نماز کے بعد ذکر کا بیان

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ أَبَا مَعْبَدٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّ رَفْعَ الصَّوْتِ بِالذِّکْرِ حِينَ يَنْصَرِفُ النَّاسُ مِنْ الْمَکْتُوبَةِ کَانَ عَلَی عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ کُنْتُ أَعْلَمُ إِذَا انْصَرَفُوا بِذَلِکَ إِذَا سَمِعْتُهُ-
اسحاق بن نصر، عبدالرزاق، ابن جریح، عمرو، معداء بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آزاد کردہ غلام روایت کرتے ہیں کہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے بیان کیا کہ جب لوگ فرض نماز سے فارغ ہوں اس وقت بلند آواز سے ذکر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں (رائج) تھا اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ جب میں سنتا تھا کہ لوگ ذکر کرتے ہوئے لوٹے، تو مجھے معلوم ہو جاتا تھا کہ نماز ختم ہو گئی۔
Narrated Abu Ma'bad: (The freed slave of Ibn 'Abbas) Ibn 'Abbas told me, "In the lifetime of the Prophet it was the custom to celebrate Allah's praises aloud after the compulsory congregational prayers." Ibn 'Abbas further said, "When I heard the Dhikr, I would learn that the compulsory congregational prayer had ended."
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرٌو قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو مَعْبَدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کُنْتُ أَعْرِفُ انْقِضَائَ صَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالتَّکْبِيرِ قَالَ عَلِيٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو قَالَ کَانَ أَبُو مَعْبَدٍ أَصْدَقَ مَوَالِي ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ عَلِيٌّ وَاسْمُهُ نَافِذٌ-
علی، سفیان، عمرو، ابومعبد، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کا اختتام تکبیر سے معلوم کرلیا کرتا تھا، علی بن مدینی نے کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، انہوں نے عمرو بن دینار سے، کہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے غلاموں میں سب سے سچا ابومعبد تھا علی نے کہا اس کا نام نافذ تھا۔
Narrated Ibn 'Abbas: I used to recognize the completion of the prayer of the Prophet by hearing Takbir.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سُمَيٍّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ الْفُقَرَائُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا ذَهَبَ أَهْلُ الدُّثُورِ مِنْ الْأَمْوَالِ بِالدَّرَجَاتِ الْعُلَا وَالنَّعِيمِ الْمُقِيمِ يُصَلُّونَ کَمَا نُصَلِّي وَيَصُومُونَ کَمَا نَصُومُ وَلَهُمْ فَضْلٌ مِنْ أَمْوَالٍ يَحُجُّونَ بِهَا وَيَعْتَمِرُونَ وَيُجَاهِدُونَ وَيَتَصَدَّقُونَ قَالَ أَلَا أُحَدِّثُکُمْ إِنْ أَخَذْتُمْ أَدْرَکْتُمْ مَنْ سَبَقَکُمْ وَلَمْ يُدْرِکْکُمْ أَحَدٌ بَعْدَکُمْ وَکُنْتُمْ خَيْرَ مَنْ أَنْتُمْ بَيْنَ ظَهْرَانَيْهِ إِلَّا مَنْ عَمِلَ مِثْلَهُ تُسَبِّحُونَ وَتَحْمَدُونَ وَتُکَبِّرُونَ خَلْفَ کُلِّ صَلَاةٍ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ فَاخْتَلَفْنَا بَيْنَنَا فَقَالَ بَعْضُنَا نُسَبِّحُ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَنَحْمَدُ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَنُکَبِّرُ أَرْبَعًا وَثَلَاثِينَ فَرَجَعْتُ إِلَيْهِ فَقَالَ تَقُولُ سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَاللَّهُ أَکْبَرُ حَتَّی يَکُونَ مِنْهُنَّ کُلِّهِنَّ ثَلَاثًا وَثَلَاثونَ-
محمد بن ابی بکر، معتمر، عبیداللہ ، سمی، ابوصالح، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کچھ فقیر آئے اور انہوں نے کہا کہ مالدار لوگ بڑے بڑے درجے اور دائمی عیش حاصل کر رہے ہیں، کیونکہ وہ نماز بھی پڑھتے ہیں، جیسی کہ ہم نماز پڑھتے ہیں اور روزہ بھی رکھتے ہیں، جس طرح ہم روزہ رکھتے ہیں (غرض جو عبادت ہم کرتے ہیں وہ اس میں شریک ہیں) اور ان کے پاس مالوں کی زیادتی ہے جس سے وہ حج کرتے ہیں عمرہ کرتے ہیں اور جہاد کرتے ہیں اور صدقہ دیتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا میں تم کو ایسی بات نہ بتلاؤں کہ اگر اس پر عمل کرو تو جو لوگ تم سے آگے نکل گئے ہوں، تم ان تک پہنچ جاؤ گے اور تمہیں تمہارے بعد کوئی نہ پہنچ سکے گا، اور تم تمام لوگوں میں بہتر ہو جاؤ گے اس کے سوا جو اسی کے مثل عمل کرلے، تم ہر نماز کے بعد تینتیس مرتبہ تسبیح اور تحمید اور تکبیر پڑھ لیا کرو، بعد اس ہم لوگوں نے اختلاف کیا اور ہم میں سے بعض نے کہا کہ ہم تینتیس چونتیس مرتبہ پڑھیں گے، تو میں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَاللَّهُ أَکْبَرُ پڑھا کرو یہاں تک کہ ہر ایک ان میں سے تینتیس مرتبہ ہوجائے۔
