نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ فتنہ مشرق کی طرف سے ظاہر ہوگا

حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَامَ إِلَی جَنْبِ الْمِنْبَرِ فَقَالَ الْفِتْنَةُ هَا هُنَا الْفِتْنَةُ هَا هُنَا مِنْ حَيْثُ يَطْلُعُ قَرْنُ الشَّيْطَانِ أَوْ قَالَ قَرْنُ الشَّمْسِ-
عبداللہ بن محمد، ہشام بن یوسف، معمر، زہری، سالم اپنے والد سے وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر کے پہلو پر کھڑئے ہوئے اور فرمایا کہ فتنہ اس طرف ہے، فتنہ اس طرف ہے، جہاں سے شیطان کا سینگ نکلے گا یا فرمایا کہ سورج کا سینگ نکلے گا۔
Narrated Salim's father: The Prophet stood up beside the pulpit (and pointed with his finger towards the East) and said, "Afflictions are there! Afflictions are there, from where the side of the head of Satan comes out," or said, "..the side of the sun.."
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُسْتَقْبِلٌ الْمَشْرِقَ يَقُولُ أَلَا إِنَّ الْفِتْنَةَ هَا هُنَا مِنْ حَيْثُ يَطْلُعُ قَرْنُ الشَّيْطَانِ-
قتیبہ بن سعید، لیث، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا رخ مشرق کی طرف تھا، آپ نے فرمایا کہ سن لو، فتنہ اس طرف ہے جہاں شیطان کا سینگ نکلے گا۔
Narrated Ibn 'Umar: I heard Allah's Apostle while he was facing the East, saying, "Verily! Afflictions are there, from where the side of the head of Satan comes out."
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَزْهَرُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ ذَکَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ بَارِکْ لَنَا فِي شَأْمِنَا اللَّهُمَّ بَارِکْ لَنَا فِي يَمَنِنَا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَفِي نَجْدِنَا قَالَ اللَّهُمَّ بَارِکْ لَنَا فِي شَأْمِنَا اللَّهُمَّ بَارِکْ لَنَا فِي يَمَنِنَا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَفِي نَجْدِنَا فَأَظُنُّهُ قَالَ فِي الثَّالِثَةِ هُنَاکَ الزَّلَازِلُ وَالْفِتَنُ وَبِهَا يَطْلُعُ قَرْنُ الشَّيْطَانِ-
علی بن عبداللہ ، ازہر بن سعد، ابن عون نافع، ابن عمر سے روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یا اللہ ہمارے شام میں برکت عطا فرمایا اللہ ہمارے یمن میں برکت عطا فرما لوگوں نے کہا اور ہمارے نجد میں آپ نے فرمایا یا اللہ ہمارے شام میں برکت عطا فرمایا اللہ ہمارے یمن میں برکت عطا فرما لوگوں نے کہا یا رسول اللہ اور ہمارے نجد میں میرا خیال ہے کہ شاید آپ نے تیسری بار فرمایا کہ یہاں زلزلے ہوں گے اور فتنے ہوں اور وہیں سے شیطان کا سینگ طلوع ہوگا۔
Narrated Ibn 'Umar: The Prophet said, "O Allah! Bestow Your blessings on our Sham! O Allah! Bestow Your blessings on our Yemen." The People said, "And also on our Najd." He said, "O Allah! Bestow Your blessings on our Sham (north)! O Allah! Bestow Your blessings on our Yemen." The people said, "O Allah's Apostle! And also on our Najd." I think the third time the Prophet said, "There (in Najd) is the place of earthquakes and afflictions and from there comes out the side of the head of Satan."
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ شَاهِينَ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ بَيَانٍ عَنْ وَبَرَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ فَرَجَوْنَا أَنْ يُحَدِّثَنَا حَدِيثًا حَسَنًا قَالَ فَبَادَرَنَا إِلَيْهِ رَجُلٌ فَقَالَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدِّثْنَا عَنْ الْقِتَالِ فِي الْفِتْنَةِ وَاللَّهُ يَقُولُ وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّی لَا تَکُونَ فِتْنَةٌ فَقَالَ هَلْ تَدْرِي مَا الْفِتْنَةُ ثَکِلَتْکَ أُمُّکَ إِنَّمَا کَانَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَاتِلُ الْمُشْرِکِينَ وَکَانَ الدُّخُولُ فِي دِينِهِمْ فِتْنَةً وَلَيْسَ کَقِتَالِکُمْ عَلَی الْمُلْکِ-
اسحاق واسطی، خالد، بیان، وبرہ بن عبدالرحمن، سعید بن جبیر سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم لوگوں کے پاس عبداللہ بن عمر آئے ہم نے امید کی کہ وہ ہم سے کوئی اچھی حدیث بیان کریں گے ان کا بیان ہے کہ ہم سے ایک شخص آگے بڑھ گیا اور کہا، اے ابوعبدالرحمن ہم سے فتنہ میں جنگ کرو یہاں تک کہ فتنہ نہ رہے۔ ، ابن عمر نے کہا کہ تیری ماں تجھ کو گم کرے تو جانتا ہے کہ فتنہ کیا ہے؟ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو صرف مشرکین سے جنگ کرتے تھے اور کافروں کے دین میں داخل ہونا فتنہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جنگ ملک کی خاطر نہیں تھی جیسی تم کرتے ہو۔
Narrated Sa'id bin Jubair: 'Abdullah bin 'Umar came to us and we hoped that he would narrate to us a good Hadith. But before we asked him, a man got up and said to him, "O Abu 'Abdur-Rahman! Narrate to us about the battles during the time of the afflictions, as Allah says:-- 'And fight them until there is no more afflictions (i.e. no more worshipping of others besides Allah).'" (2.193) Ibn 'Umar said (to the man), "Do you know what is meant by afflictions? Let your mother bereave you! Muhammad used to fight against the pagans, for a Muslim was put to trial in his religion (The pagans will either kill him or chain him as a captive). His fighting was not like your fighting which is carried on for the sake of ruling."