نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اللھم الرفیق الاعلی کہہ کر دعا مانگنا۔

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَعُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ فِي رِجَالٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ وَهُوَ صَحِيحٌ لَنْ يُقْبَضَ نَبِيٌّ قَطُّ حَتَّی يَرَی مَقْعَدَهُ مِنْ الْجَنَّةِ ثُمَّ يُخَيَّرُ فَلَمَّا نَزَلَ بِهِ وَرَأْسُهُ عَلَی فَخِذِي غُشِيَ عَلَيْهِ سَاعَةً ثُمَّ أَفَاقَ فَأَشْخَصَ بَصَرَهُ إِلَی السَّقْفِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ الرَّفِيقَ الْأَعْلَی قُلْتُ إِذًا لَا يَخْتَارُنَا وَعَلِمْتُ أَنَّهُ الْحَدِيثُ الَّذِي کَانَ يُحَدِّثُنَا وَهُوَ صَحِيحٌ قَالَتْ فَکَانَتْ تِلْکَ آخِرَ کَلِمَةٍ تَکَلَّمَ بِهَا اللَّهُمَّ الرَّفِيقَ الْأَعْلَی-
سعید بن عفیر، لیث عقیل، ابن شہاب، سعید بن مسیب اور عروہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیان کیا، کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی تندرستی کی حالت میں فرمایا کرتے تھے، کہ ہر نبی کو وفات سے پہلے اس کا مقام جنت میں دکھلایا جاتا ہے، پھر اختیار دیا جاتا ہے چنانچہ جب آنحضرت و کی وفات ہوئی ہے، تو اس وقت آپ کا سر میری ران پر تھا، تھوڑی دیر آپ پر غشی طاری رہی، پھر افاقہ ہوا، تو آپ نے اپنی نگاہ چھت کی طرف اٹھالی پھر اللَّهُمَّ الرَّفِيقَ الْأَعْلَی فرمایا، میں نے کہا، کہ آپ تندرستی کی حالت میں جو بیان فرماتے تھے وہ سچ تھا، حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ آپ کے منہ سے آخری الفاظ جو نکلے وہ یہی تھے یعنی اللَّهُمَّ الرَّفِيقَ الْأَعْلَی۔
Narrated 'Aisha: When Allah's Apostle was healthy, he used to say, "No prophet dies till he is shown his place in Paradise, and then he is given the option (to live or die)." So when death approached him(during his illness), and while his head was on my thigh, he became unconscious for a while, and when he recovered, he fixed his eyes on the ceiling and said, "O Allah! (Let me join) the Highest Companions (see Qur'an 4:69)," I said, "So, he does not choose us." Then I realized that it was the application of the statement he used to relate to us when he was healthy. So that was his last utterance (before he died), i.e. "O Allah! (Let me join) the Highest Companions."