مرغی کھانے کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ زَهْدَمٍ الْجَرْمِيِّ عَنْ أَبِي مُوسَی يَعْنِي الْأَشْعَرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْکُلُ دَجَاجًا-
یحیی ، وکیع، سفیان، ایوب، ابوقلابہ، زہدم جرمی، ابوموسیٰ اشعری کہتے ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مرغی (کاگوشت) تناول فرماتے ہوئے دیکھا ہے۔
Narrated Abu Musa Al-Ash'ari: I saw the Prophet eating chicken.
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ أَبِي تَمِيمَةَ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ زَهْدَمٍ قَالَ کُنَّا عِنْدَ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ وَکَانَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ هَذَا الْحَيِّ مِنْ جَرْمٍ إِخَائٌ فَأُتِيَ بِطَعَامٍ فِيهِ لَحْمُ دَجَاجٍ وَفِي الْقَوْمِ رَجُلٌ جَالِسٌ أَحْمَرُ فَلَمْ يَدْنُ مِنْ طَعَامِهِ قَالَ ادْنُ فَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْکُلُ مِنْهُ قَالَ إِنِّي رَأَيْتُهُ أَکَلَ شَيْئًا فَقَذِرْتُهُ فَحَلَفْتُ أَنْ لَا آکُلَهُ فَقَالَ ادْنُ أُخْبِرْکَ أَوْ أُحَدِّثْکَ إِنِّي أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفَرٍ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ فَوَافَقْتُهُ وَهُوَ غَضْبَانُ وَهُوَ يَقْسِمُ نَعَمًا مِنْ نَعَمِ الصَّدَقَةِ فَاسْتَحْمَلْنَاهُ فَحَلَفَ أَنْ لَا يَحْمِلَنَا قَالَ مَا عِنْدِي مَا أَحْمِلُکُمْ عَلَيْهِ ثُمَّ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَهْبٍ مِنْ إِبِلٍ فَقَالَ أَيْنَ الْأَشْعَرِيُّونَ أَيْنَ الْأَشْعَرِيُّونَ قَالَ فَأَعْطَانَا خَمْسَ ذَوْدٍ غُرَّ الذُّرَی فَلَبِثْنَا غَيْرَ بَعِيدٍ فَقُلْتُ لِأَصْحَابِي نَسِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمِينَهُ فَوَاللَّهِ لَئِنْ تَغَفَّلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمِينَهُ لَا نُفْلِحُ أَبَدًا فَرَجَعْنَا إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا اسْتَحْمَلْنَاکَ فَحَلَفْتَ أَنْ لَا تَحْمِلَنَا فَظَنَنَّا أَنَّکَ نَسِيتَ يَمِينَکَ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ هُوَ حَمَلَکُمْ إِنِّي وَاللَّهِ إِنْ شَائَ اللَّهُ لَا أَحْلِفُ عَلَی يَمِينٍ فَأَرَی غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا إِلَّا أَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَتَحَلَّلْتُهَا-
ابومعمر، عبدالوارث، ایوب بن ابی تمیمہ، قاسم، زہدم کہتے ہیں کہ ہم ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اور ہمارے درمیان اور جرم کے اس قبیلہ کے درمیان بھائی چارہ تھا تو کھانا لایا گیا اس میں مرغی کا گوشت تھا، اس جماعت میں ایک آدمی بیٹھا تھا جس کا رنگ سرخ تھا، وہ کھانے کے قریب نہیں آیا، ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ قریب آ، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مرغی کا گوشت کھاتے ہوئے دیکھا ہے، اس نے کہا کہ میں نے مرغی کو ایسی چیز کھاتے ہوئے دیکھا تو اس سے مجھے گھن آتی ہے، تو میں نے قسم کھالی کہ میں مرغی نہیں کھاو ں گا، ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نزدیک آجا، میں تجھے خبردوں یا یہ فرمایا کہ میں تجھ سے بیان کروں کہ میں چند اشعریوں کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور اس وقت پہنچا کہ آپ غصہ کی حالت میں تھے اور صدقہ کے جانور تقسیم کر رہے تھے، ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سواری کا جانور مانگا تو آپ نے قسم کھا کر فرمایا کہ وہ مجھے سواری نہیں دیں گے، اور فرمایا کہ میرے پاس کوئی جانور نہیں کہ تمہیں سواری کے لئے دوں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس غنیمت کے اونٹ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اشعری کہاں ہے؟ اشعری کہاں ہے؟ پھر ہمیں پانچ اونٹ دئے جو سفید تھے اور اونچی کہان والے، پھر ہم چلے اور تھوڑی دور بھی نہیں جانے پائے تھے کہ میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ شاید آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قسم بھول گئے، اگر ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی قسم سے غافل رکھا تو بخدا! ہم کبھی فلاح نہیں پائیں گے، چنانچہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لوٹ آئے اور عرض کیا یا رسول اللہ!ہم نے آپ سے سواری مانگی تو آپ نے قسم کھاتے ہوئے فرمایا تھا کہ آپ ہمیں سواری نہیں دیں گے، ہمیں خیال ہوا کہ شاید آپ اپنی قسم بھول گئے، آپ نے فرمایا اللہ نے تمہیں سواری دی ہے، اور بخدا جب بھی کسی بات پر قسم کھاتا ہوں اور بھلائی اسکے سوا میں پاتا ہوں تو وہ کام کرتا ہوں جس میں بھلائی ہوتی ہے اور (کفارہ دے کر) قسم توڑ دیتا ہوں۔
Narrated Zahdam: We were in the company of Abu Musa Al-Ash'ari and there were friendly relations between us and this tribe of Jarm. Abu Musa was presented with a dish containing chicken. Among the people there was sitting a red-faced man who did not come near the food. Abu Musa said (to him), "Come on (and eat), for I have seen Allah's Apostle eating of it (i.e. chicken)." He said, "I have seen it eating something (dirty) and since then I have disliked it, and have taken an oath that I shall not eat it ' Abu Musa said, "Come on, I will tell you (or narrate to you). Once I went to Allah s Apostle with a group of Al-Ash'ariyin, and met him while he was angry, distributing some camels of Rakat. We asked for mounts but he took an oath that he would not give us any mounts, and added, 'I have nothing to mount you on' In the meantime some camels of booty were brought to Allah's Apostle and he asked twice, 'Where are Al-Ash'ariyin?" So he gave us five white camels with big humps. We stayed for a short while (after we had covered a little distance), and then I said to my companions, "Allah's Apostle has forgotten his oath. By Allah, if we do not remind Allah's Apostle of his oath, we will never be successful." So we returned to the Prophet and said, "O Allah's Apostle! We asked you for mounts, but you took an oath that you would not give us any mounts; we think that you have forgotten your oath.' He said, 'It is Allah Who has given you mounts. By Allah, and Allah willing, if I take an oath and later find something else better than that. then I do what is better and expiate my oath.' "