مسلمان کا بہترین مال بکریاں ہیں جنہیں وہ لے کر پہاڑوں کے دروں میں چلا جائے گا۔

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوشِکَ أَنْ يَکُونَ خَيْرَ مَالِ الرَّجُلِ غَنَمٌ يَتْبَعُ بِهَا شَعَفَ الْجِبَالِ وَمَوَاقِعَ الْقَطْرِ يَفِرُّ بِدِينِهِ مِنْ الْفِتَنِ-
اسماعیل بن ابی اویس مالک عبدالرحمن بن عبداللہ بن عبدالرحمن بن ابی صعصعہ ان کے والد حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ زمانہ بہت قریب ہے کہ مسلمان کا بہترین مال بکریاں ہوں جنہیں وہ پہاڑوں کے دروں اور جنگلوں میں لے کر چلا جائے اور اپنے دین کو فتنوں سے محفوظ رکھے۔
Narrated Abu Said al-Khudri: Allah's Apostle said, "There will come a time when the best property of a man will be sheep which he will graze on the tops of mountains and the places where rain falls (i.e. pastures) escaping to protect his religion from afflictions."
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَأْسُ الْکُفْرِ نَحْوَ الْمَشْرِقِ وَالْفَخْرُ وَالْخُيَلَائُ فِي أَهْلِ الْخَيْلِ وَالْإِبِلِ وَالْفَدَّادِينَ أَهْلِ الْوَبَرِ وَالسَّکِينَةُ فِي أَهْلِ الْغَنَمِ-
عبداللہ بن یوسف مالک ابوالزناد اعرج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ کفر کا سر مشرق کی طرف ہے فخر اور تکبر اونٹ اور گھوڑے والوں میں ہے اور کاشتکار گاؤں والوں میں ہے اور سکون بکری والوں میں ہے۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "The main source of disbelief is in the east. Pride and arrogance are characteristics of the owners of horses and camels, and those bedouins who are busy with their camels and pay no attention to Religion; while modesty and gentleness are the characteristics of the owners of sheep."
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنِي قَيْسٌ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَمْرٍو أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ أَشَارَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ نَحْوَ الْيَمَنِ فَقَالَ الْإِيمَانُ يَمَانٍ هَا هُنَا أَلَا إِنَّ الْقَسْوَةَ وَغِلَظَ الْقُلُوبِ فِي الْفَدَّادِينَ عِنْدَ أُصُولِ أَذْنَابِ الْإِبِلِ حَيْثُ يَطْلُعُ قَرْنَا الشَّيْطَانِ فِي رَبِيعَةَ وَمُضَرَ-
مسدد یحیی اسماعیل قیس حضرت عقبہ بن عمرو ابومسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے یمن کی طرف اشارہ کرکے فرمایا کہ ایمان تو ادھر ہے سختی اور سنگدلی ان کاشتکاروں میں ہے جو اونٹوں کی دموں کے پاس (کھڑے ہو کر چلاتے) ہیں جہاں سے شیطان کے دونوں سینگ نکلتے ہیں یعنی قبائل ربیعہ و مضر میں (یعنی عراق اور اس کی سرحد پر)
Narrated 'Uqba bin 'Umar and Abu Mas'ud: Allah's Apostle pointed with his hand towards Yemen and said, "True Belief is Yemenite yonder (i.e. the Yemenite, had True Belief and embraced Islam readily), but sternness and mercilessness are the qualities of those who are busy with their camels and pay no attention to the Religion where the two sides of the head of Satan will appear. Such qualities belong to the tribe of Rabi'a and Mudar."
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا سَمِعْتُمْ صِيَاحَ الدِّيَکَةِ فَاسْأَلُوا اللَّهَ مِنْ فَضْلِهِ فَإِنَّهَا رَأَتْ مَلَکًا وَإِذَا سَمِعْتُمْ نَهِيقَ الْحِمَارِ فَتَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ فَإِنَّهُ رَأَی شَيْطَانًا-
قتیبہ لیث جعفر بن ربیعہ اعرج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم مرغ کی اذان سنو تو اللہ سے اس کے رحمت و فضل کی دعا مانگو کیونکہ اس مرغ نے فرشتہ دیکھا ہے اور جب تم گدھے کی آوز سنو تو شیطان سے خدا کی پناہ مانگو کیونکہ اس نے شیطان کو دیکھا ہے۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "When you hear the crowing of cocks, ask for Allah's Blessings for (their crowing indicates that) they have seen an angel. And when you hear the braying of donkeys, seek Refuge with Allah from Satan for (their braying indicates) that they have seen a Satan."
