میت کی نذروں کے پورا کرنے اور اچانک مرنیوالے کی طرف سے خیرات کرنے کے استحباب کا بیان۔

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أُمِّي افْتُلِتَتْ نَفْسُهَا وَأُرَاهَا لَوْ تَکَلَّمَتْ تَصَدَّقَتْ أَفَأَتَصَدَّقُ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ تَصَدَّقْ عَنْهَا-
اسماعیل مالک ہشام، ہشام کے والد، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ میری ماں دفعتا مر گئیں اور میں خیال کرتا ہوں کہ اگر وہ بول سکتیں تو خیرات کرتیں کیا میں ان کی طرف سے صدقہ دوں آپ نے فرمایا ہاں ان کی طرف سے صدقہ
Narrated 'Aisha: A man said to the Prophet, "My mother died suddenly, and I think that if she could speak, she would have given in charity. May I give in charity on her behalf?" He said, "Yes! Give in charity on her behalf."
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ اسْتَفْتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا نَذْرٌ فَقَالَ اقْضِهِ عَنْهَا-
عبداللہ بن یوسف، مالک ان شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت سعد بن عبادہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فتویٰ پوچھا کہ میری ماں مر گئیں اور ان پر ایک نذر باقی ہے تو آپ نے فرمایا کہ تم اس کو ان کی طرف سے پورا کردو۔
Narrated Ibn 'Abbas: Sad bin Ubada consulted Allah's Apostle saying, "My mother died and she had an unfulfilled vow." The Prophet said, "Fulfill it on her behalf."