نماز قصر کرنے کے متعلق جو روایتیں آئی ہیں ان کا بیان اور کتنی مدت تک قیام میں قصر کرے

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَاصِمٍ وَحُصَيْنٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِسْعَةَ عَشَرَ يَقْصُرُ فَنَحْنُ إِذَا سَافَرْنَا تِسْعَةَ عَشَرَ قَصَرْنَا وَإِنْ زِدْنَا أَتْمَمْنَا-
موسی بن اسماعیل، ابوعوانہ، عاصم وحصین، عکرمہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں ابن عباس نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انیس دن ٹھہرے اور قصر کرتے رہے، چنانچہ جب ہم بھی سفر کرتے تو انیس دن تک قصر کرتے اور اگر اس سے زیادہ ٹھہرتے تو پوری نماز پڑھتے۔
Narrated Ibn Abbas : The Prophet once stayed for nineteen days and prayed shortened prayers. So when we travel led (and stayed) for nineteen days, we used to shorten the prayer but if we travelled (and stayed) for a longer period we used to offer the full prayer.
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ إِلَی مَکَّةَ فَکَانَ يُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ رَکْعَتَيْنِ حَتَّی رَجَعْنَا إِلَی الْمَدِينَةِ قُلْتُ أَقَمْتُمْ بِمَکَّةَ شَيْئًا قَالَ أَقَمْنَا بِهَا عَشْرًا-
ابومعمر، عبدالوارث، یحیی بن ابی اسحاق روایت کرتے ہیں کہ میں نے انس کو کہتے ہوئے سنا کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مدینہ سے مکہ کی طرف نکلے تو دو رکعت پڑھتے یہاں تک کہ ہم مدینہ واپس ہوئے، میں نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ میں کتنے دن ٹھہرے تھے؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہم دس دن ٹھہرے تھے۔
Narrated Yahya bin Ishaq: I heard Anas saying, "We travelled with the Prophet from Medina to Mecca and offered two Rakat (for every prayer) till we returned to Medina." I said, "Did you stay for a while in Mecca?" He replied, "We stayed in Mecca for ten days."