معاملات میں شرطیں لگانے کا بیان۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَتْ الْأَنْصَارُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْسِمْ بَيْنَنَا وَبَيْنَ إِخْوَانِنَا النَّخِيلَ قَالَ لَا فَقَالَ تَکْفُونَا الْمَئُونَةَ وَنُشْرِکْکُمْ فِي الثَّمَرَةِ قَالُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا-
ابو الیمان شعیب ابوالزناد اعرج ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں کہ انصار نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ ہمارے درمیان اور ہمارے بھائیوں کے درمیان کھجور کے درخت تقسیم کردیجئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں تو انصار نے مہاجرین سے کہا کہ تم ہماری محنت کی ذمہ داری لو اور ہم تمہیں پھل میں شریک کرلیتے ہیں ان لوگوں نے کہا کہ ہمیں منظور ہے۔
Narrated Abu Huraira: The Ansar said to the Prophet, "Divide our date-palms between us and our emigrant brothers." The Prophet said, "No." The Ansar said to the emigrants, "You may do the labor (in our gardens) and we will share the fruits with you." The emigrants said, "We hear and obey."
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ بْنُ أَسْمَائَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَعْطَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ الْيَهُودَ أَنْ يَعْمَلُوهَا وَيَزْرَعُوهَا وَلَهُمْ شَطْرُ مَا يَخْرُجُ مِنْهَا-
موسی جویریہ بن اسماسء نافع عبداللہ (بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کی زمین یہودیوں کو اس شرط پر دی کہ اس میں محنت اور کاشت کاری کریں اور ان کو آدھی پیداوار ملے گی۔
Narrated Abdullah bin Umar: Allah's Apostle gave the land of Khaibar to the Jews on the condition that they would work on it and cultivate it and they would get half of its yield.