مشر کین پر بدعا کر نے کا بیان ۔

حَدَّثَنَا ابْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا وَکِيعٌ عَنْ ابْنِ أَبِي خَالِدٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي أَوْفَی رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْأَحْزَابِ فَقَالَ اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْکِتَابِ سَرِيعَ الْحِسَابِ اهْزِمْ الْأَحْزَابَ اهْزِمْهُمْ وَزَلْزِلْهُمْ-
ابن سلام، وکیع، ابن ابی خالد، ابن ابی اوفی سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے احزاب پر بدعا کی اور فرمایا کہ اے اللہ جو کتاب نازل کرنے والا ہے، اور جلد حساب لینے والا ہے، احزاب کو شکست دے، ان کو ہزیمت دے، اور ان کو متزلزل کردے (قدم ڈگمگادے)
Narrated Ibn Abi Aufa: Allah's Apostle asked for Allah's wrath upon the Ahzab (confederates), saying, "O Allah, the Revealer of the Holy Book, and the One swift at reckoning! Defeat the confederates; Defeat them and shake them."
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فِي الرَّکْعَةِ الْآخِرَةِ مِنْ صَلَاةِ الْعِشَائِ قَنَتَ اللَّهُمَّ أَنْجِ عَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ اللَّهُمَّ أَنْجِ سَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْمُسْتَضْعَفِينَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ اللَّهُمَّ اجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ سِنِينَ کَسِنِي يُوسُفَ-
معاذ بن فضالہ، ہشام، یحیی ، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب عشاء کی نماز میں آخری رکعت میں سمع اللہ لمن حمدہ کہتے تو قنوت پڑھتے، اے اللہ! عیاش بن ربیعہ کو نجات دے، یا اللہ ولید بن ولید کو نجات دے، اے اللہ سلمہ بن ہشام کو نجات دے، اے اللہ کمزور مسلمانوں کو نجات دے، یا اللہ اپنی گرفت کو مضر پر سخت کر، اے اللہ ان (کافروں) کو یوسف علیہ السلام کی (قحط سالی) کی طرح قحط سالی میں مبتلا کردے۔
Narrated Abu Huraira: When the Prophet said, "Sami' al-lahu Liman hamidah (Allah heard him who sent his praises to Him)" in the last Rak'a of the 'Isha' prayer, he used to invoke Allah, saying, "O Allah! Save 'Aiyash bin Abi Rabi'a; O Allah! Save Al-Walid bin Al-Walid; O Allah! Save the weak people among the believers; O Allah! Be hard on the Tribe of Mudar; O Allah! Inflict years of drought upon them like the years (of drought) of the Prophet Joseph."
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً يُقَالُ لَهُمْ الْقُرَّائُ فَأُصِيبُوا فَمَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَدَ عَلَی شَيْئٍ مَا وَجَدَ عَلَيْهِمْ فَقَنَتَ شَهْرًا فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ وَيَقُولُ إِنَّ عُصَيَّةَ عَصَوْا اللَّهَ وَرَسُولَهُ-
حسن بن ربیع، ابوالاحوص، عاصم ، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چھوٹا سا دستہ بھیجا، ان لوگوں کو قراء کہا جاتا تھا، وہ لوگ قتل کردیئے گئے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس قدر ملول ہے کہ اتنا ملول ہوتے ہوئے کسی واقعہ پر میں نے آپ کو نہیں دیکھا تھا، چنانچہ نماز فجر میں آپ ایک ماہ تک قنوت پڑھتے رہے، اور فرمایا کرتے تھے کہ عصیہ نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نافرمانی کی۔
Narrated Anas: The Prophet sent a Sariya (an army detachment) consisting of men called Al-Qurra', and all of them were martyred. I had never seen the Prophet so sad over anything as he was over them. So he said Qunut (invocation in the prayer) for one month in the Fajr prayer, invoking for Allah's wrath upon the tribe of 'Usaiya, and he used to say, "The people of 'Usaiya have disobeyed Allah and His Apostle."
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ الْيَهُودُ يُسَلِّمُونَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُونَ السَّامُ عَلَيْکَ فَفَطِنَتْ عَائِشَةُ إِلَی قَوْلِهِمْ فَقَالَتْ عَلَيْکُمْ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَهْلًا يَا عَائِشَةُ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الْأَمْرِ کُلِّهِ فَقَالَتْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا يَقُولُونَ قَالَ أَوَلَمْ تَسْمَعِي أَنِّي أَرُدُّ ذَلِکِ عَلَيْهِمْ فَأَقُولُ وَعَلَيْکُمْ-
عبداللہ بن محمد، ہشام، معمر، زہری، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتے ہیں، کہ یہود نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سلام کرتے تو کہتے السام علیک حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے ان کی یہ بات سمجھ لی، تو انہوں نے کہا کہ تم ہی پر ہلاکت اور لعنت ہو، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا! چھوڑو بھی، اللہ تعالیٰ تمام امور میں نرمی کو پسند کرتا ہے، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا، اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا آپ نے نہیں سنا، جو ان لوگوں نے کہا ہے آپ نے فرمایا کیا تم نے نہیں سنا، جو میں نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے، میں نے کہا ہے وعلیکم یعنی تم ہی پر ہو۔
Narrated 'Aisha: The Jews used to greet the Prophet by saying, "As-Samu 'Alaika (i.e., death be upon you), so I understood what they said, and I said to them, "As-Samu 'alaikum wal-la'na (i.e. Death and Allah's Curse be upon you)." The Prophet said, "Be gentle and calm, O 'Aisha, as Allah likes gentleness in all affairs." I said, "O Allah's Prophet! Didn't you hear what they said?" He said, "Didn't you hear me answering them back by saying, 'Alaikum (i.e., the same be upon you)?"
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْخَنْدَقِ فَقَالَ مَلَأَ اللَّهُ قُبُورَهُمْ وَبُيُوتَهُمْ نَارًا کَمَا شَغَلُونَا عَنْ صَلَاةِ الْوُسْطَی حَتَّی غَابَتْ الشَّمْسُ-
محمد بن مثنی، انصاری، ہشام بن حسان، محمد بن سیرین ، عبیدہ، حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، کہ ہم غزوہ خندق کے دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے تو آپ نے فرمایا کہ اللہ ان کی قبروں اور ان کے گھروں کو آگ سے بھر دے، جس طرح ان لوگوں نے ہمیں درمیانی نماز سے غروب آفتاب تک روکے رکھا، درمیانی نماز سے مراد نماز عصر ہے۔
Narrated 'Ali bin Abi Talib: We were in the company of the Prophet on the day (of the battle) of Al-Khandaq (the Trench). The Prophet said, "May Allah fill their (the infidels') graves and houses with fire, as they have kept us so busy that we could not offer the middle prayer till the sun had set; and that prayer was the 'Asr prayer."