مشرکوں کیلئے شکست اور زلزلہ کی بد دعا کرنے کا بیان۔

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا عِيسَى حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ الْأَحْزَابِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَلَأَ اللَّهُ بُيُوتَهُمْ وَقُبُورَهُمْ نَارًا شَغَلُونَا عَنْ الصَّلَاةِ الْوُسْطَى حَتَّى غَابَتْ الشَّمْسُ.-
ابراہیم بن موسی، عیسی، ہشام، محمد، عبیده، حضرت علی رضی الله عنه سے روایت کرتے ہیں، که جنگ احزاب کا دن آیا، تو رسول الله صلی الله علیه وسلم نے فرمایا اے الله! ان کافروں کے گھرکو اور انکی قبروں کو آگ سے بھردے، انهوں نے ہمیں درمیانی نماز یعنی نماز عصر سے روکایهاں تک که آفتاب غروب ہوگیا۔
Narrated 'Ali: When it was the day of the battle of Al-Ahzab (i.e. the clans), Allah's Apostle said, "O Allah! Fill their (i.e. the infidels') houses and graves with fire as they busied us so much that we did not perform the prayer (i.e. 'Asr) till the sun set."
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ ذَکْوَانَ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو فِي الْقُنُوتِ اللَّهُمَّ أَنْجِ سَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ اللَّهُمَّ أَنْجِ عَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْمُسْتَضْعَفِينَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ اللَّهُمَّ سِنِينَ کَسِنِي يُوسُفَ-
قبیصہ، سفیان ، ابن ذکوان، اعرج، ابوہریره سے روایت کرتے ہیں که رسول الله صلی الله علیه وسلم قنوت میں یه دعا مانگا کرتے تھے، که اے الله سلمه بن ہشام کو کفار کے ظلم سے نجات دے، اے الله ولید بن ولید کونجات دے، اے اللہ عیاش بن ابی ربیعه کونجات دے، اے الله قبیله مضر کے کافروں پر سختی کر، اے الله اسی طرح کال ڈال دے، جس طرح یوسف کے زمانه میں قحط سالیاں نازل فرمائی تھیں ۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet used to recite the following invocations during Qunut: "O Allah! Save Salama bin Hisham. O Allah! Save Al-Walid bin Al-Walid. O Allah! Save 'Aiyash bin Rabi'a O Allah ! Save the weak Muslims. O Allah! Be very hard on Mudar tribe. O Allah! Afflict them with years (of famine) similar to the (famine) years of the time of Prophet Joseph."
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَی رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْأَحْزَابِ عَلَی الْمُشْرِکِينَ فَقَالَ اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْکِتَابِ سَرِيعَ الْحِسَابِ اللَّهُمَّ اهْزِمْ الْأَحْزَابَ اللَّهُمَّ اهْزِمْهُمْ وَزَلْزِلْهُمْ-
احمد بن محمد، عبداللہ اسماعیل بن ابی خالد، عبداللہ بن ابی او فے سے روایت کرتے ہیں، کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جنگ احزاب کے دن مشرکوں کیلئے یہ بد دعا کی تھی، کہ اے اللہ کتاب کے نازل کرنے والے حساب کے جلد لینے والے، اے اللہ ان ٹولیوں کو بھگا دے، اے اللہ ان کو تتر بتر کردے اور انکو اکھاڑ دے۔
Narrated 'Abdullah bin Abi Aufa: Allah's Apostle invoked evil upon the pagans on the ay (of the battle) of Al-Ahzab, saying, "O Allah! The Revealer of the Holy Book, the Swift-Taker of Accounts, O Allah, defeat Al-Ahzab (i.e. the clans), O Allah, defeat them and shake them."