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا رَوْحٌ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَانَ جُنْحُ اللَّيْلِ أَوْ أَمْسَيْتُمْ فَکُفُّوا صِبْيَانَکُمْ فَإِنَّ الشَّيَاطِينَ تَنْتَشِرُ حِينَئِذٍ فَإِذَا ذَهَبَتْ سَاعَةٌ مِنْ اللَّيْلِ فَخَلُّوهُمْ وَأَغْلِقُوا الْأَبْوَابَ وَاذْکُرُوا اسْمَ اللَّهِ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَفْتَحُ بَابًا مُغْلَقًا قَالَ وَأَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ نَحْوَ مَا أَخْبَرَنِي عَطَائٌ وَلَمْ يَذْکُرْ وَاذْکُرُوا اسْمَ اللَّهِ-
اسحاق روح ابن جریج عطاء حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب رات کی تاریکی آنے لگے یا فرمایا جب شام ہوجائے تو تم اپنے بچوں کو باہر نکلنے سے باز رکھو کیونکہ اس وقت میں شیاطین پھیل جاتے ہیں اور جب تھوڑی رات گزر جائے تو انہیں چھوڑ سکتے ہیں اور اللہ کا نام لے کر دروازے بند کردو کیونکہ شیطان بند دروازے کو نہیں کھولتا اور عمرو بن دینار جابر بن عبداللہ سے اسی طرح روایت کرتے ہیں لیکن وہ اللہ کا نام لے کرکے الفاظ روایت نہیں کرتے۔
Narrated Jabir bin Abdullah:
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فُقِدَتْ أُمَّةٌ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ لَا يُدْرَی مَا فَعَلَتْ وَإِنِّي لَا أُرَاهَا إِلَّا الْفَارَ إِذَا وُضِعَ لَهَا أَلْبَانُ الْإِبِلِ لَمْ تَشْرَبْ وَإِذَا وُضِعَ لَهَا أَلْبَانُ الشَّائِ شَرِبَتْ فَحَدَّثْتُ کَعْبًا فَقَالَ أَنْتَ سَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُهُ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ لِي مِرَارًا فَقُلْتُ أَفَأَقْرَأُ التَّوْرَاةَ-
موسی بن اسماعیل وہیب خالد محمد حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بنی اسرائیل کا ایک گروہ گم ہوگیا معلوم نہیں کیا ہوا میرا خیال ہے کہ یہ چوہے (مسخ شدہ صورت میں) وہی گمشدہ گروہ ہے یہی وجہ ہے کہ جب چوہوں کے سامنے اونٹ کا دودھ رکھا جائے تو نہیں پیتے اور جب بکری وغیرہ کا دودھ رکھا جائے تو پی لیتے ہیں پھر میں نے کعب سے یہ حدیث بیان کی تو انہوں نے کہا تم نے خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سنا ہے؟ میں نے کہا ہاں! انہوں نے کئی مرتبہ مجھ سے یہی کہا تو میں نے کہا کہ اور کیا میں تورات پڑھا ہوا ہوں؟ (مسخ شدہ اقوام کے تین دن سے زیادہ زندہ نہ رہنے کی وحی آنے سے پہلے کی یہ حدیث ہے) ۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "A group of Israelites were lost. Nobody knows what they did. But I do not see them except that they were cursed and changed into rats, for if you put the milk of a she-camel in front of a rat, it will not drink it, but if the milk of a sheep is put in front of it, it will drink it." I told this to Ka'b who asked me, "Did you hear it from the Prophet ?" I said, "Yes." Ka'b asked me the same question several times.; I said to Ka'b. "Do I read the Torah? (i.e. I tell you this from the Prophet.)"
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِلْوَزَغِ الْفُوَيْسِقُ وَلَمْ أَسْمَعْهُ أَمَرَ بِقَتْلِهِ وَزَعَمَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِقَتْلِهِ-
سعید بن عفیر ابن وہب یونس ابن شہاب عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے گرگٹ کو فویسق فرمایا اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کے مارنے کا حکم دیتے نہیں سنا اور سعد بن ابی وقاص کا یہ دعویٰ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے مارنے کا حکم دیا ہے۔
Narrated Aisha: The Prophet called the Salamander, a mischief-doer. I have not heard him ordering that it should be killed. Sad bin Waqqas claims that the Prophet ordered that it should be killed.
حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ شَيْبَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أُمَّ شَرِيکٍ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهَا بِقَتْلِ الْأَوْزَاغِ-
صدقہ ابن عیینہ عبدالحمید بن جبیر ابن شیبہ سعید بن مسیب حضرت ام شریک رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے گرگٹ کے مارنے کا حکم دیا ہے۔
Narrated Um Sharik: That the Prophet ordered her to kill Salamanders.
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْتُلُوا ذَا الطُّفْيَتَيْنِ فَإِنَّهُ يَلْتَمِسُ الْبَصَرَ وَيُصِيبُ الْحَبَلَ تَابَعَهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَبَا أُسَامَةَ-
عبید بن اسماعیل ابواسامہ ہشام ان کے والد حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دو دھاری والے سانپ کو مار ڈالو کیونکہ وہ اندھا کر دیتا ہے اور حمل گرادیتا ہے۔
Narrated 'Aisha: The Prophet said, "Kill the snake with two white lines on its back, for it blinds the on-looker and causes abortion."
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْأَبْتَرِ وَقَالَ إِنَّهُ يُصِيبُ الْبَصَرَ وَيُذْهِبُ الْحَبَلَ-
مسدد یحیی ہشام ان کے والد حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دم بریدہ سانپ کو مارنے کا حکم دیا اور فرمایا کہ وہ اندھا کر دیتا ہے اور حمل گرادیتا ہے۔
Narrated 'Aisha: The Prophet ordered that a short-tailed or mutilated-tailed snake (i.e. Abtar) should be killed, for it blinds the on-looker and causes abortion."
حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ أَبِي يُونُسَ الْقُشَيْرِيِّ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ يَقْتُلُ الْحَيَّاتِ ثُمَّ نَهَی قَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَدَمَ حَائِطًا لَهُ فَوَجَدَ فِيهِ سِلْخَ حَيَّةٍ فَقَالَ انْظُرُوا أَيْنَ هُوَ فَنَظَرُوا فَقَالَ اقْتُلُوهُ فَکُنْتُ أَقْتُلُهَا لِذَلِکَ فَلَقِيتُ أَبَا لُبَابَةَ فَأَخْبَرَنِي أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَقْتُلُوا الْجِنَّانَ إِلَّا کُلَّ أَبْتَرَ ذِي طُفْيَتَيْنِ فَإِنَّهُ يُسْقِطُ الْوَلَدَ وَيُذْهِبُ الْبَصَرَ فَاقْتُلُوهُ-
عمرو بن علی ابن ابی عدی ابویونس قشیری ابن ابی ملیکہ سے روایت کرتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ (پہلے) سانپوں کو مارا کرتے تھے پھر منع کرنے لگے اور فرمایا کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی دیوار گرا دی تو اس میں ایک سانپ کی کینچلی دیکھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دیکھو! سانپ کہاں ہے؟ لوگوں نے دیکھا (اور آپ کو بتایا) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے مار ڈالو تو میں اسی وجہ سے سانپ مارا کرتا تھا پھر میری ملاقات ابولبابہ سے ہوئی تو انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم سوائے دم بریدہ اور دھاری والے سانپ کے کسی کو نہ مارو کیونکہ یہ حمل کر گرادیتا ہے اور بینائی کو ختم کر دیتا ہے لہذا اسے مار ڈالو۔
Narrated Abu Mulaika: Ibn Umar used to kill snakes, but afterwards he forbade their killing and said, "Once the Prophet pulled down a wall and saw a cast-off skin of a snake in it. He said, 'Look for the snake. 'They found it and the Prophet said, "Kill it." For this reason I used to kill snakes. Later on I met Abu Lubaba who told me the Prophet said, 'Do not kill snakes except the short-tailed or mutilated-tailed snake with two white lines on its back, for it causes abortion and makes one blind. So kill it.' "
حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ کَانَ يَقْتُلُ الْحَيَّاتِ فَحَدَّثَهُ أَبُو لُبَابَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ قَتْلِ جِنَّانِ الْبُيُوتِ فَأَمْسَکَ عَنْهَا-
مالک بن اسماعیل جریر بن حازم نافع حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ (پہلے) سانپوں کو مارا کرتے تھے پھر ان سے ابولبابہ نے حدیث بیان کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھر کے سانپوں کے مارنے سے منع فرمایا ہے تو وہ سانپ مارنے سے باز آگئے۔
Narrated Nafi: Ibn 'Umar used to kill snakes but when Abu Lubaba informed him that the Prophet had forbidden the killing of snakes living in houses, he gave up killing them.