قرض دار کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر نے اور مسلمان اور یہودی میں جھگڑا ہونے کا بیان ۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مَيْسَرَةَ أَخْبَرَنِي قَالَ سَمِعْتُ النَّزَّالَ بْنَ سَبْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ يَقُولُ سَمِعْتُ رَجُلًا قَرَأَ آيَةً سَمِعْتُ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خِلَافَهَا فَأَخَذْتُ بِيَدِهِ فَأَتَيْتُ بِهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ کِلَاکُمَا مُحْسِنٌ قَالَ شُعْبَةُ أَظُنُّهُ قَالَ لَا تَخْتَلِفُوا فَإِنَّ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ اخْتَلَفُوا فَهَلَکُوا-
ابوالولید، شعبہ، عبدالملک بن میسر ہ، نزال، عبداللہ بن مسعود سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے ایک شخص کو ایک آیت نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تلاوت کے خلاف پڑھتے ہوئے سنا میں نے اس کا ہاتھ پکڑا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے آیا، آپ نے فرمایا کہ تم دونوں اچھا پڑھتے ہو، شعبہ نے کہا، میں گمان کرتا ہوں آپ نے یہ فرمایا کہ اختلاف نہ کرو، اس لئے کہ تم سے پہلی امتوں نے اختلاف کیا تو ہلاک ہو گئیں۔
Narrated 'Abdullah: I heard a man reciting a verse (of the Holy Qur'an) but I had heard the Prophet reciting it differently. So, I caught hold of the man by the hand and took him to Allah's Apostle who said, "Both of you are right." Shu'ba, the sub-narrator said, "I think he said to them, "Don't differ, for the nations before you differed and perished (because of their differences). "
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اسْتَبَّ رَجُلَانِ رَجُلٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَرَجُلٌ مِنْ الْيَهُودِ قَالَ الْمُسْلِمُ وَالَّذِي اصْطَفَی مُحَمَّدًا عَلَی الْعَالَمِينَ فَقَالَ الْيَهُودِيُّ وَالَّذِي اصْطَفَی مُوسَی عَلَی الْعَالَمِينَ فَرَفَعَ الْمُسْلِمُ يَدَهُ عِنْدَ ذَلِکَ فَلَطَمَ وَجْهَ الْيَهُودِيِّ فَذَهَبَ الْيَهُودِيُّ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ بِمَا کَانَ مِنْ أَمْرِهِ وَأَمْرِ الْمُسْلِمِ فَدَعَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُسْلِمَ فَسَأَلَهُ عَنْ ذَلِکَ فَأَخْبَرَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُخَيِّرُونِي عَلَی مُوسَی فَإِنَّ النَّاسَ يَصْعَقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَأَصْعَقُ مَعَهُمْ فَأَکُونُ أَوَّلَ مَنْ يُفِيقُ فَإِذَا مُوسَی بَاطِشٌ جَانِبَ الْعَرْشِ فَلَا أَدْرِي أَکَانَ فِيمَنْ صَعِقَ فَأَفَاقَ قَبْلِي أَوْ کَانَ مِمَّنْ اسْتَثْنَی اللَّهُ-
یحیی بن قزعہ، ابراہیم بن سعد ابن شہاب ابوسلمہ و عبدالرحمن اعرج ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں کہ دو آمیوں نے ایک دوسرے کو گالی دی ان میں ایک مسلمان اور دوسرا یہودی تھا، مسلمان نے کہا کہ قسم ہے اس ذات کی جس نے محمد کو دنیا پر فضیلت دی، اور یہودی نے کہا قسم ہے اس ذات کی جس نے موسیٰ کو دنیا پر فضیلت دی مسلمان نے یہ سن کر اپنا ہاتھ اٹھایا اور یہودی کے چہرے پر تھپڑ لگایا، یہودی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں گیا اور جو کچھ اس کے ساتھ اور مسلمان کے ساتھ گزرا تھا بیان کیا، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسلمان کو بلایا، اور اس کے متعلق دریافت کیا، اس نے سارا حال بیان کیا، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مجھ کو (حضرت) موسیٰ پر فضیلت نہ دو، اس لئے کہ لوگ قیامت کے دن بیہوش ہو جائیں گے، میں بھی ان لوگوں کے ساتھ بیہوش ہو جاؤں گا سب سے پہلے مجھے ہوش آئے گا میں دیکھوں گا کہ موسیٰ عرش کا کونہ پکڑے ہوئے ہوں گے، میں نہیں جانتا کہ وہ بیہوش ہو کر مجھے سے پہلے ہوش میں آجائیں گے، یا اللہ تعالیٰ نے ان کو بیہوشی سے مستثنی کر دیا ہے۔
Narrated Abu Huraira: Two persons, a Muslim and a Jew, quarrelled. The Muslim said, "By Him Who gave Muhammad superiority over all the people! The Jew said, "By Him Who gave Moses superiority over all the people!" At that the Muslim raised his hand and slapped the Jew on the face. The Jew went to the Prophet and informed him of what had happened between him and the Muslim. The Prophet sent for the Muslim and asked him about it. The Muslim informed him of the event. The Prophet said, "Do not give me superiority over Moses, for on the Day of Resurrection all the people will fall unconscious and I will be one of them, but I will. be the first to gain consciousness, and will see Moses standing and holding the side of the Throne (of Allah). I will not know whether (Moses) has also fallen unconscious and got up before me, or Allah has exempted him from that stroke."
