نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ تم میرے بعد کافر نہ ہو جانا۔

حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا شَقِيقٌ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِبَابُ الْمُسْلِمِ فُسُوقٌ وَقِتَالُهُ کُفْرٌ-
عمر بن حفص، اعمش، شقیق، حضرت عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان کو گالی دینا فسق ہے اور اس سے جنگ کرنا کفر ہے۔
Narrated 'Abdullah: The Prophet, said, "Abusing a Muslim is Fusuq (evil doing) and killing him is Kufr (disbelief)."
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنِي وَاقِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي کُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُکُمْ رِقَابَ بَعْضٍ-
حجاج بن منہال، شعبہ، واقد، اپنے والد سے وہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ تم میرے بعد کافر نہ ہوجانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو۔
Narrated Ibn 'Umar: I heard the Prophet saying, "Do not revert to disbelief after me by striking (cutting) the necks of one another."
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ سِيرِينَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِي بَکْرَةَ وَعَنْ رَجُلٍ آخَرَ هُوَ أَفْضَلُ فِي نَفْسِي مِنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِي بَکْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ أَلَا تَدْرُونَ أَيُّ يَوْمٍ هَذَا قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ حَتَّی ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ فَقَالَ أَلَيْسَ بِيَوْمِ النَّحْرِ قُلْنَا بَلَی يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَيُّ بَلَدٍ هَذَا أَلَيْسَتْ بِالْبَلْدَةِ الْحَرَامِ قُلْنَا بَلَی يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَإِنَّ دِمَائَکُمْ وَأَمْوَالَکُمْ وَأَعْرَاضَکُمْ وَأَبْشَارَکُمْ عَلَيْکُمْ حَرَامٌ کَحُرْمَةِ يَوْمِکُمْ هَذَا فِي شَهْرِکُمْ هَذَا فِي بَلَدِکُمْ هَذَا أَلَا هَلْ بَلَّغْتُ قُلْنَا نَعَمْ قَالَ اللَّهُمَّ اشْهَدْ فَلْيُبَلِّغْ الشَّاهِدُ الْغَائِبَ فَإِنَّهُ رُبَّ مُبَلِّغٍ يُبَلِّغُهُ لِمَنْ هُوَ أَوْعَی لَهُ فَکَانَ کَذَلِکَ قَالَ لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي کُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُکُمْ رِقَابَ بَعْضٍ فَلَمَّا کَانَ يَوْمُ حُرِّقَ ابْنُ الْحَضْرَمِيِّ حِينَ حَرَّقَهُ جَارِيَةُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ أَشْرِفُوا عَلَی أَبِي بَکْرَةَ فَقَالُوا هَذَا أَبُو بَکْرَةَ يَرَاکَ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَحَدَّثَتْنِي أُمِّي عَنْ أَبِي بَکْرَةَ أَنَّهُ قَالَ لَوْ دَخَلُوا عَلَيَّ مَا بَهَشْتُ بِقَصَبَةٍ قال ابوعبد الله بهشت يعني رميت-
مسدد، یحیی ، قرہ بن خالد، ابن سیرین، عبدالرحمن بن ابی بکرہ، ابوبکرہ اور ایک دوسرے شخص سے جو میرے خیال میں عبدالرحمن بن ابی بکرہ سے افضل تھے، ابوبکرہ سے روایت کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خطبہ دیا تو فرمایا کہ کیا تم جانتے ہو کہ یہ کون سا دن ہے؟ لوگوں نے کہا کہ اللہ اور اس کا رسول زیادہ جانتے ہیں، راوی کا بیان ہے کہ ہم نے گمان کیا کہ شاید آپ اس کا کوئی دوسرا نام بیان فرمائیں گے، آپ نے فرمایا کہ یہ یوم نحر نہیں ہے؟ ہم نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جی ہاں۔ آپ نے فرمایا کہ یہ کون سا شہر ہے؟ کیا یہ بلدہ حرام نہیں ہے؟ ہم نے کہا ہاں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، آپ نے فرمایا کہ تمہاری جانیں، تمہارا مال، اور تمہاری عزت اور تمہاری کھال ایک دوسرے پر حرام ہیں، جس طرح اس مہینہ میں اس شہر میں آج کے دن کی حرمت ہے، سن لو، کیا میں نے پہنچا دیا ہے؟ ہم نے کہا جی ہاں، آپ نے فرمایا، یا اللہ گواہ رہنا، جو لوگ موجود ہیں وہ ان کو پہنچا دیں، جو موجود نہیں ہیں اس لئے کہ اکثر پہنچانے والے اس کو پہنچاتے ہیں جو ان سے زیادہ یاد رکھنے والا ہو، ( چنانچہ ایسا ہی ہوا آپ نے فرمایا کہ میرے بعد کافر نہ ہوجانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو، جب وہ دن تھا جس دن ابن حضرمی کو جلایا گیا، جبکہ ان کو جاریہ بن قدامہ نے جلایا تو کہا کہ ابوبکرہ کو دیکھو (وہ مطیع ہے یا نہیں) لوگوں نے کہا وہ ابوبکرہ ہیں، تم بھی دیکھ رہے ہو، عبدالرحمن کا بیان ہے کہ مجھ سے میری ماں نے ابوبکرہ کا قول نقل کیا کہ انہوں نے کہا وہ لوگ میرے پاس آجاتے تو میں انہیں ایک تنکا بھی نہ مارتا۔
Narrated Abu Bakra: Allah's Apostle addressed the people saying, "Don't you know what is the day today?" They replied, "Allah and His Apostle know better." We thought that he might give that day another name. The Prophet said, "Isn't it the day of An-Nahr?" We replied, "Yes. O Allah's Apostle." He then said, "What town is this? Isn't it the forbidden (Sacred) Town (Mecca)?" We replied, "Yes, O Allah's Apostle." He then said, "Your blood, your properties, your honors and your skins (i.e., bodies) are as sacred to one another like the sanctity of this day of yours in this month of yours in this town of yours. (Listen) Haven't I conveyed Allah's message to you?" We replied, "Yes" He said, "O Allah! Be witness (for it). So it is incumbent upon those who are present to convey it (this message of mine) to those who are absent because the informed one might comprehend what I have said better than the present audience who will convey it to him.)" The narrator added: In fact, it was like that. The Prophet added, "Beware! Do not renegade as disbelievers after me by striking (cutting) the necks of one another."
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِشْکَابٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَرْتَدُّوا بَعْدِي کُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُکُمْ رِقَابَ بَعْضٍ-
احمد بن اشکاب، محمد بن فضیل، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میرے بعد کافر نہ ہوجانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو،
Narrated Ibn Abbas: The Prophet said, "Beware! Do not renegade as (disbelievers) after me by striking (cutting) the necks of one another."
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِکٍ سَمِعْتُ أَبَا زُرْعَةَ بْنَ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ عَنْ جَدِّهِ جَرِيرٍ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ اسْتَنْصِتْ النَّاسَ ثُمَّ قَالَ لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي کُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُکُمْ رِقَابَ بَعْضٍ-
سلیمان بن حرب، شعبہ، علی بن مدرک، ابوزرعہ بن عمرو بن جریر اپنے داداسے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقعہ پر فرمایا کہ لوگوں کو خاموش کردو جب لوگ خاموش ہوگئے تو فرمایا کہ میرے بعد کافر نہ ہوجانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو۔
Narrated Jarir: The Prophet said to me during Hajjat-al-Wada', "Let the people keep quiet and listen." Then he said (addressing the people), "Beware! Do not renegade as disbelievers after me by striking (cutting) the necks of one another."