نذر کا بندے کو قدر کے حوالے کردینے کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ نَهَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ النَّذْرِ وَقَالَ إِنَّهُ لَا يَرُدُّ شَيْئًا وَإِنَّمَا يُسْتَخْرَجُ بِهِ مِنْ الْبَخِيلِ-
ابونعیم، سفیان، منصور بن مرہ، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نذر ماننے سے منع فرمایا، آپ نے فرمایا کہ نذر کسی چیز کو دفع نہیں کرتی صرف اس کے ذریعہ سے بخیل کا مال خرچ ہوتا ہے۔
Narrated Ibn 'Umar: The Prophet forbade vowing and said, "In fact, vowing does not prevent anything, but it makes a miser to spend his property."
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَأْتِ ابْنَ آدَمَ النَّذْرُ بِشَيْئٍ لَمْ يَکُنْ قَدْ قَدَّرْتُهُ وَلَکِنْ يُلْقِيهِ الْقَدَرُ وَقَدْ قَدَّرْتُهُ لَهُ أَسْتَخْرِجُ بِهِ مِنْ الْبَخِيلِ-
بشربن محمد، عبداللہ ، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ نذر آدمی کے پاس وہ چیز نہیں لاتی جو میں نے اس کی تقدیر میں نہیں لکھ دی ہے لیکن اسکے پاس تقدیر لاتی ہے اور میں نے وہ (نذر) بھی اسکی تقدیر میں لکھ دی ہے تاکہ بخیل سے (اس کا مال) خرچ کراؤں۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said (that Allah said), "Vowing does not bring to the son of Adam anything I have not already written in his fate, but vowing is imposed on him by way of fore ordainment. Through vowing I make a miser spend of his wealth."