قربانی کا گوشت کس قدر کھایا جائے اور کس قدر جمع کیا جاسکتا ہے

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ عَمْرٌو أَخْبَرَنِي عَطَائٌ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کُنَّا نَتَزَوَّدُ لُحُومَ الْأَضَاحِيِّ عَلَی عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْمَدِينَةِ وَقَالَ غَيْرَ مَرَّةٍ لُحُومَ الْهَدْيِ-
علی بن عبداللہ ، سفیان، عمرو، عطاء، جابربن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد میں قربانی کا گوشت مدینہ پہنچنے تک کے لئے جمع کرلیتے تھے اور متعدد بار (لحوم الاضاحی) کی جگہ پر (لحوم الہدی) بیان کیا ہے۔
Narrated Jabir bin 'Abdullah: During the lifetime of the Prophet we used to take with us the meat of the sacrifices (of Id al Adha) to Medina. (The narrator often said. The meat of the Hadi).
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ الْقَاسِمِ أَنَّ ابْنَ خَبَّابٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ يُحَدِّثُ أَنَّهُ کَانَ غَائِبًا فَقَدِمَ فَقُدِّمَ إِلَيْهِ لَحْمٌ قَالُوا هَذَا مِنْ لَحْمِ ضَحَايَانَا فَقَالَ أَخِّرُوهُ لَا أَذُوقُهُ قَالَ ثُمَّ قُمْتُ فَخَرَجْتُ حَتَّی آتِيَ أَخِي أَبَا قَتَادَةَ وَکَانَ أَخَاهُ لِأُمِّهِ وَکَانَ بَدْرِيًّا فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ إِنَّهُ قَدْ حَدَثَ بَعْدَکَ أَمْرٌ-
اسماعیل، سلمان، یحیی بن سعید، قاسم ابن خباب، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ وہ غیر حاضر تھے جب وہ آئے تو ان کے پاس گوشت لایا گیا تو کہا گیا کہ ہماری قربانیوں کا گوشت ہے انہوں نے کہا کہ اس کو ہٹاو میں اس کو نہیں چکھوں گا، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ میں کھڑا ہوا پھر روانہ ہوا یہاں تک کہ اپنے بھائی ابوقتادۃ کے پاس پہنچا اور وہ ماں کی طرف سے ان کے بھائی تھے اور بدری تھے میں نے ان سے یہ واقعہ بیان کیا تو انہوں نے کہا کہ نئی بات تمھارے بعد پیدا ہوگئی ہے۔
Narrated Abu Sa'id Al-Khudri: that once he was not present (at the time of 'Id-al-Adha) and when he came. some meat was presented to him. and the people said (to him), 'This is the meat of our sacrifices" He said. 'Take it away; I shall not taste it. (In his narration) Abu Sa'id added: I got up and went to my brother, Abu Qatada (who was his maternal brother and was one of the warriors of the battle of Badr) and mentioned that to him He Sad. 'A new verdict was given in your absence (i.e., meat of sacrifices was allowed to be stored and eaten later on)."
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ ضَحَّی مِنْکُمْ فَلَا يُصْبِحَنَّ بَعْدَ ثَالِثَةٍ وَبَقِيَ فِي بَيْتِهِ مِنْهُ شَيْئٌ فَلَمَّا کَانَ الْعَامُ الْمُقْبِلُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ نَفْعَلُ کَمَا فَعَلْنَا عَامَ الْمَاضِي قَالَ کُلُوا وَأَطْعِمُوا وَادَّخِرُوا فَإِنَّ ذَلِکَ الْعَامَ کَانَ بِالنَّاسِ جَهْدٌ فَأَرَدْتُ أَنْ تُعِينُوا فِيهَا-
ابوعاصم، یزید بن ابی عبید، سلمہ بن اکوع، کہتے ہیں کہ نبی نے فرمایا کہ تم میں سے جو شخص قربانی کرے وہ تیسرے دن کے بعد صبح نہ کرے اس حال میں کہ اس کے گھر میں اس میں سے کچھ ہو جب دوسرا سال آیا تو لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کیا ہم لوگ ایسا ہی کریں جیسا کہ ہم نے گزشتہ سال کیا تھا؟ آپ نے فرمایا کہ کھاو اور کھلاؤ اور جمع کرو (چونکہ) اس سال لوگ بھوک (کی مشقت) میں مبتلا تھے اس لئے میں نے ارادہ کیا کہ تم لوگ اس میں مدد کرو۔
Narrated Salama bin Al-Aqua': The Prophet said, "Whoever has slaughtered a sacrifice should not keep anything of Its meat after three days." When it was the next year the people said, "O Allah's Apostle! Shall we do as we did last year?" He said, ' Eat of it and feed of it to others and store of it for in that year the people were having a hard time and I wanted you to help (the needy)."
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ الضَّحِيَّةُ کُنَّا نُمَلِّحُ مِنْهُ فَنَقْدَمُ بِهِ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ فَقَالَ لَا تَأْکُلُوا إِلَّا ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَلَيْسَتْ بِعَزِيمَةٍ وَلَکِنْ أَرَادَ أَنْ يُطْعِمَ مِنْهُ وَاللَّهُ أَعْلَمُ-
اسماعیل بن عبداللہ ، برادراسمعیل، سلمان، یحیی بن سعید، عمرہ بنت عبدالرحمن حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ ہم لوگ قربانی کے گوشت میں نمک لگا کر رکھ لیتے تھے پھر اس میں سے کچھ نبی کی خدمت میں لاتے تھے آپ فرماتے کہ تین دن ہی کھایا کرو لیکن یہ تاکیدی حکم نہ تھا بلکہ آپ کا مقصد یہ تھا کہ ہم اس میں سے لوگوں کو کھلائیں اور اللہ تعالیٰ زیادہ جاننے والا ہے۔
Narrated 'Aisha: We used to salt some of the meat of sacrifice and present it to the Prophet at Medina. Once he said, "Do not eat (of that meat) for more than three days." That was not a final order, but (that year) he wanted us to feed of it to others, Allah knows better.
حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو عُبَيْدٍ مَوْلَی ابْنِ أَزْهَرَ أَنَّهُ شَهِدَ الْعِيدَ يَوْمَ الْأَضْحَی مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَصَلَّی قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ نَهَاکُمْ عَنْ صِيَامِ هَذَيْنِ الْعِيدَيْنِ أَمَّا أَحَدُهُمَا فَيَوْمُ فِطْرِکُمْ مِنْ صِيَامِکُمْ وَأَمَّا الْآخَرُ فَيَوْمٌ تَأْکُلُونَ مِنْ نُسُکِکُمْ قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ ثُمَّ شَهِدْتُ الْعِيدَ مَعَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ فَکَانَ ذَلِکَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَصَلَّی قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ خَطَبَ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ هَذَا يَوْمٌ قَدْ اجْتَمَعَ لَکُمْ فِيهِ عِيدَانِ فَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْتَظِرَ الْجُمُعَةَ مِنْ أَهْلِ الْعَوَالِي فَلْيَنْتَظِرْ وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَرْجِعَ فَقَدْ أَذِنْتُ لَهُ قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ ثُمَّ شَهِدْتُهُ مَعَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ فَصَلَّی قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَاکُمْ أَنْ تَأْکُلُوا لُحُومَ نُسُکِکُمْ فَوْقَ ثَلَاثٍ وَعَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ نَحْوَهُ-
حبان بن موسی، عبداللہ ، یونس، زہری، ابوعبید (ابن ازہر کے آزاد کردہ غلام) کہتے ہیں کہ وہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ عید کی نماز میں بقرعید کے دن شریک ہوئے انہوں نے خطبہ سے پہلے نماز پڑھی پھر لوگوں کے سامنے خطبہ دیا اور فرمایا کہ اے لوگو! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تم کو ان دونوں عیدوں کے دن روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے ان میں سے ایک تو روزوں سے افطار کا دن ہے اور دوسرا وہ دن ہے جس میں تم اپنی قربانیوں کا گوشت کھاتے ہو ابوعبید کا بیان ہے کہ پھر میں حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ شریک ہوا وہ جمعے کا دن تھا انہوں نے خطبے سے پہلے نماز پڑھی پھر خطبہ دیا اور فرمایا کہ اے لوگو! آج وہ دن ہے جس میں تمھارے لئے دو عیدیں جمع ہوگئی ہیں باشندگان عوالی میں سے جو شخص جمعہ کا انتظار کرنا چاہے تو انتظار کرے اور جو شخص واپس ہونا چاہے تو میں اس کو اجازت دیتا ہوں ابوعبید کا بیان ہے کہ پھر میں علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابی طالب کے ساتھ(عید میں) شریک ہوا تو انہوں نے خطبہ سے پہلے نماز پڑھی پھر لوگوں کے سامنے خطبہ دیا اور فرمایا کہ نبی نے تم لوگوں کو قربانی کا گوشت تین دن سے زائد کھانے سے منع فرمایا ہے اور معمر سے بواسطہ زہری ابوعبید سے اسی طرح منقول ہے۔
Narrated Abu 'Ubaid: the freed slave of Ibn Azhar that he witnessed the Day of 'Id-al-Adha with 'Umar bin Al-Khattab. 'Umar offered the 'Id prayer before the sermon and then delivered the sermon before the people, saying, "O people! Allah's Apostle has forbidden you to fast (on the first day of) each of these two 'Ida, for one of them is the Day of breaking your fast, and the other is the one, on which you eat the meat of your sacrifices." Narrated Abu 'Ubaid: (in continuation of 478). Then I witnessed the 'Id with 'Uthman bin 'Affan, and that was on a Friday. He offered the prayer before the sermon, saying, "O people! Today you have two 'Its (festivals) together, so whoever of those who live at Al-'Awali (suburbs) would like to wait for the Jumua prayer, he may wait, and whoever would like to return (home) Is granted my permission to do so." Then I witnessed (the 'Its) with 'Ali bin Abi Talib, and he too offered the 'Id prayer before the sermon and then delivered the sermon before the people and said, "Allah's Apostle has forbidden you to eat the meat of your sacrifices for more than three days."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَمِّهِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلُوا مِنْ الْأَضَاحِيِّ ثَلَاثًا وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَأْکُلُ بِالزَّيْتِ حِينَ يَنْفِرُ مِنْ مِنًی مِنْ أَجْلِ لُحُومِ الْهَدْيِ-
محمد بن عبد الرحیم، یعقوب بن ابراہیم بن سعد، ابن شہاب کے برادرزادہ ابن شہاب، سالم عبداللہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قربانی کا گوشت تین دن تک کھاؤ اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب منیٰ سے واپس ہوتے تو قربانی کا گوشت ہونے کے سبب سے (روٹی) روغن زیتون کے ساتھ کھایا کرتے تھے۔
Narrated Salim: 'Abdullah bin 'Umar said, "Allah's Apostle said, "Eat of the meat of sacrifices (of 'Id al Adha) for three days." When 'Abdullah departed from Mina, he used to eat (bread with) oil, lest he should eat of the meat of Hadi (which is regarded as unlawful after the three days of the 'Id).