Narrated Abu Huraira: Some poor people came to the Prophet and said, "The wealthy people will get higher grades and will have permanent enjoyment and they pray like us and fast as we do. They have more money by which they perform the Hajj, and 'Umra; fight and struggle in Allah's Cause and give in charity." The Prophet said, "Shall I not tell you a thing upon which if you acted you would catch up with those who have surpassed you? Nobody would overtake you and you would be better than the people amongst whom you live except those who would do the same. Say "Sub-han-al-lah", "Alhamdu-lillah" and "Allahu Akbar" thirty three times each after every (compulsory) prayer." We differed and some of us said that we should say, "Subhan-al-lah" thirty three times and "Alhamdu lillah" thirty three times and "Allahu Akbar" thirty four times. I went to the Prophet who said, "Say, "Subhan-al-lah" and "Alhamdu lillah" and "Allahu Akbar" all together for thirty three times."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ وَرَّادٍ کَاتِبِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ أَمْلَی عَلَيَّ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ فِي کِتَابٍ إِلَی مُعَاوِيَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُولُ فِي دُبُرِ کُلِّ صَلَاةٍ مَکْتُوبَةٍ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ اللَّهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ وَقَالَ شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ بِهَذَا وَعَنْ الْحَکَمِ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ عَنْ وَرَّادٍ بِهَذَا-
محمد بن یوسف، سفیان، عبدالملک بن عمیر، وراد مغیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے منشی روایت کرتے ہیں کہ مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھ سے ایک خط میں معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ لکھوایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر فرض نماز کے بعد یہ پڑھا کرتے تھے۔ یعنی کوئی معبود نہیں سوائے اللہ تعالیٰ کے، ایک ہے کوئی اس کا شریک نہیں، اسی کی ہے بادشاہت، اور اسی کیلئے ہے تعریف، اور وہ ہربات پر قادر ہے، اے اللہ جو کچھ تو دے، اس کو کئی روکنے والا نہیں، اور جو چیز تو روک لے اس کا کوئی دینے والا نہیں، اور کوشش والے کی کوشش تیرے سامنے کچھ فائدہ نہیں دیتی۔ اور شعبہ نے بھی عبدالملک سے ایسی ہی روایت کی ہے، اور حسن بصری نے کہا جدی کہتے ہیں مالداری کو، اور شعبہ نے اس حدیث میں حکم بن عقبہ سے انہوں نے قاسم بن مخیمرۃ سے انہوں وراد سے یہی روایت کیا ہے۔
Narrated Warrad: (The clerk of Al-Mughira bin Shu'ba) Once Al-Mughira dictated to me in a letter addressed to Mu'awiya that the Prophet used to say after every compulsory prayer, "La ilaha ilallah wahdahu la sharika lahu, lahul-mulku wa-lahul-hamdu, wahuwa ala kulli shai in qadir. Allahumma la mani 'a lima a'taita, wa la mu'tiya lima mana'ta, wa la yanfa'u dhal-jaddi minka-l-jadd. (None has the right to be worshipped but Allah and He has no partner in Lordship or in worship or in the Names and the Qualities, and for Him is the Kingdom and all the praises are for Him and He is omnipotent. O Allah! Nobody can hold back what you give and nobody can give what You hold back. Hard (efforts by anyone for anything cannot benefit one against Your Will)." And Al-Hasan said, "Al-jadd' means prosperity."