نکاح کے وقت شرطیں عائد کرنا درست نہیں، ابن مسعود کہتے ہیں کہ عورت اپنی بہن کی طلاق کی شرط نہ لگائے

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ زَکَرِيَّائَ هُوَ ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تَسْأَلُ طَلَاقَ أُخْتِهَا لِتَسْتَفْرِغَ صَحْفَتَهَا فَإِنَّمَا لَهَا مَا قُدِّرَ لَهَا-
عبیداللہ بن موسی، زکریابن ابی زائدہ، سعد بن ابراہیم، ابوسلمہ، ابوہریرہ کہتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عورت کے لئے جائز نہیں کہ بوقت نکاح اپنی مسلمان بہن کی طلاق کا مطالبہ کرے تاکہ اس کی رکابی کو اپنے لئے حاصل کرے، کیوں کہ اس کی تقدیر میں جو کچھ ہوگا وہ اس کو ملے گا۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "It is not lawful for a woman (at the time of wedding) to ask for the divorce of her sister (i.e. the other wife of her would-be husband) in order to have everything for herself, for she will take only what has been written for her."