نماز میں کلام کی ممانعت کا بیان۔

حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنَّا نُسَلِّمُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي الصَّلَاةِ فَيَرُدُّ عَلَيْنَا فَلَمَّا رَجَعْنَا مِنْ عِنْدِ النَّجَاشِيِّ سَلَّمْنَا عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْنَا وَقَالَ إِنَّ فِي الصَّلَاةِ شُغْلًا-
ابن نمیر، ابن فضیل، اعمش، ابراہیم، علقمہ، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز کی حالت میں سلام کرتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کو جواب دیتے تھے، جب ہم لوگ نجاشی کے پاس سے واپس ہوئے ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سلام کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں جواب نہیں دیا اور فرمایا کہ نماز میں خدا کی طرف دیہان ہوتا ہے۔
Narrated 'Abdullah: We used to greet the Prophet while he was praying and he used to answer our greetings. When we returned from AnNajashi (the ruler of Ethiopia), we greeted him, but he did not answer us (during the prayer) and (after finishing the prayer) he said, "In the prayer one is occupied (with a more serious matter)." ________________________________________
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ السَّلُولِيُّ حَدَّثَنَا هُرَيْمُ بْنُ سُفْيَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ-
ابن نمیر، اسحاق بن منصور، ہریم بن سفیان، اعمش ابراہیم، علقمہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کے مثل روایت کرتے ہیں۔
Narrated 'Abdullah the same as No. 290. from the Prophet
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا عِيسَی هُوَ ابْنُ يُونُسَ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ شُبَيْلٍ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ قَالَ قَالَ لِي زَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ إِنْ کُنَّا لَنَتَکَلَّمُ فِي الصَّلَاةِ عَلَی عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُکَلِّمُ أَحَدُنَا صَاحِبَهُ بِحَاجَتِهِ حَتَّی نَزَلَتْ حَافِظُوا عَلَی الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَی وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ فَأُمِرْنَا بِالسُّکُوتِ-
ابراہیم بن موسی، عیسیٰ اسماعیل، حارث بن شبیل، ابن عمرو شیبانی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ مجھ سے زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں نماز میں گفتگو کرتے تھے اور ہم میں سے ایک شخص دوسرے سے اپنی حاجتیں بیان کرتا تھا، یہاں تک کہ یہ آیت اتری کہ اپنی نمازوں کی حفاظت کرو تو ہم لوگوں کو نماز میں خاموش رہنے کا حکم دیا گیا۔
Narrated Zaid bin Arqam: In the life-time of the Prophet we used to speak while praying, and one of us would tell his needs to his companions, till the verse, 'Guard strictly your prayers (2.238) was revealed. After that we were ordered to remain silent while praying. ________________________________________