پہچان یا بغیر پہچان کے لوگوں کو سلام کرنے کا بیان۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي يَزِيدُ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْإِسْلَامِ خَيْرٌ قَالَ تُطْعِمُ الطَّعَامَ وَتَقْرَأُ السَّلَامَ عَلَی مَنْ عَرَفْتَ وَعَلَی مَنْ لَمْ تَعْرِفْ-
عبداللہ بن یوسف لیث یزید ابوالخیر عبداللہ بن عمرو سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ کون سا اسلام بہتر ہے آپ نے فرمایا یہ کہ تو کھانا کھلائے اور تو پہچانتا ہو یا نہ پہچانتا ہو سب کو سلام کرے۔
Narrated 'Abdullah bin 'Amr: A man asked the Prophet, "What Islamic traits are the best?" The Prophet said, "Feed the people, and greet those whom you know and those whom you do not know."
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ يَهْجُرَ أَخَاهُ فَوْقَ ثَلَاثٍ يَلْتَقِيَانِ فَيَصُدُّ هَذَا وَيَصُدُّ هَذَا وَخَيْرُهُمَا الَّذِي يَبْدَأُ بِالسَّلَامِ وَذَکَرَ سُفْيَانُ أَنَّهُ سَمِعَهُ مِنْهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ-
علی بن عبداللہ سفیان زہری عطاء بن یزید لیثی ابوایوب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کسی مسلمان کے لئے جائز نہیں کہ اپنے بھائی سے تین دن تک اس طرح ترک ملاقات کرے کہ جب دونوں مقابل ہوں تو ایک اس طرف اور دوسرا اس طرف منہ پھیرے ہوئے ہو اور ان دونوں میں بہتر وہ ہے جو سلام میں ابتداء کرے اور سفیان کا بیان ہے کہ انہوں نے زہری سے اس کو تین بار سنا۔
Narrated Abu Aiyub: The Prophet said, "It is not lawful for a Muslim to desert (not to speak to) his brother Muslim for more than three days while meeting, one turns his face to one side and the other turns his face to the other side. Lo! The better of the two is the one who starts greeting the other."