وقت عصر کا بیان

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ لَمْ تَخْرُجْ مِنْ حُجْرَتِهَا-
ابراہیم بن منذر، انس بن عیاض، ہشام بن عروہ، مروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عصر کی نماز ایسے وقت پڑھتے تھے کہ آفتاب ان کے حجرے سے باہر نہ نکلا ہوتا تھا۔
Narrated Aisha: Allah's Apostle used to offer the 'Asr prayer when the sunshine had not disappeared from my chamber.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ فِي حُجْرَتِهَا لَمْ يَظْهَرْ الْفَيْئُ مِنْ حُجْرَتِهَا-
قتیبہ، لیث، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کی نماز ایسے وقت پڑھی کہ آفتاب ان کے حجرے میں ہوتا تھا اور سایہ ان کے حجرے سے بلند نہ ہوتا تھا۔
Narrated 'Aisha: Allah's Apostle used to offer the 'Asr prayers at a time when the sunshine was still inside my chamber and no shadow had yet appeared in it.
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي صَلَاةَ الْعَصْرِ وَالشَّمْسُ طَالِعَةٌ فِي حُجْرَتِي لَمْ يَظْهَرْ الْفَيْئُ بَعْدُ وَقَالَ مَالِکٌ وَيَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ وَشُعَيْبٌ وَابْنُ أَبِي حَفْصَةَ وَالشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ تَظْهَرَ-
ابو نعیم، ابن عیینہ، زہری، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عصر کی نماز ایسے وقت پڑھا کرتے تھے کہ آفتاب میرے حجرے میں ہوتا تھا اور ابھی سایہ بلند نہ ہوا ہوتا تھا، امام بخاری نے کہا کہ مالک، یحیی بن سعید، شعیب اور ابن ابی حفصہ نے باین لفظ روایت کیا وَالشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ تَظْهَرَ۔
Narrated Aisha: The Prophet used to pray the 'Asr prayers at a time when the sunshine was still inside my chamber and no shadow had yet appeared in it.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنَا عَوْفٌ عَنْ سَيَّارِ بْنِ سَلَامَةَ قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَأَبِي عَلَی أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ فَقَالَ لَهُ أَبِي کَيْفَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الْمَکْتُوبَةَ فَقَالَ کَانَ يُصَلِّي الْهَجِيرَ الَّتِي تَدْعُونَهَا الْأُولَی حِينَ تَدْحَضُ الشَّمْسُ وَيُصَلِّي الْعَصْرَ ثُمَّ يَرْجِعُ أَحَدُنَا إِلَی رَحْلِهِ فِي أَقْصَی الْمَدِينَةِ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ وَنَسِيتُ مَا قَالَ فِي الْمَغْرِبِ وَکَانَ يَسْتَحِبُّ أَنْ يُؤَخِّرَ الْعِشَائَ الَّتِي تَدْعُونَهَا الْعَتَمَةَ وَکَانَ يَکْرَهُ النَّوْمَ قَبْلَهَا وَالْحَدِيثَ بَعْدَهَا وَکَانَ يَنْفَتِلُ مِنْ صَلَاةِ الْغَدَاةِ حِينَ يَعْرِفُ الرَّجُلُ جَلِيسَهُ وَيَقْرَأُ بِالسِّتِّينَ إِلَی الْمِائَةِ-
محمد بن مقاتل، عبداللہ ، عوف، سیار بن سلامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں اور میرے والد ابوبرزہ اسلمی کے پاس گئے، ان سے میرے والد نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرض نماز کس طرح پڑھتے تھے؟ انہوں نے کہا ہجیر (ظہر) جس کو تم اول کہتے ہو، اس وقت پڑھتے تھے، جب آفتاب ڈھل جاتا ہے اور عصر (ایسے وقت) پڑھتے کہ اس کے بعد ہم میں سے کوئی اپنی اقامت گاہ میں جو مدینہ کی ایک سمت پر ہوتی تھی، واپس پہنچ جاتا، اور آفتاب تیز ہوتا تھا، (سیار کہتے ہیں) اور میں بھول گیا کہ مغرب کے بارے میں ابوبرزہ نے کیا کہا، اور آپ کو یہ پسند تھا کہ عشاء جس کو عتمہ کہتے ہو، دیر کرکے پڑھیں، اور اس سے پہلے سونے کو اور اس کے بعد بات کرنے کو برا جانتے تھے اور صبح کی نماز سے (فراغت پا کر) ایسے وقت لوٹتے تھے، کہ آدمی اپنے پاس والے کو پہچان لیتا، اور (صبح کی نماز میں) آپ ساٹھ سے سو تک گنتی پڑھتے تھے (فجر کی نماز میں تلاوت کی جانے والی آیات کی تعداد ساٹھ سے سو کے درمیان ہوتی تھی) ۔
Narrated Saiyar bin Salama: I along with my father went to Abu- Barza Al-Aslarrni and my father asked him, "How Allah's Apostle used to offer the five compulsory congregational prayers?" Abu- Barza said, "The Prophet used to pray the Zuhr prayer which you (people) call the first one at mid-day when the sun had just declined The Asr prayer at a time when after the prayer, a man could go to the house at the farthest place in Medina (and arrive) while the sun was still hot. (I forgot about the Maghrib prayer). The Prophet Loved to delay the 'Isha which you call Al- Atama and he disliked sleeping before it and speaking after it. After the Fajr prayer he used to leave when a man could recognize the one sitting beside him and he used to recite between 60 to 100 Ayat (in the Fajr prayer).
