نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا (اے اللہ) انصار اور مہاجرین کی حالت درست فرما کا بیان۔

حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو إِيَاسٍ مُعَاوِيَةُ بْنُ قُرَّةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَةِ فَأَصْلِحْ الْأَنْصَارَ وَالْمُهَاجِرَةَ وَعَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ وَقَالَ فَاغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ-
آدم شعبہ ابوایاس حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ! عیش تو صرف آخرت کا عیش ہے پس انصار اور مہاجرین کی حالت درست فرما اور قتادہ بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کرتے ہیں (بس اتنا فرق ہے) کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا پاس انصار اور مہاجرین کی مغفرت فرما۔
Narrated Anas bin Malik: Allah's Apostle said, "There is no life except the life of the Hereafter; so, O Allah! Improve the state of the Ansar and the Muhajirun." And Anas added that the Prophet also said, "O Allah! Forgive the Ansar."
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَتْ الْأَنْصَارُ يَوْمَ الْخَنْدَقِ تَقُولُ نَحْنُ الَّذِينَ بَايَعُوا مُحَمَّدَا عَلَی الْجِهَادِ مَا حَيِينَا أَبَدَا فَأَجَابَهُمْ اللَّهُمَّ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَهْ فَأَکْرِمْ الْأَنْصَارَ وَالْمُهَاجِرَهْ-
آدم شعبہ حمید طویل حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ جنگ خندق کے دن انصار یہ رجز پڑھ رہے تھے کہ ہم ہی ہیں وہ لوگ جنہوں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے تا زندگی جہاد کی بیعت کی ہے۔ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں جواب دیتے کہ اے اللہ عیش تو صرف آخرت کا عیش ہے پس تو انصار اور مہاجرین کی عزت افزائی فرما۔
Narrated Anas bin Malik: On the day of the battle of the Trench (i.e. Ghazwat-ul-Khandaq) the Ansar used to say, "We are those who have given the pledge of allegiance to Muhammad for Jihad (i.e. holy fighting) as long as we live." The Prophet , replied to them, "O Allah! There is no life except the life of the Hereafter; so please honor the Ansar and the Emigrants."
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَهْلٍ قَالَ جَائَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَحْفِرُ الْخَنْدَقَ وَنَنْقُلُ التُّرَابَ عَلَی أَکْتَادِنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَهْ فَاغْفِرْ لِلْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ-
محمد بن عبیداللہ بن ابی حازم ان کے والد حضرت سہل رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت ہمارے پاس تشریف لائے جب ہم خندق کھود رہے تھے۔ اور اپنے کاندھوں پر مٹی ڈھو رہے تھے۔ تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ! عیش تو آخرت کا ہی ہے پس تو انصار اور مہاجرین کی مغفرت فرما۔
Narrated Sahl: Allah's Apostle came to us while we were digging the trench and carrying out the earth on our backs. Allah's Apostle then said, "O Allah ! There is no life except the life of the Hereafter, so please forgive the Emigrants and the Ansar."