لڑائی میں بہادری اور بزدلی دکھانے والے کا بیان۔

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ وَاقِدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ وَأَشْجَعَ النَّاسِ وَأَجْوَدَ النَّاسِ وَلَقَدْ فَزِعَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ فَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبَقَهُمْ عَلَی فَرَسٍ وَقَالَ وَجَدْنَاهُ بَحْرًا-
احمد بن عبدالملک بن واقد، حماد بن زید، ثابت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سب لوگوں سے زیادہ حسین اور سب سے زیادہ بہادر اور سب سے زیادہ سخی تھے، ایک مرتبہ مدینہ والوں کو کچھ خوف ہوگیا تھا، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک گھوڑے پر سوار ہوئے اور سب سے آگے آگے تشریف لے چلے، اور فرمایا ہم نے اس گھوڑے کو گہرے دریا کی طرح (سبک رو) پایا۔
Narrated Anas: The Prophet was the best, the bravest and the most generous of all the people. Once when the people of Medina got frightened, the Prophet rode a horse and went ahead of them and said, "We found this horse very fast."
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جُبَيْرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي جُبَيْرُ بْنُ مُطْعِمٍ أَنَّهُ بَيْنَمَا هُوَ يَسِيرُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ النَّاسُ مَقْفَلَهُ مِنْ حُنَيْنٍ فَعَلِقَهُ النَّاسُ يَسْأَلُونَهُ حَتَّی اضْطَرُّوهُ إِلَی سَمُرَةٍ فَخَطِفَتْ رِدَائَهُ فَوَقَفَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَعْطُونِي رِدَائِي لَوْ کَانَ لِي عَدَدُ هَذِهِ الْعِضَاهِ نَعَمًا لَقَسَمْتُهُ بَيْنَکُمْ ثُمَّ لَا تَجِدُونِي بَخِيلًا وَلَا کَذُوبًا وَلَا جَبَانًا-
ابوالیمان، شعیب، زہری، عمر بن محمد بن جبیر بن مطعم، محمد بن جبیر کہتے ہیں کہ مجھ سے جبیر بن مطعم نے بیان کیا کہ غزوہ حنین سے لوٹتے وقت ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمرکاب جا رہے تھے اور آپ کے ہمراہ کچھ اور لوگ بھی تھے، چند دیہاتی آپ کو لپٹ گئے، اور کچھ مانگنے لگے، یہاں تک کہ وہ درخت کے نیچے آپ کو لے گئے اور آپ کی چادر انہوں نے اتار لی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہاں ٹھہر کر فرمایا میری چادر دیدو اگر میرے پاس ان درختوں کے برابر بکریاں ہوتیں، تو میں وہ تم کو تقسیم کردیتا، بخدا میں کنجوس جھوٹا بھروپیا اور بزدل نہیں ہوں۔
Narrated Muhammad bin Jubair: Jubair bin Mut'im told me that while he was in the company of Allah's Apostle with the people returning from Hunain, some people (bedouins) caught hold of the Prophet and started begging of him so much so that he had to stand under a (kind of thorny tree (i.e. Samurah) and his cloak was snatched away. The Prophet stopped and said, "Give me my cloak. If I had as many camels as these thorny trees, I would have distributed them amongst you and you will not find me a miser or a liar or a coward."