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کُنَّا نُصَلِّي الْعَصْرَ ثُمَّ يَخْرُجُ الْإِنْسَانُ إِلَی بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ فَنَجِدُهُمْ يُصَلُّونَ الْعَصْرَ-
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم عصر کی نماز پڑھ چکے ہوتے تھے، اس کے بعد آدمی بن عمرو بن عوف (کے قبیلے) تک جاتا، تو انہیں نماز عصر پڑھتے ہوئے پاتا۔
Narrated Anas bin Malik: We used to pray the Asr prayer and after that if someone happened to go to the tribe of Bani Amr bin Auf, he would find them still praying the Asr (prayer).
حَدَّثَنَا ابْنُ مُقَاتِلٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ بْنَ سَهْلٍ يَقُولُ صَلَّيْنَا مَعَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الظُّهْرَ ثُمَّ خَرَجْنَا حَتَّی دَخَلْنَا عَلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فَوَجَدْنَاهُ يُصَلِّي الْعَصْرَ فَقُلْتُ يَا عَمِّ مَا هَذِهِ الصَّلَاةُ الَّتِي صَلَّيْتَ قَالَ الْعَصْرُ وَهَذِهِ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّتِي کُنَّا نُصَلِّي مَعَهُ-
ابن مقاتل، عبداللہ ، ابوبکر بن عثمان بن سہل بن حنیف، ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم عمر بن عبدالعزیز کے ہمراہ ظہر کی نماز پڑھ کر باہر نکلے اور انس بن مالک کے پاس گئے، تو انہیں عصر پڑھتے ہوئے پایا، میں نے کہا کہ اے میرے چچا! یہ کون سی نماز آپ نے پڑھی، انہوں نے کہا عصر، یہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا وقت ہے، جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ پڑھا کرتے تھے۔
Narrated Abu Bakr bin Uthman bin Sahl bin Hunaif: That he heard Abu Umama saying: We prayed the Zuhr prayer with 'Umar bin Abdul Aziz and then went to Anas bin Malik and found him offering the Asr prayer. I asked him, "O uncle! Which prayer have you offered?" He said 'The Asr and this is (the time of) the prayer of Allah s Apostle which we used to pray with him."
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کُنَّا نُصَلِّي الْعَصْرَ ثُمَّ يَذْهَبُ الذَّاهِبُ مِنَّا إِلَی قُبَائٍ فَيَأْتِيهِمْ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ-
عبداللہ بن یوسف، مالک، ابن شہا ب، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم لوگ عصر کی نماز پڑھ چکتے تھے، اس کے بعد ہم میں سے جانے والا (مقام) قباتک جاتا اور وہاں ایسے وقت پہنچ جاتا تھا کہ آفتاب بلند ہوتا تھا۔
Narrated Anas bin Malik: Allah's Apostle used to offer the 'Asr prayer at a time when the sun was still hot and high and if a person went to Al-'Awali (a place) of Medina, he would reach there when the sun was still high. Some of Al-'Awali of Medina was about four miles or so from the town.
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ حَيَّةٌ فَيَذْهَبُ الذَّاهِبُ إِلَی الْعَوَالِي فَيَأْتِيهِمْ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ وَبَعْضُ الْعَوَالِي مِنْ الْمَدِينَةِ عَلَی أَرْبَعَةِ أَمْيَالٍ أَوْ نَحْوِهِ-
ابوالیمان، شعیب، زہری، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عصر کی نماز ایسے وقت پڑھتے تھے کہ آفتاب بلند ہوتا تھا، پھر جانے والا عوالی تک جاتا تھا اور ان لوگوں کے پاس ایسے وقت پہنچ جاتا تھا کہ آفتاب بلند ہوتا تھا، عوالی کے بعض مقامات مدینہ سے چار میل پر یا اس کے قریب تھے۔
Narrated Anas bin Malik: We used to pray the 'Asr and after that if one of US went to Quba'he would arrive there while the sun was still high.