نظر لگ جانے پر منتر پڑھنے کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنِي مَعْبَدُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ شَدَّادٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ أَمَرَ أَنْ يُسْتَرْقَی مِنْ الْعَيْنِ-
محمد بن کثیر، سفیان، معبد بن خالد، عبداللہ بن شداد، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ یا یہ بیان کیا کہ آپ نے نظر بد لگ جانے پر منتر پڑھ کر پھونکنے کا حکم دیا۔
Narrated 'Aisha: The Prophet ordered me or somebody else to do Ruqya (if there was danger) from an evil eye.
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ وَهْبِ بْنِ عَطِيَّةَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ الزُّبَيْدِيُّ أَخْبَرَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ زَيْنَبَ ابْنَةِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی فِي بَيْتِهَا جَارِيَةً فِي وَجْهِهَا سَفْعَةٌ فَقَالَ اسْتَرْقُوا لَهَا فَإِنَّ بِهَا النَّظْرَةَ تَابَعَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَالِمٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ وَقَالَ عُقَيْلٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمد بن خالد، محمد بن وہب بن عطیہ دمشقی، محمد بن حرب، محمد بن ولید زبیدی، زہری، عروہ بن زبیر، زینب بنت ابی سلمہ، حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہما بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے گھر میں ایک لڑکی کو دیکھا جس کے چہرے پر نشان تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کو جھاڑ پھونک کرو، اس لئے کہ اس کو نظر لگ گئی ہے اور عقیل نے زہری سے روایت کیا کہ مجھ سے عروہ نے، انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے، عبداللہ بن سالم زبیدی سے اس کے متابع حدیث روایت کی۔
Narrated Um Salama: that the Prophet saw in her house a girl whose face had a black spot. He said. "She is under the effect of an evil eye; so treat her with a Ruqya."