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي ظِلِّ الْکَعْبَةِ فَقَالَ أَبُو جَهْلٍ وَنَاسٌ مِنْ قُرَيْشٍ وَنُحِرَتْ جَزُورٌ بِنَاحِيَةِ مَکَّةَ فَأَرْسَلُوا فَجَائُوا مِنْ سَلَاهَا وَطَرَحُوهُ عَلَيْهِ فَجَائَتْ فَاطِمَةُ فَأَلْقَتْهُ عَنْهُ فَقَالَ اللَّهُمَّ عَلَيْکَ بِقُرَيْشٍ اللَّهُمَّ عَلَيْکَ بِقُرَيْشٍ اللَّهُمَّ عَلَيْکَ بِقُرَيْشٍ لِأَبِي جَهْلِ بْنِ هِشَامٍ وَعُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ وَشَيْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ وَالْوَلِيدِ بْنِ عُتْبَةَ وَأُبَيِّ بْنِ خَلَفٍ وَعُقْبَةَ بْنِ أَبِي مُعَيْطٍ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَلَقَدْ رَأَيْتُهُمْ فِي قَلِيبِ بَدْرٍ قَتْلَی قَالَ أَبُو إِسْحَاقَ وَنَسِيتُ السَّابِعَ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَقَالَ يُوسُفُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ أُمَيَّةُ بْنُ خَلَفٍ وَقَالَ شُعْبَةُ أُمَيَّةُ أَوْ أُبَيٌّ وَالصَّحِيحُ أُمَيَّةُ-
عبداللہ بن ابی شیبہ، جعفر بن عون، سفیان، ابواسحاق عمروبن میمون، عبداللہ بن مسعود سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت ایک دن کعبہ کے سا یہ میں نماز پڑھ رہے تھے ابوجہل نے اور قریش کے چند لوگوں نے باہم مشورہ کیا، مکہ سے باہر ایک اونٹنی ذبح کی گئی تھی، ان لوگوں نے ایک آدمی بھیجا اور اس کی اوجھ لے آئے، اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اس کو ڈال دیا پھر حضرت فاطمہ آئیں اور انہوں نے اسے اوپر سے ہٹایا، اور آپ نے فرمایا کہ اے اللہ! قریش کی گرفت کر اے اللہ قریش کی گرفت کر، اے اللہ قریش کی گرفت کر، ابوجہل بن ہشام اور عتبہ بن ربیعہ اور شیبہ بن ربیعہ اور ولید بن عتبہ اور ابی بن خلف اور عتبہ بن ابی معیط کیلئے آپ نے یہ بدد عا کی تھی عبداللہ بن مسعود کہتے تھے کہ خدا کی قسم میں نے ان کو بدر کے کنویں میں مقتول پڑا دیکھا، اور ابواسحاق نے کہا کہ میں سا تو اں بھول گیا اور یو سف بن ابی اسحاق نے ابواسحاق کے واسطہ سے امیہ بن خلف کا نام لیا، اور شعبہ نے امیہ یا ابی کہا اور صحیح امیہ ہے
Narrated Abdullah: Once the Prophet was offering the prayer in the shade of the Ka'ba. Abu Jahl and some Quraishi men sent somebody to bring the abdominal contents of a shecamel which had been slaughtered somewhere in Mecca, and when he brought them, they put them over the Prophet Then Fatima (i.e. the Prophet's daughter) came and threw them away from him, and he said, "O Allah! Destroy (the pagans of) Quraish; O Allah! Destroy Quraish; O Allah Destroy Quraish," naming especially Abu Jahl bin Hisham, 'Utba bin Rabi'a, Shaiba bin Rabi'a, Al Walid bin 'Utba, Ubai bin Khalaf and 'Uqba bin Abi Mitt. (The narrator, 'Abdullah added, "I saw them all killed and thrown in the Badr well).
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ الْيَهُودَ دَخَلُوا عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا السَّامُ عَلَيْکَ فَلَعَنْتُهُمْ فَقَالَ مَا لَکِ قُلْتُ أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا قَالَ فَلَمْ تَسْمَعِي مَا قُلْتُ عَلَيْکُمْ-
سلیمان بن حرب، حماد، ایوب، ابن ابی ملیکہ حضرت عائشہ سے روایت کرتے ہیں، کہ یہودی ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ السام علیکم یعنی تم پر موت آئے۔ تو میں نے ان پر لعنت کی، آپ نے فرمایا تمہیں کیا ہوگیا ہے میں نے کہا آپ نے نہیں سنا جو ان لوگوں نے کہا، فرمایا تم نے نہیں سنا، میں نے کہہ دیا و علیکم۔
Narrated 'Aisha: Once the Jews came to the Prophet and said, "Death be upon you." So I cursed them. The Prophet said, "What is the matter?" I said, "Have you not heard what they said?" The Prophet said, "Have you not heard what I replied (to them)? (I said), ('The same is upon you.')"