چنانچہ لوگوں نے اس کو چھڑیوں اور جوتیوں سے مارا اور ان مارنے والوں میں سے میں بھی تھا۔
Narrated' Uqba bin Al-Harith: An-Nu'man or the son of An-Nu'man was brought to the Prophet in a state of intoxication. The Prophet felt it hard (was angry) and ordered all those who were present in the house, to beat him. And they beat him, using palm-leaf stalks and shoes, and I was among those who beat him.
حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ قَالَ جَلَدَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْخَمْرِ بِالْجَرِيدِ وَالنِّعَالِ وَجَلَدَ أَبُو بَکْرٍ أَرْبَعِينَ-
مسلم، ہشام، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شراب پینے والے کو چھڑیوں اور جوتیوں سے مارا اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے چالیس کوڑے لگوائے۔
Narrated Anas: The Prophet lashed a drunk with dateleaf stalks and shoes. And Abu Bakr gave a drunk forty lashes.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ أَنَسٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ قَدْ شَرِبَ قَالَ اضْرِبُوهُ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَمِنَّا الضَّارِبُ بِيَدِهِ وَالضَّارِبُ بِنَعْلِهِ وَالضَّارِبُ بِثَوْبِهِ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ أَخْزَاکَ اللَّهُ قَالَ لَا تَقُولُوا هَکَذَا لَا تُعِينُوا عَلَيْهِ الشَّيْطَانَ-
قتیبہ، ابوضمرہ انس، یزید بن ہاد، محمد بن ابراہیم، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک شخص لایا گیا جو شراب پئے ہوئے تھا، آپ نے فرمایا کہ اس کو مارو، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ ہم میں سے بعض اس کو ہاتھ سے اور بعض اس کو جوتیوں سے اور کوئی اپنے کپڑوں سے مار رہا تھا، جب مار چکے تو کسی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ تجھے رسوا کرے، آپ نے فرمایا کہ اس طرح نہ کہو اور شیطان کی اس پر مدد نہ کرو۔
Narrated Abu Salama: Abu Huraira said, "A man who drank wine was brought to the Prophet. The Prophet said, 'Beat him!" Abu Huraira added, "So some of us beat him with our hands, and some with their shoes, and some with their garments (by twisting it) like a lash, and then when we finished, someone said to him, 'May Allah disgrace you!' On that the Prophet said, 'Do not say so, for you are helping Satan to overpower him.' "
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا أَبُو حَصِينٍ سَمِعْتُ عُمَيْرَ بْنَ سَعِيدٍ النَّخَعِيَّ قَالَ سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَا کُنْتُ لِأُقِيمَ حَدًّا عَلَی أَحَدٍ فَيَمُوتَ فَأَجِدَ فِي نَفْسِي إِلَّا صَاحِبَ الْخَمْرِ فَإِنَّهُ لَوْ مَاتَ وَدَيْتُهُ وَذَلِکَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَسُنَّهُ-
عبداللہ بن عبدالوہاب، خالد بن حارث، سفیان، ابوحصین، عمیر بن سعد نخعی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ میں جس شخص پر حد قائم کروں اور وہ مرجائے تو مجھ کو رنج نہ ہوگا، بجز شراب پینے والے کہ اگر وہ مرجائے تو میں اس کی دیت دوں گا کیونکہ اس کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی حد مقرر نہیں فرمائی، (بلکہ اس کو حاکم کی رائے پر چھوڑا)
Narrated 'Ali bin Abi Talib: I would not feel sorry for one who dies because of receiving a legal punishment, except the drunk, for if he should die (when being punished), I would give blood money to his family because no fixed punishment has been ordered by Allah's Apostle for the drunk.
حَدَّثَنَا مَکِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْجُعَيْدِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ کُنَّا نُؤْتَی بِالشَّارِبِ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِمْرَةِ أَبِي بَکْرٍ وَصَدْرًا مِنْ خِلَافَةِ عُمَرَ فَنَقُومُ إِلَيْهِ بِأَيْدِينَا وَنِعَالِنَا وَأَرْدِيَتِنَا حَتَّی کَانَ آخِرُ إِمْرَةِ عُمَرَ فَجَلَدَ أَرْبَعِينَ حَتَّی إِذَا عَتَوْا وَفَسَقُوا جَلَدَ ثَمَانِينَ-
مکی بن ابراہیم، جعید، یزید بن خصیفہ، سائب بن یزید سے روایت کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ابتدائی خلافت کے زمانہ میں ہم لوگ شراب پینے والوں کو لاتے تو ہم لوگ ہاتھوں، جوتیوں، اور چادروں سے اسے مارتے، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت کا آخری زمانہ آیا تو انہوں نے چالیس کوڑے مارے اور جب ان شرابیوں نے زیادہ سرکشی کی اور فسق کرنا شروع کیا تو انہوں نے اسی کوڑے لگوائے۔
Narrated As-Sa'ib bin Yazid: We used to strike the drunks with our hands, shoes, clothes (by twisting it into the shape of lashes) during the lifetime of the Prophet, Abu Bakr and the early part of 'Umar's caliphate. But during the last period of 'Umar's caliphate, he used to give the drunk forty lashes; and when drunks became mischievous and disobedient, he used to scourge them eighty lashes.