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَی عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ جَائَ يَهُودِيٌّ فَقَالَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ ضَرَبَ وَجْهِي رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِکَ فَقَالَ مَنْ قَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ قَالَ ادْعُوهُ فَقَالَ أَضَرَبْتَهُ قَالَ سَمِعْتُهُ بِالسُّوقِ يَحْلِفُ وَالَّذِي اصْطَفَی مُوسَی عَلَی الْبَشَرِ قُلْتُ أَيْ خَبِيثُ عَلَی مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَتْنِي غَضْبَةٌ ضَرَبْتُ وَجْهَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُخَيِّرُوا بَيْنَ الْأَنْبِيَائِ فَإِنَّ النَّاسَ يَصْعَقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَأَکُونُ أَوَّلَ مَنْ تَنْشَقُّ عَنْهُ الْأَرْضُ فَإِذَا أَنَا بِمُوسَی آخِذٌ بِقَائِمَةٍ مِنْ قَوَائِمِ الْعَرْشِ فَلَا أَدْرِي أَکَانَ فِيمَنْ صَعِقَ أَمْ حُوسِبَ بِصَعْقَةِ الْأُولَی-
موسی بن اسماعیل، وہیب عمرو بن یحیی، یحیی، ابوسعید خدری سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے ایک یہودی آیا اور کہا اے ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمہارے ایک ساتھی نے میرے منہ پر مارا، آپ نے پوچھا کس نے مارا؟ اس نے کہا ایک انصاری نے، آپ نے فرمایا اس کو بلاؤ، پھر پوچھا کیا تو نے اس کو مارا؟ اس نے کہا میں نے اس کو بازار میں قسم کھاتے ہوئے اس طرح پر سنا کہ قسم ہے اس ذات کی جس نے موسیٰ کو بشر پر فضیلت دی، میں نے کہا اے خبیث! کیا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بھی اور مجھے کو غصہ آگیا، اور میں نے اس کے چہرے پر مارا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پیغمروں کا ایک دوسرے پر فضیلت نہ دو، اس لئے کہ لوگ قیامت کے دن بیہوش ہو جائیں گے، سب سے پہلے زمین پھٹ کر میں باہر آؤں گا، اس وقت دیکھوں گا کہ موسیٰ عرش کا ایک پایہ پکڑے ہوئے ہوں گے۔ میں نہیں جانتا کہ وہ بیہوش ہونے والوں میں ہوں گے، یا ان کی پہلی (کوہ طور کی) بیہوشی کافی ہو گی۔
Narrated Abu Said Al-Khudri: While Allah's Apostle was sitting, a Jew came and said, "O Abul Qasim! One of your companions has slapped me on my face." The Prophet asked who that was. He replied that he was one of the Ansar. The Prophet sent for him, and on his arrival, he asked him whether he had beaten the Jew. He (replied in the affirmative and) said, "I heard him taking an oath in the market saying, 'By Him Who gave Moses superiority over all the human beings.' I said, 'O wicked man! (Has Allah given Moses superiority) even over Muhammad I became furious and slapped him over his face." The Prophet said, "Do not give a prophet superiority over another, for on the Day of Resurrection all the people will fall unconscious and I will be the first to emerge from the earth, and will see Moses standing and holding one of the legs of the Throne. I will not know whether Moses has fallen unconscious or the first unconsciousness was sufficient for him."
حَدَّثَنَا مُوسَی حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ يَهُودِيًّا رَضَّ رَأْسَ جَارِيَةٍ بَيْنَ حَجَرَيْنِ قِيلَ مَنْ فَعَلَ هَذَا بِکِ أَفُلَانٌ أَفُلَانٌ حَتَّی سُمِّيَ الْيَهُودِيُّ فَأَوْمَأَتْ بِرَأْسِهَا فَأُخِذَ الْيَهُودِيُّ فَاعْتَرَفَ فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُضَّ رَأْسُهُ بَيْنَ حَجَرَيْنِ-
موسی، ہمام، قتادہ انس سے روایت کرتے ہیں کہ ایک یہودی نے ایک لونڈی کا سر دو پتھروں سے کچل ڈالا، پوچھا گیا کہ یہ کس نے کیا آیا فلاں فلاں شخص نے ایسا کیا ہے؟ یہاں تک کہ ایک یہودی کا نام لیا گیا تو اس لونڈی نے سر سے اشارہ کیا، وہ یہودی پکڑا گیا، اور اس نے جرم کا اعتراف کیا، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم دیا تو اس کا سر بھی دو پتھروں سے کچلا گیا۔
Narrated Anas: A Jew crushed the head of a girl between two stones. The girl was asked who had crushed her head, and some names were mentioned before her, and when the name of the Jew was mentioned, she nodded agreeing. The Jew was captured and when he confessed, the Prophet ordered that his head be crushed between two stones.